اسلامی جمعیت طلبہ کا اسرائیلی دہشت گردی کے خلاف کراچی میں امریکی قونصلیٹ کی جانب مارچ ،ہزاروں طلبہ وطالبات کی شرکت

کراچی(صباح نیوز)اسلامی جمعیت طلبہ کراچی کے تحت اہل غزہ و فلسطین سے اظہار یکجہتی کے لیے بوٹ بیسن تا امریکی قونصلیٹ ”کراچی یونائٹس فار غزہ مارچ”کیا گیاشدید گرمی کے باوجودمارچ میں شہر کی مختلف جامعات ،پروفیشنل تعلیمی اداروں اور کالجز کے طلبہ و طالبات نے ہزاروں کی تعدادمیں شرکت کی اور زبردست جو ش وخروش کا مظاہرہ کیا گیا ۔مارچ کے شرکاء نے اہل غزہ وفلسطین سے اظہار یکجہتی کے لیے مخصوص فلسطینی رومال و کالے رنگ کی ٹی شرٹ پہنے ہوئے تھے اور فلسطین کے جھنڈے بھی اٹھائے ہوئے تھے جبکہ ماتھے پر پٹی باندھی ہوئی تھی جس پر تحریرتھا لبیک یا اقصی ،القدس لنا،مارچ کے شرکاء نے ایک بڑا بینر اٹھایا ہواتھا،جس پر تحریر تھاکہ stop genocide in palestine القدس ہمارا ہے ،طلبا نے امریکہ و اسرائیل،اقوام متحدہ اور اسرائیل کی حمایت کرنے والے ممالک اور عالم اسلام کے حکمرانوں کے خلاف نعرے لگائے.

اس موقع پر  اسلامی جمعیت طلبہ کے 3 اراکین شوری نے امریکی قونصلیٹ میں طلبا برادری و نوجوانوں کی جانب سے یادداشت جمع کروائی مارچ سے اسلامی جمیعت طلبہ کے ناظم اعلی حسن بلال ہاشمی ، امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان، ناظم کراچی آبش صدیقی ودیگر نے خطاب کیا۔اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان کے ناظم اعلی حسن بلال ہاشمی نے مارچ میں شریک ہزاروں طلباو طالبات سے خطاب کرتے ہوئے حکمرانوں کو متنبہ کیا کہ پاکستان کی پوری طلبا برادری اور یوتھ کسی دو ریاستی حل کو نہیں مانتی،صرف اور صرف آزاد اور خود مختار فلسطین کی ریاست کو مانتی ہے ہم حکمرانوں سے سوال کرتے ہیں کہ وہ بتائیںکہ ظالموں کے ساتھ ہیں یا مظلوموں کے ساتھ،بوٹوں کی آشیرباد سے آنے والی حکومت امریکہ کے اشاروں پر کام کررہی ہے۔  آج شہر کراچی کے ہزاروںطلبہ و طالبات کا نمائندہ اجتماع اس بات کا اعلان کررہا ہے کہ شہر کراچی کی یوتھ فلسطینی کازاور فلسطین کی مائوں، بہنوں اور بیٹیوں کے ساتھ ہے۔ شدید گرمی و حبس کے موسم میں یوتھ نے امریکی قونصلیٹ کے باہرزبردست احتجاج کیا۔ ہم فلسطینی کاز کے ساتھ آگے بڑھ کر پورے پاکستان میں طلبا اور نوجوانوںکوموبلائز کریں گے۔

