سکھربیراج واقعہ انتظامی غفلت اورکرپشن وکمیشن سسٹم کاشاخسانہ ، اخراجات کا کرپشن فری آڈٹ کیاجائے۔کاشف سعید شیخ

کراچی(اسٹاف رپورٹر)20جون 2024   جماعت اسلامی نے سکھربیراج واقعے کو انتظامی غفلت اورکرپشن وکمیشن سسٹم کاشاخسانہ قراردیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ کوتاہی کے مرتب ذمے داران کے خلاف سخت کاروائی کی اوراب تک آنے والے اخراجات کا کرپشن فری آڈٹ کیاجائے۔47کاہندسہ حکمرانوں کا پیچھا نہیں چھوڑے گا۔ واقعے نے سندھ میں پیپلزپارٹی کی 16سالوں سے قائم حکومت کی کارکردگی کاپول کھو ل دیا ہے۔

جماعت اسلامی سندھ کے جنرل سیکرٹری کاشف سید شیخ نے کہاکہ سکھربیراج کے دروازوںکی مرمت کے نام پر کروڑوں روپے خرچ کرنے کے باوجود 47نمبردروازے کا بہہ جاناخطرے کی گھنٹی ہے گذشتہ سیلاب میں بھی سندھ کوڈبوکرکئی سال پیچھے دھکیلنے اور عوام کو دربدرکرنے میں محکمہ آبپاشی کا بڑاکردارہے۔نہروں کی بھل صفائی سے لیکربیراج کی مرمت پرمحکمہ آبپاشی اربوں روپے خرچ کرتا ہے مگرکام صرف کاغذوں میں ہوتا ہے سارا بجٹ کرپشن کی نظرہوجاتا ہے۔ سکھر بیراج سے سندھ کی تقریبا 70 فیصد زرعی زمین سیراب ہوتی ہے۔ نہروں کو پانی فراہمی بند ہونے سے چاول، گنے اور کپاس کی فصلوں کو نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔

دہان کے فصل کے بیج کی بوائی کا سلسلہ جاری ہے بروقت مرمت کا کام مکمل نہ ہواتو چاول کی فصل کونقصانہ پہنچے گا۔دوسرے صوبوں کی نسبت سندھ میں پہلے ہی زراعت کا شعبہ لاوارث پانی کی کمی کی وجہ سے زمینیں بنجر ہوتی جارہی ہیں محکمہ آبپاشی کی حالیہ ناہلی سے زمیندارو کاشتکارمزید سخت پریشان ہوگئے ہیں ۔سندھ میں قائم سسٹم نے صوبائی حکومت کے ہرشعبہ کو تباہی کے دہانی پرلاکرکھڑاکردیا ہے۔