ڈڈیال(صباح نیوز) جماعت اسلامی ڈڈیال کی جانب سے ڈڈیال میں تحریک کشمیر یورپ کے صدر محمد غالب اور تحریک کشمیر برطانیہ کے صدر فہیم کیانی ، جنرل سیکرٹری جماعت اسلامی آزاد کشمیر وگلگت راجہ جہانگیر خان کے اعزاز میں استقبالیہ تقریب کا انعقاد کیا گیا ۔جس میں شوکت علی کیانی ایڈوکیٹ ،چوہدری اورنگزیب لکھیا ایڈووکیٹ، منیر بزمی ایڈووکیٹ ، راجہ ادریس ایڈووکیٹ، جماعت اسلامی ڈڈیال کے امیر چوہدری عبد الواحد سمیت سیاسی وسماجی رہنماں سمیت عوام الناس نے بھی شرکت کی تقریب کا آغاز قاری شریف اللہ نے تلاوت قرآن پاک سے کیا تقریب میں جماعت اسلامی ڈڈیال کے امیر چوہدری عبد الواحد نے تقریب میں آنے والے مہمانوں کو خوش آمدید کہا اور انہوں نے کہا کہ یورپ میں مسئلہ کشمیر کو زندہ کرنے والے تحریک کشمیر اور جماعت اسلامی بھرپور کوشش کررہی ہے تقریب سے تحریک کشمیر برطانیہ کے صدر فہیم کیانی نے کہا کہ ہمارا تعلق اس خطہ سے ہے جن کے آبا اجداد نے ہمیشہ اپنے حقوق کی جنگ لڑی ۔ہمارے آبا اجداد نے رنجیت سنگھ ،ڈوگرہ مہاراجہ کے خلاف جنگیں لڑیں۔ہمارے آبا اجداد نے نے سوکھی روٹی کھائی لیکن سر تسلیم خم نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ مشرف کے تقسیم کشمیر کے فارمولے کو تحریک کشمیر نے سب سے پہلے یورپ میں مسترد کیا۔پاکستاں کے حکمرانوں کو ہم نے مسئلہ کشمیر سے بھاگنے نہیں دینا۔نہ تو اقوام متحدہ نہ ہی امریکہ ہمیں آزادی دلوائے گا ۔ہمارے لوگوں نے تکمیل پاکستان کے لیے قربانیاں دی ہیں پانچ ہزار سے زائد پاکستانی نوجوان مقبوضہ کشمیر میں مدفن ہیں ۔ازاد کشمیر میں اتحاد و اتفاق کو سازش کے ذریعے ختم کیا جارہا ہے۔تمام کشمیری تحریک آزادی کشمیر کے لیے متحرک ہوں ۔کشمیر کو آزادی کوئی ایک جماعت یا گروہ نہیں دلوا سکتے جب تک سب متحد نہیں ہوتے ۔بھارت زیادہ دیر کشمیر میں نہیں ٹھہر سکتا۔جنوبی ایشا کے امن کا راستہ کشمیر سے ہوکر جاتا ہے۔کشمیر میں امن کا راستہ اسلام آباد سے ہوکر جاتا ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان جتنا زیادہ مضبوط ہوگا اتنی جلد کشمیر بھی آزاد ہوگا ۔
صدر تحریک کشمیر یورپ محمد غالب نے تقریب سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی عوام نے ستر سالوں میں جو قربانیاں دی وہ تاریخی ہیں ان سے کوئی گلہ نہیں لیکن عرصہ دراز گزر گیا آزاد کشمیر کو حقیقی بیس کیمپ نہ بنایا جاسکا بلکہ حکمرانوں کی نااہلی کی وجہ سے یہ بے حس کیمپ بن چکا ہے ۔پاکستاں کے بغیر مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوسکتا اور نہ ہی پاکستان کے بغیر بھارتی فوج کو مضبوضہ کشمیر سے نہیں نکالا جاسکتا فوج کو نکالنے کے لیے مسلح فوج کی ہی ضرورت ہے۔ہندوستان نے مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کی جائیدادوں پر قبضہ کررہا ہے۔وہاں جعلی باشندے بناکر ہندں کو آباد کیا جارہا ہے۔ازادکشمیر میں بجلی اور آٹے کو سستا کروانے کے لیے چار قیمتی جانیں قربان کرنی پڑی ہیں تو مقبوضہ کشمیر سے دس لاکھ بھارتی فوجوں کونکلوانے کے لیے کتنی بڑی قربانی دینی پڑے گی۔؟اس خطہ کو حقیقی بیس کیمپ بنانا چاہیے اور پاکستان کو مضبوط کرنا ضروری ہے تاکہ پاکستان ہمارے پیچھے مضبوطی سے کھڑا رہے۔پاکستان کو ساتھ رکھنا ضروری ہے۔اس خطہ میں عدم استحکام پیدا نہ ہونے دیں تاکہ ہندوستان کوئی فایدہ نہ اٹھا سکے ۔
تقریب سے جماعت اسلامی آزاد کشمیر کے جنرل سیکرٹری راجہ جہانگیر خان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج آزاد کشمیر میں قائم حکومت کا کسی کو علم نہیں کس جماعت کی حکومت ہے تمام لوگ وزارتیں انجوائے کررہے ہیں ۔عوامی حقوق کی جب بات آئی تو کسی لیڈر نے عوامی مسائل کو حل نہیں کیا بلکہ عوام نے خود اپنے مسائل حل کیے آزاد کشمیر کے دوکھرب کے بجٹ میں تحریک کشمیر کے لیے کوئی بجٹ نہیں ہے ۔جہںون نے خون دے کر قربانیاں دی وہ شہدا آج سوال کرتے ہیں ۔ہماری قوم مسئلہ کشمیر پر متحد نہیں ہے۔اگر یہی سلسلہ چلتا رہا تو قوم مسئلہ کشمیر بھول جائے گی۔عوام حکمرانوں کے گریبان پکڑے اور پوچھیں انہوں نے مسئلہ کشمیر کے لیے کیا کارنامہ سر انجام دیا ہے۔