جمعیت کے ناظم اعلی نے مزید کہاکہ فلسطینیوں نے امت مسلمہ کا بھرم قائم رکھا ہے اور مسجد اقصی کی حفاظت کے لیے جانوں کی نذرانے پیش کیے۔ فلسطین میں کوئی ایسا گھر اور کوئی خاندان ایسا نہیں ہے جو صحیح سلامت ہو۔ فلسطین کے مسلمان پوری استقامت کے ساتھ کھڑے ہیں اور اعلان کررہے ہیں کہ ہم امریکہ و اسرائیل کے سامنے کسی صورت سر نہیں جھکائیں گے۔ وہ دنیا جو امن اور جمہوریت کی بات کرتی تھی فلسطین کی جدوجہد نے اس کے خونخوار چہرے کو بے نقاب کردیا ہے۔امریکہ ظالم اور دہشت گرد اسرائیل کی پشت پناہی کررہا ہے اوراسرائیل کو اسلحہ فراہم کرتا رہا۔ منعم ظفر خان نے کہا کہ اہل غزہ پر گزشتہ ڈھائی سو دن سے بارود کی آگ برس رہی ہے لیکن وہ اسرائیلی دہشت گردی کا استقامت کے ساتھ مقابلہ کررہے ہیں،مسلم حکمران ،عالم عرب اور اوآئی سی کہاں ہے، فلسطین کے مسئلے پر خاموش کیوں ہیں؟؟قبلہ اول صرف عربوں کا مسئلہ نہیں بلکہ پوری امت مسلمہ کا مسئلہ ہے، فلسطین کے مسلمان امت مسلمہ کی جانب سے کفارہ ادا کررہے ہیں،امریکہ کی جدوجہد سے آج امریکا کی یونیورسٹیوں میں طلبہ و طالبات اپنی ہی حکومت کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے ہیں،آج میں کراچی کی جامعات اور دیگر تعلیمی اداروں کے طلبہ و طالبات کو مبارک باد پیش کرتا ہوں جو شدید گرمی میں امریکی قونصلیٹ کے باہر احتجاج کررہے ہیں،ہماری جدوجہد آگے بڑھے گی، ہم اہل غزہ اور حماس کی پشت پناہی کرتے رہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ 38 ہزار سے زائد شہداء ہیں جن میں 25 ہزار سے زائد بچے اور عورتیں ہیں،اسرائیل نے 80 فیصد سے زائد غزہ کو تباہ کردیا ہے، امریکہ، برطانیہ اور فرانس اسرائیل کی پشت پناہی کررہے ہیں، یہ وہی امریکہ و برطانیہ ہے جس نے افغانستان پر حملہ کیا اور عراق کے مسلمانوں کو شہید کیا لیکن انہیںشکست فاش ہوئی۔انہوں نے کہا کہ امریکی سامراج کی سازش کے نتیجے پر اسرائیل کو فلسطین میں داخل ہونے کا موقع ملا،پوری دنیا سے یہودیوں کو جمع کر کے فلسطین میں بسایا گیا، 75 سال سے فلسطینی اپنی زمین کو حاصل کرنے کے لیے مزاحمت کررہے ہیں،معذور شیخ یاسین نے نوجوانوں کی زندگی میں آزادی کی رمق پیدا کی،آج یہی نوجوان اسرائیل کے سامنے استقامت کے ساتھ ڈٹ کر مقابلے کررہے ہیں، حماس کی بے مثال جدوجہد سے آج اسرائیلی فوج نے حماس کو ایک نظریہ قراردیا اور کہا کہ حماس کو ختم نہیں کیا جاسکتا،حماس کے مجاہدین نے لوگوں کے دلوں میں محبت پیدا کردی ہے۔ آبش صدیقی نے کہا کہ 7اکتوبر کو اسلامی جمعیت طلبہ نے سب سے پہلے حماس کی پشت پناہی کی اور ان کی حمایت کی تھی ،حماس نے صبر واستقامت کا مظاہرہ کیا اور پیغا م دیا کہ اللہ کے سوا کسی کے سامنے سجدہ نہیں کریں گے ،کشمیر کا مسئلہ ہو یا فلسطین کا اسلامی جمیعت فلسطین اور کشمیر کے مجاہدین کے ساتھ ہے ، حماس کے مجاہدین نے مسلم ممالک کے حکمران کو عیاں کردیا ہے، مسلم ممالک کی حکمرانی کی بزدلی توصرف جمہوریت کے نعرے لگاتے ہیں لیکن عملا کچھ نہیں کرتے۔