میرپور ماتھیلو (صباح نیوز) میرپور ماتھیلو کے شہید صحافی نصر اللہ گڈانی اور سکھر کے شہید صحافی جان محمد مہر کے قاتلوں کی عدم گرفتاری کے خلاف نصر اللہ گڈانی کی ماں کی اپیل پر صحافیوں و سیاسی سماجی تنظیموں کے رہنماں کی جانب سے ایس ایس پی گھوٹکی کی آفس کے سامنے قومی شاہراہ پر دھرنا ، ہزاروں افراد کی شرکت ، شہر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال ، شہید صحافی نصر اللہ گڈانی کے قتل واقعے کی تحقیقات کے لئے عدالتی کمیشن قائم کرنے کا مطالبہ۔
تفصیلات کے مطابق ،میرپور ماتھیلو میں شہید صحافی نصر اللہ گڈانی اور سکھر کے شہید صحافی جان محمد مہر کے قاتلوں کی عدم گرفتاری کے خلاف شہید صحافی نصر اللہ گڈانی کی والدہ اور میرپور ماتھیلو کے صحافیوں کی پر ، صحافیوں سیاسی سماجی تنظیموں و قوم پرست تنظیموں کے رہنماؤں سمیت سول سوسائٹی کے ہزاروں افراد سراپا احتجاج بن گئے۔ شہر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کر کے ریلی کی صورت میں ایس ایس پی گھوٹکی کی آفس کے سامنے نیشنل ہائی وے پر پہنچ کر احتجاجی مظاہرہ کر کے دھرنا دیا جس وجہ سے سندھ پنجاب آنے جانے والی ٹریفک معطل ہوگئی۔ جبکہ دھرنے میں شریک رہنماؤں اسد پتافی ، لطیف لغاری ، اللہ وسایو وسیر , برکت میرانی ، میاں رفیق احمد ، جسقم رہنما ڈاکٹر نیاز کالانی ، پنھل ساریو ، کمال مہر ، مولانا محمد ابرہیم کھوسو ، شہید صحافی نصر اللہ گڈانی کی والدہ پٹھانی، یعقوب گڈانی ، ایڈوکیٹ سعید چاچڑ ، ہندو پنجائت کے رہنما شنکر لال گوپال داس سمیت بڑی تعداد میں دیگر مختلف تنظیموں کے رہنماؤں نے شرکت کی ۔
اس موقع پرمقررین کا کہنا تھا کہ شہید صحافی نصر اللہ گڈانی کے خون سے انصاف کے لئے عدالتی کمیشن قائم کر کے قتل میں ملوث ملزمان و سہولتکارون کو عبرتناک سزا دی جائے ۔ان کا مزید کہنا تھا کہ شہید صحافی نصر اللہ گڈانی کو حق سچ لکھنے اور بولنے کے جرم میں بے گناہ شہید کیا گیا ہے۔ لیکن واقعے کو سترہ روز گزرنے کے باوجود اس وقت تک ایس ایس پی گھوٹکی قتل میں ملوث ملزمان و سہولتکارون کو گرفتار کرنے میں مکمل طور پر ناکام رہا ہے جس کا صاف مطلب ہے کہ قتل میں بااثر سیاسی طاقت ور شخصیات ملوث ہیں ان کا مزید کہنا تھا کہ شہید صحافی نصر اللہ گڈانی قاتلوں کی گرفتاری تک دہرنا جاری رہے گا اگر ضرورت پڑی تو سی ایم ہاس سندہ کے سامنے دہرنا دیا جائے گا جب تک قتل میں ملوث تمام ملزمان کو قانون کے کٹہرے میں لایا نہیں جاتا احتجاج جاری رہے گا انہوں نے مطالبہ کرتے ہوئے اپیل کی ہے کہ فوری طور پر شہید صحافی نصر اللہ گڈانی اور جان محمد مہر کے قاتلوں کو گرفتار کر کے قانون کے کٹہرے میں لایا جائے دوسری جانب خبر فائل کئے جانے تک دہرنا جاری تھا اور ہزاروں کی تعداد میں افراد موجود تھے