کراچی(صباح نیوز) امیرجماعت اسلامی کراچی منعم ظفرخان نے کہا ہے کہ شہر میں معمولی سی بارش نے پیپلزپارٹی کی صوبائی حکومت ، کے ایم سی اور کے الیکٹرک کی کارکردگی کا پول کھول دی، ایک جانب بارش کے باعث سڑکیں ندی نالوں کا منظر پیش کررہی ہیںدوسری جانب شہر کے 38بڑے نالوں کی صفائی نہ ہونے کے باعث نالے اوور فلو ہونا شروع ہوگئے جس کے نتیجے میں نارتھ ناظم آباد بلاک Rمیں 12سالہ سلیم ،اس سے قبل یوم عاشورہ کے دن میمن گوٹھ میں 2معصوم بچے گٹر میں گر کر جاں بحق ہوگئے ،شہر میں 38بڑے اور 500چھوٹے نالے ہیں لیکن اب تک نالوں کی صفائی کے لیے کچھ نہیں کیا گیا ،ہلکی سی بارش کے نتیجے میں کے الیکٹرک کے 300فیڈر ٹرپ کرگئے ، ایک جانب شہری سڑکوں پر پانی جمع ہونے اور دوسری جانب بجلی کے تعطل سے شدید ذہنی و جسمانی اذیت کا شکار ہیں ،فراہمی ونکاسی آب کی براہ راست ذمہ داری پیپلزپارٹی کی صوبائی حکومت اور کراچی واٹر کارپوریشن کے چیئرمین مرتضیٰ وہاب کی ہے،شہر میں پیپلزپارٹی کی سرپرستی میں ٹینکر مافیا کاراج ہے ، شہریوں کو نلکوں میں پانی میسر نہیں ہے،حب ڈیم سے اورنگی ٹاؤن ، منگھوپیر، کیماڑی ،بلدیہ ٹاؤن اور نیو کراچی کے رہنے والوں کوپانی ملنا تھا صورتحال یہ ہے کہ وہاں پانی میسر نہیں ہے، جگہ جگہ ناجائز کنکشن لگاکر مہنگے داموں پانی فروخت کیا جارہا ہے،ٹینکر مافیا بڑے فخر سے اعلان کرتی ہے کہ ہم نے رواں سال 1ارب 66کروڑ روپے کا منافع حاصل کیا،سندھ حکومت بتائے کہ شہریوں کو نلکوں کے ذریعے پانی کیوں نہیں دیا جاتا؟،شہر میں پانی کے بحران و بدترین لوڈ شیڈنگ کے خلاف 23جولائی کو حب ریورروڈ پر عوامی دھرنا ہوگا۔ہمارا واضح اور دوٹوک مطالبہ ہے کہ کے الیکٹرک کالا ئسنس منسوخ کر کے اس کا فارنزک آڈٹ کیا جائے، شہریوں کو نیشنل گرڈ سے سستی بجلی مہیا کی جائے اور لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ کیا جائے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ادارہ نورحق میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ بعد ازاں امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے نارتھ ناظم آباد بلاک R میں پہلے کرنٹ لگنے پھر بارش کے پانی کے ریلے میں بہہ کر نالے میں ڈوب کر جاں بحق ہونے والے 12سالہ سلیم کی نماز جنازہ میں شرکت و میڈ یا سے گفتگو بھی کی ۔منعم ظفر خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ سندھ حکومت و قبضہ میئر مرتضیٰ وہا ب اور کے الیکٹرک کی نااہلی کی وجہ سے 12سالہ سلیم اپنی جان سے ہاتھ دھوبیٹھا ، گزشتہ روز بارش کے بعد پانی جمع ہونے پر پہلے کرنٹ لگا اور پھر پانی میں بہتا ہوا گجر نالے میں پہنچا المیہ یہ ہے کہ ریسکیو ٹیم بھی خاموش تماشائی بنی رہی کسی نے بچے کو بچانے کی کوشش نہیں کی ۔نارتھ ناظم آباد یوسی 7کے وائس چیئرمین خالد بھٹی نے نالے میں اتر کر پوری کوشش کی کہ کسی طرح بچے کو بچایا جاسکے ۔اس وقت پورے شہر کی یہی صورتحال ہے جو کراچی کے شہری بھگت رہے ہیں ، گزشتہ 5دنوں میں یہ تیسرا واقعہ ہے ،10محرم الحرام کے روز میمن گوٹھ کھوسہ محلہ میں 2بچوں کے گٹر میں گرنے کا واقعہ پیش آیا جس میں ایک 4سال اور دوسرا9سال کا بچہ تھا۔ سلیم کے والدین کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں اور حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ سلیم کے والدین کو معاوضہ دیا جائے ۔
