اسلام آباد(صباح نیوز)ہائیر ایجوکیشن کمیشن نے ہائر ایجوکیشن ڈویلپمنٹ پروگرام ان پاکستان (ایچ ای ڈی پی) کے ذریعے معاہدے کی تقریب کا انعقاد کیا گیاجس میں ایچ ای سی اور ٹیلی مارکس کنسلٹنگ (ٹی ایم سی) کے اہم عہدیداران نے شرکت کی ۔ یہ تقریب پاکستان کے ہائیر ایجوکیشن کے شعبے کے لیے ایک سنگ میل ہے۔اعلی تعلیمی ادارے (ایچ ای ایلز) جنہیں جدید ترین سٹوڈنٹ لائف سائکل سسٹمز (ایس ایل سی) اورانٹرپرائز ریسورس پلاننگ (ای آر پی)کی سہولیات ملتی ہیں وہ اپنے انتظامی، اکانٹنگ، آپریشنل اور داخلے سے لے کر ڈگری کی تکمیل تک طلبا کے تمام تر لائف سائکل کے عمل کو مکمل طور پر ڈیجیٹلائز کریں گی۔
دنیا کی تمام معروف جامعات نے پہلے ہی ان سسٹمز کو اپنا لیا ہے اور یہ اقدام پاکستانی اعلی تعلیمی اداروں میں بھی انہیں لاگو کرنے کے لیے ایچ ای سی کے عزم اور سرمایہ کاری کی عکاس ہے۔ یہ نظام صلاحیت سازی اور شفافیت کو بڑھاتے ہیں اور فیصلہ سازی کے لیے بروقت ہائر ایجوکیشن کا اہم ڈیٹا فراہم کرتے ہیں۔معاہدے پر دستخط کی تقریب میں چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر مختار احمد، ایگزیکٹو ڈائریکٹر ایچ ای سی ڈاکٹر ضیا الحق، ایم ڈی ٹی ایم سی عبدالحسیب، پارٹنر ڈائریکٹر ایس اے پی عامر شاہ اور ایچ ای سی، ایچ ای ڈی پی، ٹی ایم سی اور ایس اے پی کے دیگر اعلی حکام نے شرکت کی۔
اس موقع پر ڈاکٹر مختار احمد نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اب ہم ایک ٹیم ہیں اور یہ ایک بہترین اشتراک ہے جو پاکستان میں سب کے لیے تعلیمی معیار کو بڑھائے گا، 260 سے زائد جامعات کو ڈیجیٹلائز کیا جانا ہے اور یہ تقریب پاکستان میں مکمل طور پر ڈیجیٹلائز تعلیمی نظام کا نقطہ آغاز ہے تاہم جامعات کا تعاون اور وابستگی انتہائی ضروری ہے کیونکہ یہ اقدام پاکستان کی دیگر جامعات کیلئے بھی حوصلہ افزا ہو گا۔ڈاکٹر ضیا الحق نے اس بات پر زور دیا کہ نجی شعبے کو تعلیم کو منافع بخش کاروبار کے طور پر نہیں بلکہ قوم کی خدمت کے لیے اپنی سماجی ذمہ داری کے طور پر دیکھنا چاہئے۔ ایم ڈی ٹی ایم سی نے بتایا کہ ایس اے پی قیادت نوجوان پاکستانیوں کو جدید ترین ٹولز اور ٹیکنالوجیز سے آراستہ کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ وہ اپنی کارپوریٹ سماجی ذمہ داری کی سرگرمی کے طور پر پاکستان میں پہلے ہی 2000 سے زائد طلبا اور پیشہ ور افراد کو مفت تربیت دے چکے ہیں۔