لاہور(صباح نیوز)نائب امیر جماعت اسلامی اور صدر مجلس قائمہ سیاسی قومی امور لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ پٹرول اور صنعتوں کو بجلی کے ریٹس میں کمی کے ساتھ صارفین کے لئے بجلی ریٹس میں مسلسل اضافہ کر دیا ہے ، حکومت عوام کو ریلیف دینے کی بجائے اعداد و شمار کی ہیرا پھیری سے عام آدمی پر بوجھ بڑھا رہی ہے،بجلی، پٹرول کی قیمتوں کی کمی کا عملاً عوام کو کوئی ریلیف نہیں ملتا ، پاکستان معاشی ٹیک آف کے لئے سیاسی استحکام بھی ناگزیر ہے اور سرکاری محاذ پر انتظامی اخراجات ، مفت بجلی ، گیس ، پٹرول اور گاڑیوں کی عیاشیاں ختم کرنا ہوں گی ،قومی معیشت میں مقدس گائے جاگیردار ، وڈیرے ، سردار، خان خوانین بھی ہیں لیکن فوج، عدلیہ ، سول بیورو کریسی کے مفت خورے اصل مقدس بھینسے بنے ہوئے ہیں ۔
لیاقت بلوچ اسلامک لائیرز موومنٹ کے وکلاء قائدین سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بینچ اور بار کے تعلقات بحال کرنے کے لئے چیف جسٹس صاحبان اور سینئر ججوں کا تحرک خوشگوار ہے ، عدلیہ کی آزادی کے لیے ناگزیر ہے کہ جج صاحبان جرات اور دیانت کا مظاہرہ کریں اور وکلاء بھی قانون و آئین کی بالا دستی کے لئے اپنا کردار ادا کریں ۔ انہوںنے کہا کہ وکلاء نے ہمیشہ آزاد عدلیہ ، قانون کی بالا دستی کے لئے تاریخ ساز کردار ادا کیا ہے ، یہ بھی امر واقعہ ہے کہ حالیہ عرصہ میں وکلاء کے پرجوش اور قانون ہاتھ میں لینے کے بعض اقدامات نے اسٹیبلشمنٹ کو عدلیہ پر شب خون مارنے کا موقع فراہم کیا،وکلاء برادری آئین کے تحفظ اور عدلیہ کی آزادی کے لئے فیصلہ کن کردار ادا کریں گے پسپا ہوتی اسٹیبلشمنٹ ججوں کی بہادری اور وکلاء کے اتحاد کے سامنے سرنگوں ہو گی ۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ بے اعتمادی اور ہر لمحے بدلتے بیانیوں کے ماحول میں اپوزیشن جماعتوں کا اتحاد کا کوئی بڑا امکان تو نہیں لیکن سیاسی مذاکرات بہت اہم ہیں ، قومی سیاسی جمہوری قیادت بلا امتیاز سیاسی قومی ڈائیلاگ کرے اور قومی ایجنڈا کے کم از کم نکات پر اتفاق کرے
نائب امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں میں قومی محاذ قومی ایجنڈا پر اتفاق ہو جائے تو آئین کے تحفظ جمہوریت کی پائیداری فارم 45 کی بنیاد پر عوامی مینڈیٹ کی بحالی کے لئے اپوزیشن کی ہر جماعت اپنے پلیٹ فارم سے احتجاج کر سکتی ہے ،پھر قربانی کے بعد جعلی حکمرانوں اور اسٹیبلشمنٹ کی بالا دستی کی قربانی کا مرحلہ شروع ہو جائیگا۔