اسلام آباد(صباح نیوز)نائب امیر جماعت اسلامی اور صدر مجلس قائمہ سیاسی قومی امور لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ عالمی محاذ پر نئی صف بندی وقت اور حالات کی بڑی ضرورت ہے، انسانوں پر جبر اور موت مسلط کر کے دنیا میں امن قائم نہیں رہ سکتا، بانی پی ٹی آئی نے سیاسی مذاکرات کے لیے پیشرفت کی ہم خیر مقدم کرتے ہیں یہ تو ملاقات میں ہی معلوم ہو گا کہ سیاسی مذاکرات کا روڈ میپ کیا ہے یا سپریم کورٹ کا ہی منہ بند کرنے کا اقدام ہے، توقع ہے کہ مولانا فضل الرحمان ناکام اور عوامی نفرتوں کی نشانی اتحادی حکومت کے حربوں سے آزاد رہیں گے۔
لیاقت بلوچ نے روس کے سفیر البرٹ فورلین کی دعوت پر روس کے قومی دن کی تقریب میں شرکت کی ۔ تقریب میں وفاقی وزیر ڈاکٹر مصدق ملک اور ترکی ، یمن ، ایران کرغزستان ، فلسطین ، آذربائیجان ، افغانستان ، سری لنکا کے سفراء اور جمعیت علماء اسلام کے امیر اپوزیشن مرکزی رہنما مولانا فضل الرحمان سے ملاقات ہوئی اور ملکی حالات ، عالمی حالات ، غزہ فلسطین کی صورتحال پر تبادلہ خیال ہوا ۔ لیاقت بلوچ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عالمی محاذ پر نئی صف بندی وقت اور حالات کی بڑی ضرورت ہے ، پاکستان ، ایران اور افغانستان کے باہم با اعتماد اور پائیدار تعلقات عالمی نئی صف بندی کے لئے کلیدی کردار ادا کر سکتے ہیں ، خطہ میں امریکا نے اپنا سارا وزن ہندوستان کی جھولی میں ڈال کر اپنے آپکو خطہ میں ناپسندیدہ بنا لیا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ فلسطین اور کشمیر کی آزادی کے لئے عالمی قوتیں جاندار کردار ادا کریں، انسانوں پر جبر اور موت مسلط کر کے دنیا میں امن قائم نہیں رہ سکتا ۔ لیاقت بلوچ نے وفاقی بجٹ عوام اور کاروباری طبقہ کے لئے قابل قبول نہیں ، ٹیکس در ٹیکس عائد کر کے دئیے گئے ہیں اور سال 2024-25 ء میں سہ ماہی منی بجٹ آئیں گے،اشرافیہ ، حکومتی ریاستی اسٹیبلشمنٹ اپنی عیاشیاں ترک کرنے کے لیے تیار نہیں عوام کا خون نچوڑ چکے اب ہڈیو کا گودا بھی چوسنے کی تیاری ہے ۔انہوںنے کہا کہ قومی اسمبلی نے ابتدائی سو دنوں میں انتہائی خراب کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے ۔ فارم 47 کی بنیاد پر اکثریت بنانے والے حکومت پارلیمانی محاذ پر بھی ناکام ہے ۔ لیاقت بلوچ نے سوال کے جواب میں کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے سیاسی مذاکرات کے لئے پیشرفت کی ہم خیر مقدم کرتے ہیں یہ تو ملاقات میں ہی معلوم ہو گا کہ سیاسی مذاکرات کا روڈ میپ کیا ہے یا سپریم کورٹ کا ہی منہ بند کرنے کا اقدام ہے ۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ توقع ہے کہ مولانا فضل الرحمان ناکام اور عوامی نفرتوں کی نشانی اتحادی حکومت کے حربوں سے آزاد رہیں گے ۔