جماعت اسلامی کا پانی و بجلی کی عدم فراہمی کے خلاف 26جون کوشاہراہ فیصل پر دھرنے کا اعلان

کراچی(صباح نیوز)امیرجماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے اعلان کیا ہے کہ شہر میں پانی و بجلی کی عدم فراہمی کے خلاف 26جون بدھ کو شاہراہ فیصل پر عظیم الشان وتاریخی دھرنا دیا جائے گا، شہریوں کو نلکوں میں پینے کا صاف پانی میسر نہیں ،شہر کے بیشتر علاقوں میں شدید گرمی و حبس کے موسم میں 18گھنٹے کی طویل اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ جاری ہے، وائٹ کالر کرمنلز کو شہریوں پر مسلط کردیا گیا ہے جس کی سرپرستی پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم کررہی ہے، جماعت اسلامی اہل کراچی کا مقدمہ لڑرہی ہے ، ہم حق دو کراچی تحریک کوازسر نو منظم کریں گے اور شہریوں کے بنیادی مسائل کے حل کے لیے عوام کے ساتھ مل کر جدوجہد کریں گے،وفاقی اور صوبائی بجٹ پیش کیاجاچکا ہے اور پیر کے روز بلدیہ کا بجٹ پیش کیا جائے گا ۔

عملاً سارے بجٹ میں کراچی کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے کوئی فنڈنہیں رکھا گیا ، پیپلزپارٹی کی صوبائی حکومت نے 2019تا2025تکترقیاتی منصوبوں کے نام پر ورلڈ بنک ، ایشین ڈویلپمنٹ بنک اور کلک سے اربوں روپے کے قرضے لیے ،وہ بتائے کہ ترقیاتی منصوبوں کے نام پر لیے گئے قرضوں کی رقم کہاں خرچ کی گئی؟،پیپلزپارٹی کی صوبائی حکومت نے اٹھارہوں ترمیم کی آڑ میں خود تو اختیارا ت حاصل کرلیے لیکن وہ اختیارات نچلی سطح پر منتقل نہیں کرنا چاہتی،ہماراواضح اور دوٹوک مطالبہ ہے کہ آئین کے آرٹیکل 140-Aکے تحت تمام تر اختیارات ٹاؤن و یوسیز کی سطح پر منتقل کیے جائیں۔ان خیالات کا اظہارا نہوں نے ادارہ نورحق میں جماعت اسلامی کے منتخب ٹاؤن چیئرمینز کے ہمراہ اہم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر نائب امیرجماعت اسلامی کراچی وبلدیہ عظمیٰ کراچی میں جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر سیف الدین ایڈوکیٹ،سیکرٹری کراچی توفیق الدین صدیقی،سیکرٹری اطلاعات زاہد عسکری ودیگر بھی موجود تھے ۔پریس کانفرنس میں حج کے موقع شدید گرمی و حبس کی وجہ سے شہید ہونے والے 1ہزار سے زائد عازمین حج کے لیے دعائے مغفرت بھی کی گئی۔دریں اثناء امیرجماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن کی اپیل پر مہنگی بجلی،بدترین لوڈ شیڈنگ اور عوام دشمن ظالمانہ بجٹ کے خلاف  ملک گیر سطح پر مظاہرے ہوئے ،اس سلسلے میں کراچی میں بھی تمام اضلاع و ٹاؤنز کی سطح پردرجنوں مقامات پر احتجاجی مظاہرے کیے گئے ،

