نام نہادبھارتی انتخابات میں ووٹ ڈالنے کے عمل سے جماعت اسلامی مقبوضہ کشمیر کا قطعا کوئی تعلق نہیں ہے. حزب المجاہدین

مظفر آباد(صباح نیوز) حزب المجاہدین کے ترجمان نے واضح کیا ہے کہ نام نہاد قائمقام  امیر جماعت اسلامی مقبوضہ جموں وکشمیر غلام قادر وانی کے حالیہ بیان  اور ڈھونگ بھارتی انتخابات میں ووٹ ڈالنے کے عمل سے جماعت اسلامی کا قطعا کوئی تعلق نہیں ہے۔

ترجمان نے  ذرائع ابلاغ کے نام جاری کئے گئے ایک بیان میں کہا ہے کہ جماعت اسلامی مقبوضہ جموں وکشمیر 22 فروری 2019 سے بھارت کی جانب سے عائد کی جانے والی شدید پابندیوں، صعوبتو ں اور مشکلات و مصائب سے دوچار ہے۔ امیر جماعت اسلامی ڈاکٹر عبدالحمید فیاض سے لیکر آخری کارکن تک اس کے ہزاروں کارکنان و قائدین بھارت کے تعذیب خانوں میں پابند سلاسل ہیں۔جماعت اسلامی کے تمام اثاثہ جات ادارے اور دفاتر قابض بھارتی حکمران ضبط کرچکے ہیں،قائدین جماعت اسلامی کی اپنی اولاد اور ہزاروں کارکنان  اپنے گرم گرم لہو سے آج تک بھارت کے غاصبانہ قبضے کے خاتمے کیلئے رواں جدوجہد آزادی کی آبیاری کرچکے ہیں اوریہ سلسلہ ہنوز جاری ہے۔

جماعت اسلامی مقبوضہ جموں وکشمیر کا مسئلہ کشمیر پر  تاریخی اور اصولی موقف آ ج بھی واضح اور دو ٹوک ہے کہ گیارہ لاکھ قابض بھارتی فوجیوں کے سائے میں ڈھونگ انتخابات کی کوئی حیثیت ہے نہ حقیقت، اور یہ کہ نام نہاد انتخابات اقوام متحدہ کی جانب سے منظور شدہ رائے شماری کا متبادل نہیں ہیں۔غلام قادر وانی اور ان کے چند احباب کچھ عرصے سے جماعت اسلامی  مقبوضہ کشمیر کے اصولی موقف سے یکسر منحرف ہوکر  بھارتی فوجی حکمرانوں کے عذاب و عتاب سے بچنے کیلئے رواں بھارتی پارلیمانی انتخابات میں حصہ لینے کیلئے پر تول رہے تھے جو جماعت اسلامی مقبوضہ جموں وکشمیر کی مسئلہ کشمیر کے حوالے سے طے شدہ پالیسی اور موقف سے انحراف اور متصادم ہے جس کا انجام بہت ہی برا اور تباہ کن ہوگا۔