وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کی زیر صدارت کابینہ کمیٹی برائے جبری گمشدگیوں کا پہلا اجلاس

اسلام آباد (صباح نیوز)  وفاقی وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ کی زیر صدارت کابینہ کمیٹی برائے جبری گمشدگیوں کا پہلا اجلاس بدھ کو ہوا۔

وزارت قانون وانصاف کے ترجمان کے مطابق وفاقی کابینہ کی تشکیل کردہ کمیٹی میں وزرا برائے قانون و دفاع، اٹارنی جنرل اورسیکرٹری داخلہ اور قانون ڈویژن شامل ہیں، کمیٹی کو جبری گمشدگیوں سے نمٹنے کے اقدامات اور جبری گمشدگیوں پر انکوائری کمیشن کے کام کا جائزہ لینے کا اختیار دیا گیا ہے۔ اجلاس کے دوران کمیشن کے زیر جائزہ کیسز کے حقائق اور اعداد و شمار کی تازہ ترین تفصیلات طلب کی گئیں تاہم کمیشن کے اعداد و شمار اور انسانی حقوق کی تنظیموں اور سول سوسائٹی کے اعداد و شمار میں تضاد پایا گیا۔

کمیٹی کو بتایا گیا کہ کمیشن کی طرف سے لئے گئے جائزہ میں بہت سے کیسز بوگس پائے گئے، کچھ ایسے افراد کو اشتہاری مجرم قرار دیا گیا ہے جو قانونی کارروائی سے بچنے کے لئے ملک سے فرار ہو گئے تھے۔ کابینہ کی ہدایت کے مطابق پانچ سال سے زائد عرصے سے لاپتہ افراد کے خاندانوں کو 50لاکھ روپے تک کا مالی امدادی پیکیج دیا جائے گا،یہ امدادی پیکیج نادرا کی جانب سے قانونی ورثا کی تصدیق سے مشروط ہوگا۔

اس موقع پر کمیٹی نے کمیشن کو لاپتہ افراد کے حوالے سے تصدیق شدہ حقائق اور اعداد و شمار پر مشتمل جامع رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ۔  کمیٹی کی جانب سے کمیشن کے چیئرپرسن کو شکایت کے طریقہ کار کے لیے عوامی بیداری مہم شروع کرنے اور متاثرہ خاندانوں کے لیے مالی امداد ی پیکیجز کی کارروائی تیز کرنے کی ہدایت کی گئی۔