پی ٹی آئی پر پابندی کا فیصلہ غیر دانشمندانہ ،حکومت یزیدیت پر اتر آئی ہے.محمد جاوید قصوری

لاہور (صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے حکومت کی طرف سے پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کے اعلان پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی پر پابندی کا فیصلہ حکومت یزیدیت پر اتر آئی ہے ، اس فیصلے سے ملک کے اندر انارکی ، انتشار اور سیاسی انتقام میں اضافہ ہو گا ۔ حکمران سیاسی مخالفین کو دیوار سے لگانے کی بجائے اپنی کارکردگی پر توجہ د یں تو اچھا ہوگا ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کو آگے لے کر چلنا ہے تو آئین و قانونی کی حکمرانی کو قائم کرنا ہوگا ۔ حکومت کو چاہئے کہ وہ سیاسی مخالفین کا مقابلہ اپنی کارکردگی سے کرے نہ کہ اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئے ۔ملک کو ایک مرتبہ پھر سے دلدل میں دھکیلا جا ارہا ہے ۔شہبا ز حکومت دباو میں آچکی ہے ۔ماضی کے تلخ تجربات سے سبق سیکھنے کی ضرورت ہے ۔

دریں اثناء امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے حضرت امام حسین   کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امام حسین نے کربلا میں اپنی اور اپنے ساتھیوں کی جان نثار کر کے رہتی دنیا تک ایک مثال قائم کی ہے۔باطل کے سامنے سر تو کٹ سکتا ہے مگر جھک نہیں سکتا۔ نواسہ رسول نے میدان کربلا میں باطل کے سامنے جو دٹ کر مقابلا کیا وہ مسلم امہ کے لیئے ایک واضع پیغام ہے۔ واقع کربلا اسلامی تاریخ کا المناک واقعہ ہے جس کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔نواسہ رسول ۖ حضرت امام حسین  کی عظیم اور تابناک قربانی پوری امت کے لیے مشعلِ راہ ہے

ان کا کہنا تھا کہ آج ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم عملی طور پر حضرت امام عالی مقام  کی اعلی تعلیمات کے سانچے میں اپنا کردار ڈھالیں تا کہ اس بہترین عمل کے ذریعے دین اور دنیا دونوں میں سر خرو ہو جائیں۔ ہمارے معاشی و معاشرتی سیاسی وسماجی مسائل کے حل اور قتل وغارت گری، چوری و چکاری، لاء قانونیت اور غنڈہ گردی کے خاتمے کے لئے خلافتِ راشدہ کے سنہری اصولوں کے مطابق ملکی نظام حکومت کو چلایا جائے تو پاکستان امن و امان کا گہوارہ اور ترقی کی منازل طے کر سکتا ہے۔

محمد جاوید قصوری نے کہا کہ تاریخ اسلام میں شہدائے کر بلاکی قربانیاں اسلام کی سربلندی اور ظلم کے خلاف صف بندی کا بہترین نمونہ ہیں۔بد قسمتی سے آج اسرائیل نہتے فلسطینیوں پر جو مظالم ڈھا رہا ہے اس کے خلاف عملاً اقداما ت کرنے کی بجائے محض زبانی کلامی کام چلایا جا رہا ہے۔غزہ میں اسرائیل کی بمباری سے شہدا کی مجموعی تعداد 38 ہزار 664 ہوگئی جبکہ 89 ہزار 97 فلسطینی زخمی ہوچکے ہیںاور یہ سلسلہ جار ی ہے، کفار کے خلاف متحد ہونا ہوگا یہی شہدا کربلا کا درس ہے