اسلا م آباد (صباح نیوز)قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے ڈی چوک میں غزہ دھرنا میں شہیدشیخ عمران کی میت ورثا کے حوالے کردی گئی ،ڈی چوک میں شہید کارکن کی غائبانہ نمازجنازہ اداکی گئی جب کہ ملزم کا تعلق اہم ادارے سے ہے۔ غزہ بچاؤمہم کے سرپرست سابق سینیٹر مشتاق احمدخان نے انتباہ کیا ہے کہ اسلام آباد کے شہداغزہ کے لواحقین کو انصاف نہ ملا اور غزہ میں جنگ بندی کے لئے حکومت نے فیصلہ کن اقدامات نہ کئے تو دھرنا وزیراعظم ہاؤس کے سامنے منتقل کردیا جائے گا ۔ڈی چوک میں رفح اپریشن بندکرو غزہ کو بچاؤ کے حوالے سے دھرنا کو دس روز مکمل ہوگئے۔
مشتاق احمد خان نے اپنے وڈیو بیان میں کہا ہے کہ دوروزقبل رات کی تاریکی میں ڈی چوک میں دھرنے پر ایک گاڑی چڑھادی گئی یہ دہشت گردی کا اندوہناک واقعہ ہے ۔دوقیمتی کارکنان شہیداور تین زخمی ہوگئے اس اندوہناک واقعہ کے بعد اسلام آباد انتظامیہ پولیس اوروفاقی حکومت کا رویہ ہمارے ساتھ انتہائی نامناسب تھاِ حالانکہ یہ واقعہ مکمل طور پر پولیس انتظامیہ حکومت کی ناکامی تھا۔ہم نے وزیراعظم ہاؤس کی طرف مارچ شروع کیا ۔الٹی میٹم دیا کہ شہید شیخ عمران کی میت اور سی سی ٹی وی کیمرے کی فوٹیج ہمارے ساتھ شیئر نہ کی گئی اور ایف آئی آر میں متعلقہ امور شامل نہ کئے گئے تو دھرنا مستقل وزیراعظم ہاؤس کے سامنے منتقل کردیا جائے گا۔کچھ تعاون شروع کیا گیا اور شہید کارکن کی میت ورثا کے حوالے کردی گئی ہے ۔
سینیٹر مشتاق احمد خان نے وڈیو پیغام میں مزید کہا ہے کہ ملزمان اور ایف آئی آر کے حوالے سے ہمارے ساتھ معلومات شئیر کی گئی ہیں،گاڑی چڑھانے والا بھی ایک ادارے کا افسراور ایک اعلی افسر کا بیٹا ہے اور گاڑی بھی ادارے کی ہے ، ہمارے ساتھ سی سی ٹی وی فوٹیج بھی شئیر کی جائے، قاتل کو کسی صورت نہیں بچنا چاہیئے چاہے وہ کتنا ہی طاقتور اور بااثر کیوں نہ ہو،شہدا اقصی کا خون رائیگاں نہیں جانے دیں گے ۔ انتباہ کرتا ہوں کہ غزہ کو بچانے رفح اپریشن رکوانے کے لئے حکومت نے نظر آنے والے فیصلہ کن اقدامات نہ کئے تو دھرنا کا رخ وزیراعظم ہاؤس ہو گا وہاں مستقل پڑاؤ ڈالیں گے