بھارت اور پاکستان یکطرفہ طور پر کوئی حل کشمیریوں پر مسلط نہیں کر سکتے،لیاقت بلوچ


لاہور(صباح نیوز)نائب امیر جماعت اسلامی سیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ بھارت اور پاکستان یکطرفہ طور پر کوئی حل کشمیریوں پر مسلط نہیں کرسکتے ، کشمیر زمین کا تنازع نہیں ڈیڑھ کروڑ انسانوں کی آزادی، عقیدہ ، انسانی حقوق کا مسئلہ ہے۔

انہوں نے مسئلہ کشمیر پر علما کانفرنس اور کاسموپولٹین کلب میں سینمار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جموں وکشمیر پاکستان کی شہ رگ اوردل وجان ہے۔ پاکستان کے عوام بلاتفریق کشمیریوں کی آزادی کی جدوجہد میں پشت بان ہیں۔ 5اگست 2019 کے فاشٹ مودی اقدامات اقوامِ متحدہ قراردادوں ، انسانی حقوق کے عالمی چارٹر کے صریحا خلاف ہیں۔ مقبوضہ کشمیر کی تمام جماعتوں اور قیادت نے بھارتی اقدامات کو مسترد کر دیا ہے۔

کشمیر زمین کا تنازع نہیں ڈیڑھ کروڑ انسانوں کی آزادی، عقیدہ ، انسانی حقوق کا مسئلہ ہے، بھارت اور پاکستان یکطرفہ طور پر کوئی حل کشمیریوں پر مسلط نہیں کر سکتے۔کشمیریوں کی رائے کو نظر انداز کر کے کوئی حل کشمیریوں کو قبول نہیں۔لیاقت بلوچ نے کہا کہ 5فروری کو پوری قوم سڑکوں پر نکلے گی، یکجہتی کا اظہار کرے گی، کشمیریوں کی روزوالی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کیا جائے گا۔ بھارتی عزائم ، اقدامات کے مقابلہ میں کشمیری جدوجہد کی پشت بانی کا اعلان ہو گا۔ مقبوضہ کشمیر سے آئے مہاجرین تنہا نہیں بلکہ پوری قوم ان کے ساتھ ہے۔ مہاجرین کو سنبھالنا ریاست پاکستان کا دینی قومی اور انسانی فرض ہے۔لیاقت بلوچ نے کہا کہ قومی سلامتی پالیسی فوجی اور حکومتی قیادت نے بنا لی، مسئلہ کشمیرپر ابہام بڑھ گئے ہیں۔

پہلے ہی عمران خان حکومت کی مسئلہ کشمیر پر حکمت عملی مشکوک وشبہات کا شکار ہے۔ یکطرفہ سلامتی پالیسی عوام کی نمائندہ پالیسی نہیں، 5اگست 2019 کے اقدامات کے چالاکی کے مقابلہ میں قومی سلامتی پالیسی اس کا مضبوط جواب دینے میں ناکام ہے۔ بھارت پاکستان کو ہر محاذ پر مات دینے ، دہشت گردی پھیلانے میں مصروف ہے، حکومت کلبھوشن کو ریلیف دے رہی ہے۔لیاقت بلوچ نے کہا کہ جموں وکشمیر کے عوام اور پاکستانی ملت 5 اگست 2019 کے اقدامات کو مسترد کرتی ہے ۔یہ بھارتی ظالمانہ جارحیت ہے، حکومت پاکستان اپنے اعلانات کے مطابق بزدلی نہ دکھائے۔جرات کا مظاہرہ کرے، قومی سلامتی پالیسی کے ذریعے بھارتی حکمت کاری کے مقابلہ کے لئے مضبوط حکمتِ عملی بنائی جائے۔ کشمیریوں کو مایوس نہ کیا جائے، کشمیریوں کی مرضی ، کشمیری قیادت کو نظرانداز کرنا خود پاکستان کے مستقبل کے لئے بھیانک ثابت ہو گا۔