منعم ظفر خان نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مزیدکہاکہ قبضہ میئر شہر کی میئر شپ پر قابض ہیں ، صوبائی حکومت پیپلزپارٹی کی ہے اور وفاق میں بھی انہی پارٹی کے افراد موجود ہیں اس کے باوجود میمن گوٹھ کھوسہ محلہ میں سیوریج کا کوئی نظام موجود نہیں ہے ، پیپلزپارٹی کراچی کے اداروں پر قبضہ کرنے اور لو ٹ کھسوٹ کے علاوہ کچھ نہیں کرنا جانتی،مون سون کا موسم ہے، بار بارپیش گوئی کے باوجود نالوں کی صفائی مکمل نہیں کی گئی جس کے باعث معمولی سی بارش کے بعد نالے اوور فلوہوناشروع ہوگئے، گزشتہ روز نارتھ ناظم آباد بلاک Rمیں نالہ اوور فلو ہوگیا جس کے نتیجے میں اندوہناک واقعہ پیش آیا ،کے فور کا منصوبہ کیوں مکمل نہیں کیا جارہا؟رواں سال کے فور منصوبے کی رقم 25ارب روپے مختص کی گئی ہے جبکہ اس منصوبے کو مکمل کرنے کے لیے 60ارب روپے درکار ہیںاور دوسری جانب یہ خود کہتے ہیں کہ اگر کے فور منصوبہ مکمل ہو بھی گیا تو اگلے 3سال تک شہریوں کو پانی نہیں ملے گا،فراہمی آب کے لیے کوئی انتظام تک موجود نہیں ہے ،واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کا منصوبہ ورلڈ بنک اور ایشین ڈویلپمنٹ بینک اورسندھ گورنمنٹ کے تعاون سے 2019سے شروع ہوکر 2031تک مکمل ہونا تھا جس کے لیے 1.6بلین ڈالر روپے مختص کیے گئے تھے واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کامنصوبہ 4مراحل میں مکمل ہونا تھا،پہلے مرحلے کے لیے 100ملین ڈالر مختص کیے گئے تھے آج 5سال گزرگئے لیکن ابھی تک منصوبہ نظر ہی نہیں آرہا،منصوبہ کے تحت پانی کی بوسیدہ لائنوں کو تبدیل کرنا تھا جو پانچ سال میں مکمل نہیں کیا گیا۔انہوں نے کہاکہ میمن گوٹھ میں یہ چوتھا واقعہ جس میں بچے گر کر جاں بحق ہورہے ہیں ، المیہ یہ ہے کہ میمن گوٹھ کاعلاقہ ڈپٹی میئرسلمان عبد اللہ مراد کی یوسی ہے اور وہ یوسی کے چیئرمین بھی ہیں اور ایم این اے اور ایم پی اے بھی پیپلزپارٹی کے ہیں ہے ۔میمن گوٹھ محلہ کھوسہ کی یوسی میں مین ہولز کھلے ہوئے ہیں ، سیوریج کا کوئی نظام تک موجود نہیں ہے ۔پریس کانفرنس میں نائب امیرکراچی سیف الدین ایڈوکیٹ،سیکرٹری کراچی توفیق الدین صدیقی، سیکرٹری اطلاعات زاہد عسکری،سکریٹری پبلک ایڈ کمیٹی نجیب ایوبی،نائب صدر پبلک ایڈ کمیٹی عمران شاہد،سینئر ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات صہیب احمد بھی موجود تھے ۔نماز جنازہ کے موقع پر ٹاؤن وائس چیئرمین ضیاء الدین جامعی ، یوسی 7کے وائس چیئرمین خالد بھٹی،جماعت اسلامی نارتھ ناظم آباد کے ناظم علاقہ مشیر الاسلام ، 12سالہ سلیم کے والد صنوبر خان،جماعت اسلامی کے کارکنان و اہل محلہ نے بڑی تعداد میں شرکت کی ۔#