اسلام آباد(صباح نیوز) وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ حکومت مستحق مریضوں کو علاج و معالجہ کی مفت اور جدید ترین سہولیات فراہم کرنے کیلئے پرعزم ہے، جناح میڈیکل کمپلیکس جدید سہولیات سے آراستہ خطے کا ایک شاندار اور بے مثال ہسپتال ہوگا۔ اتوار کو جناح میڈیکل کمپلیکس کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ نوازشریف کی قیادت اور مخلوط حکومت کا جڑواں شہروں کے لئے ہی نہیں بلکہ کے پی،کشمیر ،گلگت بلتستان کے مریضوں کے لئے بھی تحفہ ہوگا۔یہاں نرسنگ سکولز اور جدید لیب بنیں گی۔
انہوں نے کہا کہ اس جدید ہسپتال میں پیچیدہ ترین امراض کا علاج ہوگا۔آغا خان فائونڈیشن نے اس سنٹر کی تمام کنسلٹنسی بلامعاوضہ دی ہے جس پران کے مشکور ہیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ پرنس کریم آغا خان نے کئی دہائیوں سے صحت کے شعبہ اور پاکستان کی تعمیر میں نمایاں کردار ادا کیاہے۔انہوں نے کہا کہ اس کمپلیکس کے لئے 600 کنال اراضی مختص کی گئی ہے جبکہ 200 کنال کا کمرشل سنٹر بھی اس ہسپتال کے نام کیا ہے، اس کی آمدن اس ہسپتال کے بننے والے ٹرسٹ میں جائے گی
انہوں نے کہا کہ یہ وہی ماڈل ہے جس کا نوازشریف نے اجرا کیاتھا کہ عام پاکستانی کے لئے علاج مفت ہو۔انہوں نے کہا کہ تعلیم اور صحت کی سہولیات کی فراہمی ہر پاکستانی کا حق ہے۔انہوں نے کہا کہ پی کے ایل آئی نہ صرف پاکستان بلکہ جنوبی ایشیا کا بہترین ہسپتال ہے۔تاہم ایک سازش کرکے اس منصوبے کو تباہ کرنے کی کوشش کی گئی۔پی کے ایل آئی ہسپتال کے بورڈ میں قابل ترین لوگ شامل تھے۔وہ ختم کیاگیا،اس کو ٹرسٹ سے ہٹاکر محکمہ صحت کے حوالے کیاگیا۔کووڈ کے دوران اس کی سہولیات سے بہت فائدہ اٹھایاگیا اور یہ ایک مرکز بناہوا تھا۔اس سے قبل مریض لاکھوں روپے خرچ کرکے بیرون ملک علاج کے لئے جاتے تھے ،اس ہسپتال میں ہزاروں مریضوں کا مفت ٹرانسپلانٹ کیاگیا۔انہوں نے کہا کہ جناح میڈیکل کمپلیکس میں مستحق مریضوں کو سو فیصد مفت علاج کی سہولیات مہیا کی جائیں گی۔تاہم صاحب حیثیت لوگوں کو علاج پر اٹھنے والے اخراجات برداشت کرنا پڑیں گے۔وزیر اعظم نے کہا کہ جناح میڈیکل کمپلیکس میں تمام جدید سہولیات ہوں گی،
یہاں میڈیکل سکول قائم کیاجائیگا۔یہ سنٹر صوبوں سے مزید ہم آہنگی اور رابطہ کا ذریعہ ہوگا۔یہاں ایمرجنسی میں ائیر ایمبولنس دستیاب ہوگی،اس منصوبے کے لئے جتنے بھی فنڈز درکار ہوں گے وہ مہیا کئے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کی ایک سال میں تکمیل کی ہدایت کی ہے،یہاں 24 گھنٹے کام ہوگا۔اسی طرح آئی ٹی پارک بھی اس سال کے آخر تک مکمل کرنے کی ہدایت کی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ چیئرمین سی ڈی اے علی رندھاوا نے اس منصوبے کے لئے فوری اراضی فراہم کی ہے ان کے مشکور ہیں،ہسپتال میں امیر وغریب کو یکساں صحت کی سہولیات میسر آسکیں گی۔انہوں نے کہا کہ چیئرمین سی ڈی اے کو ہدایت کی کہ اس مرکز کے متاثرین کو ون ونڈو کے تحت سہولیات دیں۔ان کو ان کی اراضی کی مارکیٹ پرائس دیں گے۔وزیر اعظم نے کہا کہ ایک سال میں اس منصوبہ کی تکمیل کا مشن مشکل ضرور ہے لیکن ناممکن نہیں۔اس خواب کی تعبیر مل کرکریں گے۔