مظاہرے بڑی شاہراؤں وچورنگیوں اوراہم پبلک مقامات پر ہوئے۔ مرکزی احتجاجی مظاہرے سے امیرجماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان ،بلدیہ عظمیٰ کراچی میں جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر سیف الدین ایڈوکیٹ ، رکن سٹی کونسل جنید مکاتی ، انجینئر عبد العزیز،جماعت اسلامی منارٹی ونگ کراچی کے صدر یونس سوہن ایڈوکیٹ ودیگر نے بھی خطاب کیا۔منعم ظفر خان نے کالا پل،محمود آباد روڈ پر ہونے والے احتجاجی مظاہرہ سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ کے الیکٹرک نے کراچی کے عوام کا جینا مشکل کردیا ہے ، کراچی کے عوام مہنگی ترین بجلی کے الیکٹرک سے خریدنے پر مجبور اور وقت پر بل ادا کرنے کے باوجود بدترین لوڈشیڈنگ کے عذاب میں مبتلا ہیں۔ اس کے باوجودمرمت کے نام پر پورا پورا دن بجلی بند کی جارہی ہے،اضافی بل بھیجے جانے پر شہری شدید ذہنی اور مالی اذیت کا شکار ہیں، شدید گرمی اور حبس میں کے الیکٹرک نے لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ بڑھا دیا اور جن علاقوں کو استثنیٰ حاصل تھا وہاں بھی لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے، جس سے شہری دہری اذیت میں مبتلا ہیں، اضافی بل اور لوڈشیڈنگ عوام پر ظلم ہے۔ انہوں نے مزیدکہاکہ مرکزی حکومت کو کراچی کے مسائل سے کوئی دلچسپی ہی نہیں ہے دوسری جانب صوبائی حکومت بھی خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے، کے الیکٹرک کے لائسنس کی مدت 20سال بڑھانے میں مسلم لیگ ن، پیپلزپارٹی اور ایم کیوا یم تینوں جماعتیں برابر کی ذمہ دار ہیں انہی کی وجہ سے شہری کے الیکٹرک کے سے عذاب سے دوچار ہیں۔کے الیکٹرک کی جانب سے اعلانیہ و غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے باعث شہری جگہ جگہ مظاہرے اور احتجاج کرنے پر مجبور ہیں۔سیف الدین ایڈوکیٹ نے کہاکہ کے الیکٹرک نے کراچی کے عوام کا جینا مشکل کردیا ہے ، کے الیکٹرک ایک مافیا بن چکاہے جسے مسلم لیگ، پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم کی سرپرستی حاصل ہے ،شہری مہنگی بجلی خریدنے کے باوجود گھنٹوں لوڈ شیڈنگ کا عذاب بھگت رہے ہیں، جماعت اسلامی کے الیکٹرک کے خلاف مزاحمت جاری رکھے گی ۔

منعم ظفر خان نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مزیدکہاکہ واٹر اور سیوریج کی بوسیدہ لائنوں کو عملاً تبدیل ہی نہیں کیا گیا ۔اس وقت کراچی کے شہریوں کے لیے پانی کی یومیہ ضرورت 1300ایم ڈی جی ہے لیکن آج کراچی میں یومیہ 650ملین گیلن پانی آرہا ہے جس میں کئی ملین گیلن پانی لائنیں درست نہ ہونے کے باعث ضایع ہوجاتا اور اس میں بھی غیر منصفانہ تقسیم کی جارہی ہے ،اگلے 3سال تک بھی ممکن نہیں ہے کہ شہریوں کو ان کی ڈیمانڈ کے مطابق پانی مہیاہوسکے ۔ایک جانب شہریوں کو نلکوں میں پانی میسر نہیں ہے دوسری جانب ٹینکروں کے ذریعے مہنگے داموں پانی فروخت کیا جارہا ہے ۔پانی و بجلی کی عدم فراہمی کے خلاف شہر بھر میں عوام سراپااحتجاج ہیں ۔سابق سٹی ناظم نعمت اللہ خان نے 2004میں کے فور منصوبہ پیش کیا تھاجسے 2019میں مکمل ہونا تھالیکن آج تک مکمل نہیں ہوسکا، ہر سال وفاق کی جانب سے کے فور منصوبے کے لیے بجٹ مختص کیا جاتا ہے لیکن وہ کرپشن کی نذر ہوجاتاہے،کے فور منصوبے میں وفاق اور صوبہ دونوں سنجیدہ نہیں ہیں۔منعم ظفر خان نے مزیدکہاکہ جماعت اسلامی کے منتخب ٹاؤن چیئرمینز مبارکباد کے مستحق ہیں جنہوںنے عید الاضحی کے تینوں دن اپنی پوری ٹیم کے ساتھ صفائی و ستھرائی کے انتظامات کو بھرپور طریقے سے سرانجام دیا۔ایم ڈی سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ نے ٹاؤن چیئرمینز کے ساتھ وعدہ کیا تھا کہ عید کے روز بھی کچرااٹھایا جائے گا لیکن عملًا عید کے تینوں دن ایسا نہیں ہوا جس کے نتیجے میں شہریوں کو بے پناہ مسائل کا سامنا کرنا پڑا۔کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن میں قبضہ میئر مرتضیٰ وہاب کا کردار نمائشی ہے ، اصل میں بلدیہ کا فیصلہ کرنے والی پیپلزپارٹی کی سندھ حکومت ہے ،

