امیرجماعت اسلامی سندھ کاکشمیری حریت پسند رہنمامولانا غلام نبی نوشہری کی وفات پراظہارتعزیت

کراچی ا(صباح نیوز)میر جماعت اسلامی سندھ وسابق ایم این اے محمد حسین محنتی نے مقبوضہ کشمیر قانون ساز اسمبلی کے سابق رکن، کشمیری حریت پسندوجماعت اسلامی مقبوضہ کشمیر کے رہنمامولانا غلام نبی نوشہری کی وفات پردلی رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ مرحوم تحریک اسلامی کا قیمتی سرمایہ اورتحریک حریت کشمیرکی ایک توانا آوازتھے جس نے زبان وقلم سے ہر حال میں تحریک آزادی کشمیر کو زندہ رکھا۔ انہوں نے ایک طویل عرصے تک عوامی جدوجہد سے لے کر ریاستی اسمبلی تک قائد تحریک سید علی گیلانی کی رفاقت میں تحریک آزاد کشمیر کے لئے کام کیا، کئی بار جیل کی صعوبتیں برداشت کیں لیکن ان کے پایہ استقلال میں کبھی لغزش نہیں آئی۔

مولانا غلام نبی نوشہری نے اپنی کتاب نقش ناتمام میں جموں وکشمیر میں جاری تحریک آزادی کشمیر کے ماہ وسال کا تجزیہ کیا ہے خاص طورپر مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے بھارتی قانون آرٹیکل 35 اے اور 370 کے خاتمے کے بعد بھارتی عزائم کو بے نقاب کیا ہے۔اس نے لکھا کہ 5 اگست 2019 کو نریندر مودی کی حکومت نے وزیر داخلہ امیت شاہ کی سربراہی میں 80 لاکھ سے زائد آبادی کا حامل خطہ جموں وکشمیر لداخ کو متنازع طور پر تقسیم کرکے رکھ دیا تھا ، 80 لاکھ کو محصور کر دیا گیا تھا۔

اس سے قبل ان کی کشمیر بیتی “قصہ نصف صدی کا” بھی شائع ہوئی۔یاد رہے کہ مولانا نوشہری نے 1958 میں مولوی عالم اور مولوی فاضل کی ڈگری مکمل  کی ،پھر دارلعلوم دیو بند سے فاضل دینیات کی سند حاصل کی اور دارلعلوم دیو بند سے واپسی پر جماعت اسلامی مقبوضہ کشمیر میں شامل ہوئے تھے اورآخری دم تک اقامت دین اورتحریک آزادی کشمیر کو اپنا اوڑھنا بچھونا بنایا اورآخری دم تک اسے جڑے رہے۔مولانا نوشہری کی کشمیر کاز کے لئے خدمات کوہمیشہ یادرکھا جائے گا۔ صوبائی امیرنے مرحوم کی مغفرت درجات بلندی اورپسماندگان کے لیے صبرجمیل کی دعا کی ۔