بدترین لوڈ شیڈنگ و پانی کے بحران کے خلاف جماعت اسلامی کراچی کے100 سے زائد مظاہرے

کراچی(صباح نیوز)امیرجماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان کی اپیل پر کے الیکٹرک کی طویل اور غیر اعلانیہ لو ڈشیڈنگ اور پانی کے شدید بحران کے خلاف جمعہ کوکے الیکٹرک کی آئی بی سیز اور واٹر ہائیڈرینٹ ومساجد کے باہر سمیت شہر بھر میں 100 سے زائد مقامات پر مظاہرے ہوئے ۔ مظاہرین نے سندھ حکومت وقبضہ میئر،کے الیکٹرک ، واٹر بورڈ اور نیپرا کے خلاف زبردست غم و غصے کا اظہار کیا اور پرجوش نعرے بھی لگائے ۔مظاہرین نے بینرز اور پلے کارڈز بھی اٹھائے ہوئے تھے جن پر ”کراچی کو بجلی دو ، کراچی کو پانی دو ،بھاری بل ،بجلی غائب نامنظور نامنظور ،کے الیکٹرک کی غنڈہ گردی ختم کرو، کے الیکٹرک کی حکومتی سپرستی بند کرو،ٹینکر مافیا کو لگام دو ، ٹیکس لیتے ہو پانی تو دو، کراچی کو حق دو، ٹیکس لیتے ہو پانی تو دو، کہانی نہیں پانی دو، ٹینکروں میں نہیں نلکوں میں پانی دو، کے فور منصوبہ مکمل کرو،قبضہ مئیر پانی دو ورنہ کرسی چھوڑ دو، واٹر بورڈ کے راشی افسران کو برطرف کرو، کراچی کو جینے کا حق دو پانی دو بجلی دو، و دیگر نعرے اور مطالبات درج تھے۔

دریں اثناء امیرجماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے شہر میں شدید گرمی و ہیٹ ویوز میں بھی بد ترین لوڈ شیڈنگ اور پانی کے شدید بحران پر حکومت ،نیپرا اور کے الیکٹرک کی نااہلی و ناقص کارکردگی کی شدید مذمت کرتے ہوئے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ کے الیکٹرک 18گھنٹے سے زائد طویل اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کررہی ہے،حکومت اور نیپرا کی ذمہ داری ہے کہ وہ کے الیکٹرک کو پابند کرے اور لوڈ شیڈنگ سے باز رکھے لیکن افسوس کہ ایسا نہیں کیا جارہا اور المیہ یہ ہے کہ نیپرا، کے الیکٹرک اور حکومت کا گٹھ جوڑ ہے جس نے کراچی کے عوام کا جینا مشکل کردیا ہے، جماعت اسلامی نے عوامی مزاحمتی تحریک کا آغاز کردیا ہے۔ پیپلز پارٹی کراچی کے عوام سے سیاسی انتقام نہ لے،اہل کراچی کو پانی دیا جائے، کے فور منصوبہ فی الفور مکمل کیا جائے، پانی چوروں، ٹینکر مافیا اور غیر قانونی ہائیڈرینٹ کی سرکاری سرپرستی ختم کی جائے۔ پانی کی منصفانہ تقسیم کا سسٹم بنایا جائے۔

انہوں نے کہاکہ پیپلز پارٹی نے 16سال میں کراچی کے لیے ایک گیلن پانی کا اضافہ نہیں کیا، عبد الستار افغانی نے حب ڈیم سے کراچی کے لیے پانی کا انتظام کیا تھا پھر نعمت اللہ خان ایڈوکیٹ نے K-3منصوبہ مکمل کیا۔کے فور منصوبے کے تحت 650ملین گیلن یومیہ کراچی کو ملنا چاہیئے تھا لیکن وہ آج تک نہیں مل سکا، کے فور میں کٹوتی کر کے پانی آدھا کر دیا ہے لیکن وہ بھی تاحال مکمل نہیں کیا گیا۔کراچی میں ٹینکر مافیا بڑے زورو شور سے کام کر رہی ہے اور اس کی سرپرستی سندھ حکومت، پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کر رہی ہے، پیپلز پارٹی نے کرپشن اور نا اہلی کی انتہائی کردی ہے،شہر میں صورتحال یہ ہے کہ ٹینکروں میں پانی آتا ہے لیکن نلکوں میں پانی نہیں آتا، رپورٹ کے مطابق صوبائی حکومت نے ہائیڈرینٹ کے ذریعے 1 ارب 86 کروڑ روپے کمائے،کراچی وطن عزیز کا معاشی انجن ہے، جسے وفاق اور صوبے نے نظر انداز کردیا۔

انہوں نے مزیدکہاکہ اگر شہر کا درجہ حرارت 37سینٹی گریڈ پر چلاجائے تو کے الیکٹرک کا بوسیدہ ترسیلی نظام خراب ہونے لگتا ہے اور اس کے فیڈر ٹرپ ہوجاتے ہیں، جس کے باعث شہریوں کو 12سے 18گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کا عذاب بھگتنا پڑتا ہے۔شدید گرمی و حبس کے موسم میں بھی اس وقت ایسے علاقوں میں بھی لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے جنہیں خود کے الیکٹرک نے لوڈ شیڈنگ سے مستثنیٰ کیا ہے۔ شہر بھرمیں ہونے والے مظاہرے سخی حسن ہائیڈرینٹ نارتھ کراچی ،آئی بی سی حیدری مارکیٹ، جامع مسجد ناظم نمبر 1، جامع مسجد ناظم نمبر2،مسجد احباب ناظم آباد نمبر3،الہدی ٰ نارتھ ناظم آباد،اجمیر نگری ،الاخوان نیو کراچی، عبد العزیز ،فاروق اعظم ، گلستان سرجانی (گوٹھ)،منظور کالونی ، اختر کالونی ، محمود آباد ، چنیسر گوٹھ ، پی ای سی ایچ ایس ، لائنز ایریا ، سبزی منڈی ،پٹیل پاڑا،اورنگی ٹاؤن پونے پانچ،شاہ ولی اللہ نگر، اسلامیہ کالج، خالد بن ولیدسمیت دیگر درجنوں مقامات شامل ہیں ۔