اسلام آباد(صباح نیوز) نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ وفاقی بجٹ 2024-25 اونچی دکان پھیکا پکوان ہی ہے حکومت کو عوام مزاحمت کا سامنا کرنا ہو گا،حکومت واپس لیکر قومی اتفاق رائے سے نیا بجٹ پیش کرے
وفاقی بجٹ 2024-25 پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اپنے بیان میں لیاقت بلوچ نے کہا کہ بجٹ روایتی ، فرسودہ اور ملک و ملت کے لیے تباہی لانے والی بنیادوں پر ہی پیش کیا گیا ہے ۔ بجٹ مہنگائی ، بے روزگاری اور سماجی افراتفری کا نیا سونامی لائیگا ۔ انہوں نے کہا کہ معاشی پہیہ پہلے ہی جام ہے آئی ایم ایف کی کڑی شرائط ذراعت ، صنعت اور تجارت کے لیے بجٹ عقوبت خانہ بن جائیگا ۔
لیاقت بلوچ نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف حکومت کی ڈھٹائی کی انتہا ہے کہ وفاقی شرعی عدالت کے فیصلہ پر عملدرآمد کے لیے کوئی اقدام اور روڈ میپ تجویز نہیں کیا گیا ۔ انہوں نے کہاکہ پی پی پی کے لیے عوام دشمن بجٹ کی حمایت کرنا مشکل تر امر ہو گا ۔ نوجوان ، خواتین اور کاشت کار کو نظر انداز کر دیا گیا ہے ۔ تنخواہوں میں اضافہ کا اعلان تو ہو گیا لیکن جب معاشی سرگرمی ہی نہیں ہو گی تو عملدرآمد نا ممکنات میں ہو گا ۔نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان نے مطالبہ کیا کہ وفاقی حکومت بجٹ واپس لے اور قومی اتفاق رائے سے نیا بجٹ پیش کرے ۔ انہوں نے کہاکہ وزیر خزانہ اورنگ زیب نے بجٹ تقریر اچھی کی ہے بجٹ اونچی دکان پھیکا پکوان ہی ہے حکومت کو عوام مزاحمت کا سامنا کرنا ہو گا ۔