کشمیر کی آزادی افواجِ پاکستان اور اسلامیانِ پاکستان کی گردن پر قرض اور فرض ہے،لیاقت بلوچ

 لاہور (صباح نیوز) نائب امیر جماعت اسلامی، سیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ کشمیر کی آزادی افواجِ پاکستان اور اسلامیانِ پاکستان کی گردن پر قرض اور فرض ہے،غزہ فلسطین کے مجاہدین نے آزادی کے حصول کے لیے جدوجہد کا نیا ڈھنگ دیا اور پوری دنیا میں مسئلہ فلسطین کو نمبر ایک بنادیا ۔ لیاقت بلوچ نے  ساہیوال میں جماعتِ اسلامی کے ضلعی اجتماع، مرکزی تربیت گاہ منصورہ اور اسلام آباد میں شاہ ہمدان انٹرنیشنل کانفرنس سے خطاب کیا۔کراچی میں نائب امیر اور ناظم انتخاب اور آزاد کشمیر کے مرکزی رہنما راجہ فاضل تبسم سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور ہندوستان کرکٹ ٹیموں کے میچ میں پاکستان کی جیت ہر پاکستانی کی خواہش ہے لیکن یہ تو کھیل کا میدان ہے، جذبات اور خون کو عارضی بنیادوں پر گرماتا ہے. پاکستانی ملت کے لیے اصل چیلنج یہ ہے کہ انڈیا کے مقابلے میں پوری قوم خصوصا نوجوان نسل علم، تحقیق، ٹیکنالوجی اور آئی ٹی کے میدان میں آگے بڑھے ،خودانحصاری، امانت و دیانت پر مبنی نظام قائم اور کرپٹ کشکول کلچر کا خاتمہ کرکے قومی معیشت کو اپنے پیروں پر کھڑا کرے. ،فاشسٹ مودی کی کشمیریوں پر ظلم و ستم کا بھرپور منہ توڑ جواب دے  ،پاکستان کی شہ رگ کشمیر کی آزادی افواجِ پاکستان اور اسلامیانِ پاکستان کی گردن پر قرض اور فرض ہے، غزہ فلسطین کے مجاہدین نے آزادی کے حصول کے لیے جدوجہد کا نیا ڈھنگ دیا اور پوری دنیا میں مسئلہ فلسطین کو نمبر ایک بنادیا،اسی طرح مسئلہ فلسطین کو بھی عالمی سطح پر اجاگر کرکے انڈیا کو اس محاذ پر ذلت آمیز شکست دی جاسکتی ہے ۔

انہوں نے کہاکہ افغان عوام کی امریکہ و نیٹو فورسز کے خلاف تاریخ ساز فتح حق و باطل کے معرکے میں “و کلم اللہ ھی العلیا” کی زندہ و تابندہ مثال ہے. لیاقت بلوچ نے کہا کہ معاشی بحران، بجلی، گیس،پٹرول کی مسلسل بڑھتی قیمتیں اور ہوشربا ٹیکسز کا نفاذ عوام کو زندہ درگور کردیے کا پروانہ ہے ،وفاقی بجٹ ابھی آیانہیں ، قیمتوں اور مہنگائی کو پرلگ گئے،شہباز شریف حکومت غریب اور تنخواہ دار و دیہاڑی دار طبقے کے لیے عذاب بن گئی ،ملک کے ایک بڑے حصے میں ٹیکس کی ادائیگی کے خلاف علمِ بغاوت بلند کیا جارہا ہے تو دوسری طرف عوام پر ٹیکسوں کے نئے بوجھ کی تیاری کی جارہی ہے.۔انہوںنے کہا کہ وفاقی حکومت چمن، قبائلی علاقہ جات،مالاکنڈ میں ٹیکس نفاذ کتلے حوالے سے حکمت سے کام لے ،عوام اور تاجر برادری سے پائیدار مذاکرات کئے جائیں ،تجارت سے وابستہ افراد کے تحفظات دور ہوں تاکہ یہ علاقے بھی معاشی محاذ پر قومی دھارے میں آئیں ،زبردستی اور طاقت سے ٹیکسوں کا نفاذ نفرتوں، بغاوت اور وفاقی و صوبائی حکومتوں کے تعلقات کے لیے زہرِقاتل ہونگے۔نائب امیر جماعت اسلامی  نے کہا کہ سا بق فاٹا کے عوام سے پی پی پی، ن لیگ اور پی ٹی آئی ادوار میں کیے گئے معاہدوں اور اعلانات پر عملدرآمد کیا جائے ۔

لیاقت بلوچ نے وزیراعظم پاکستان کے دورہ چین کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ چین کسی ایک پارٹی یا حکومت نہیں بلکہ پاکستانی ملت کا بااعتماد دوست ہے،یہ المناک حقیقت ہے کہ ہر دور میں حکمران چین سے معاہدوں اور گیم چینجر منصوبوں پر عملدرآمد کے لیے امریکی بیرونی دبا ئوکے آگے سرنگوں ہوجاتے ہیں اور چین کو دھوکہ دیا جاتا ہے ،چین سے بااعتماد دوستی کے استحکام کے لیے ناگزیر ہے کہ قومی ترجیحات کا تعین کیا جائے جس میں طے کیا جائے کہ چین سے دوستی اور ترقیاتی منصوبوں پر کوئی بیرونی دبائو قبول نہیں کیا جائے گا ،چین کیساتھ ساتھ ہمارے دیگر ہمسایہ برادر اسلامی ممالک افغانستان اور ایران سے تعلقات بھی مضبوط اور پائیدار بنیادوں پر استوار ہوں ،ایران سے گیس پائپ لائن معاہدہ پر عملدرآمد دراصل پاک-چین اقتصادی راہداری منصوبہ (سی پیک) پر عملدرآمد کا مضبوط روڈمیپ ہوگا اور پاکستان ناروا امریکی، یورپی دبائو سے بھی آزاد ہوگا۔