اٹھارہویں ترمیم کے بعد تمام اختیارات صوبے میں تو منتقل ہوگئے لیکن پیپلزپارٹی کی صوبائی حکومت اختیارات نچلی سطح پرمنتقل نہیں کرنا چاہتی،ہماراواضح اور دوٹوک مطالبہ ہے کہ تمام تر اختیارات ٹاؤن و یوسیز کی سطح پر منتقل کیے جائیں۔قبضہ میئر نے جعلی طریقے سے کونسل میں میونسپل ٹیکس کی منظوری کروائی اور کہا تھا کہ ہمیں اس سے 4ارب روپے کا فائدہ ہوگا اور کل کہہ رہے ہیں کہ 2ارب روپے ملیں گے ،قبضہ میئر صرف اور صرف کے الیکٹرک کو فائدہ پہنچانا چاہتے ہیں جس سے کراچی کے عوام کو کوئی فائدہ نہیں ہے ،کے الیکٹرک کے بلوں میں میونسپل ٹیکس کی وصولی کسی صورت قبول نہیں کی جائے گی ۔انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی کی صوبائی حکومت حیدر آباد کے سول اسپتال کے لیے ربوٹک سرجری کے لیے 4روبوٹ منگوارہے ہیں جس میں ایک کی قیمت ایک ارب سے زائد کی ہے ، پیپلزپارٹی نے سرکاری اسپتالوں میں بنیادی سہولیات تو فراہم نہیں کی لیکن اربوں روپے ربوٹک سرجری کے نام پر خرچ کیے جارہے ہیں ، پیپلزپارٹی نے عباسی شہید اسپتال ،  جناح اسپتال ،کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج کے لیے کوئی اضافی گرانٹ نہیں رکھی ۔

علاوہ ازیں مہنگی بجلی و طویل لوڈ شیڈنگ کے خلاف شہر بھر میں سینکڑوں مقامات پر مظاہرے ہوئے جن میں ضلع گلبرگ وسطی کے تحت واٹر پمپ اور ضلع وسطی کے تحت حیدری مارکیٹ ،ضلع ملیر کے تحت داؤد چورنگی ،ضلع گڈاپ کے تحت آ ئی بی سی احسن آباد ،ضلع کورنگی کے تحت کورنگی نمبر ٥ ،ضلع غربی کے تحت اورنگی پونے پانچ ،ضلع شمالی کے تحت پاور ہاوس چورنگی ،ضلع ائیرپورٹ کے تحت شمع شاپنگ سینٹر شاہ فیصل کالونی اور جناح اسکوائر ملیر،ضلع سائٹ غربی کے تحٹ فرنٹیئر موڑ ، ضلع کیماڑی کے تحت ساڑھے چار نمبر بلدیہ ٹاون ، ضلع جنوبی کے تحت علاقہ اولڈ سٹی ایریا کے الیکٹرک کمپلنٹ سیل موسی لین، نیا آباد لیاقت کالونی کے تحت میمن سوسائٹی شاہ ولی اللہ روڈ، شاہ بیگ لین مین آرٹ چوک لیاری، چاکیواڑہ نز ماما سویٹ چاکیواڑہ روڈ، بہارکالونی ابراہیمی مسجد کلری محمد شاہ عبد اللطیف بھٹائی روڈ، کلاکوٹ بکرا پیڑی چوک،گارڈن شو مارکیٹ، برنس روڈ فریسکو چوک، کلفٹن مین بس اسٹاپ گزری،رنچھوڑ لائن بس اسٹاپ گارڈن،مین راشد منہاس روڈ بالمقابل اتوار بازار شامل ہیں ۔ مظاہروں سے امراء اضلاع ،ٹاؤن ویوسی چیئرمینز نے بھی خطاب کیا۔