مسئلہ کشمیر کو کوئی سرد خانے میں نہیں ڈال سکتا۔ ڈاکٹر غلام نبی فائی


اسلام آباد(صباح نیوز)بین الاقوامی فورمز پر تحریک آزادی کشمیر کے نامور سفیر و ورلڈ کشمیر اویئرنس فورم واشنگٹن کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر غلام نبی فائی نے کہا ہے کہ جب تک پاکستانی عوام کشمیریوں کے پشتیبان ہیں مسئلہ کشمیر کو کوئی سرد خانے میں نہیں ڈال سکتا، مسئلہ کشمیر کو لاکھوں انسانوں کی قربانیوں نے زندہ و جاوید رکھا ہوا ہے ، پاکستان کشمیریوں کی امیدوں کا مرکز و محور ہے، عالمی سطح پر بھارت کے سنگین اقدامات پر بھرپور لابنگ کرنے کی ضرورت ہے اور بھارتی حکمرانوں کے انسانیت دشمن اقدامات پر دنیا کو آگاہ کیا جانا چاہیے ۔

ان خیالات کا اظہار ورلڈ کشمیر اویئرنس فورم کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر غلام نبی فائی نے راولپنڈی اسلام آباد کے تاجر راہنما شفیق بٹ کی طرف سے منعقدہ عشائیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔تقریب کی صدارت امیر جماعت اسلامی ڈاکٹر محمد مشتاق نے کی تقریب کے مہمان خصوصی ڈاکٹر غلام بنی فائی تھے جبکہ دیگر مہمانان گرامی میں تحریک کشمیر یورپ کے صدر محمد غالب، تحریک کشمیر برطانیہ کے صدر راجہ فہیم کیانی مزمل ایوب ٹھاکر امریکہ سردار ذوالفقار امریکہ شامل تھے تقریب میں جموں کشمیر سالوشن موومنٹ کے سربراہ و سینئر حریت رہنما الطاف احمد بٹ سابق وفاقی سیکرٹری خواجہ صدیق، ،انعام مسعودی، مدثر لون،یاسر بٹ، اشتیاق قریشی ، عطا الرحمان چوہان ،فیصل جمیل سمیت خواتین و حضرات نے شرکت کی ۔

ورلڈ کشمیر اویرنس فورم کے سربراہ ڈاکٹر غلام بنی فائی نے خطاب کرتے ہوے کہا کہ ہم نے عالمی فورمز پر کشمیریوں کے موقف کو ہمیشہ جاندار طریقے سے سامنے لایا ہے، عالمی برادری کو ہم بتا چکے کہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے سامنے کوسوو، بوسنیا، سیرالیون اور مشرقی تیمور میں ہونے والے مظالم بھی ہیچ نظر آتے ہیں جن میں بیرونی مداخلت کرنا پڑگئی تھی ۔ انہوں نے کہا بڑی طاقتیں اور اقوام متحدہ بدستور خاموش ہیں یہاں تک کہ بھارت کے مقبوضہ کشمیر میں امتیازی سلوک اور پرتشدد کارروائیوں کی اخلاقی طورپر بھی مذمت نہیں کی جارہی ۔ ورلڈ کشمیر اویئرنس فورم کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر غلام نبی فائی نے کہا کہ عالمی برادری پر زور دیا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی حکومت کے غیر قانونی اور غیر اخلاقی اقدامات رکوائے، مقبوضہ کشمیر میں فسطائی بھارتی حکومت سنگین جرائم میں مبتلا ہے ، بھارتی حکومت پوری دنیا میں ٹارگٹ کلنگ کی پالیسی پر عمل پیرا ہے جو انسانی حقوق کے عالمی قانون اور جنیوا کنونشن کے منافی ہے ۔

امیر جماعت اسلامی ازاد جموں و کشمیر ڈاکٹر محمد مشتاق خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی اول روز سے تحریک آزادی کشمیر کی پشتی بان ہے ہماری ترجیع اول تحریک ازادی کشمیر ہے جماعت اسلامی کی قیادت اور کارکنان نے کشمیریوں کو حق آزادی دلانے کے لیے تاریخ ساز جدوجہد اور بے مثال قربانیاں دی ہیں حالات خواہ جیسے بھی ہوں ہم تحریک ازادی کشمیر اور مقبوضہ جموں وکشمیر کے بھائیوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور پورے عزم اور استقامت سے کشمیر کاز کے لیے ہر محاذ پر اپنے حصے کا بھرپور کردار ادا کر رہے ہیں انشااللہ کشمیر میں دی جانے والی قربانیوں کے نتیجے میں کشمیری اپنی منزل ازادی حاصل کر کے رہیں گے بھارت کے تمام تر مظالم اور حربوں کے باوجود ازادی کی تحریک ہر حال میں جاری رہے گی اس موقع پر تحریک کشمیر یورپ کے صدر محمد غالب اور تحریک کشمیر برطانیہ کے صدر راجہ فہیم کیانی نے کہا کہ ہم مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کے ساتھ کھڑے ہیں ، ہمیں ڈرایا نہیں جاسکتا ۔ ۔ کشمیر کا تنازعہ مودی کی نام نہاد ترقی، نوکریوں یا دولت سے وابستہ نہیں بلکہ یہ آزادی اور عوام کی حق خود مختاری اور حق کے احترام کے بارے میں ہے کہ وہ باہر کے لوگوں کی مداخلت کے بغیر اپنے طرز زندگی، اپنے مستقبل اور اپنی سیاست کا انتخاب خود کریں ، جموں و کشمیر کے لوگوں کو، ان کے مذہبی پس منظر اور ثقافتی وابستگیوں سے قطع نظر، اقوام متحدہ نے کشمیر کے مستقبل کی حیثیت کا فیصلہ کرنے کا حق دیا تھا، ہم عالمی برادری کو کہتے ہیں کہ وہ کشمیریوں کو رائے شماری کے ذریعے اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا اختیار دلائے ۔ جموں کشمیر سالوشن موومنٹ کے سر براہ و سینئر حریت رہنما الطاف احمد بٹ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسلہ کشمیر ہمارے لیے زندگی موت کا مسئلہ ہے تحریک آزادی کشمیر میں لاکھوں نوجوانوں نے اپنا خون پیش کیا ہے قربانیوں کی ایک طویل داستان ہے ان شہدا کا خون ہمارے اوپر قرض ہے

انہوں نے کہا کہ بھارت کو چاہیے کہ وہ ہٹ دھرمی ترک کر کے کشمیریوں سے کیے گئے وعدے پورے کرے اقوام متحدہ اپنی قراردادوں پر عمل درآمد کروائے حکومت پاکستان مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے عالمی سطح پر بھارت پر دبا ڈالے اور کشمیر پر ہونے والے کسی طرح کے مذاکرات میں ار پار کی کشمیری قیادت کی بھرپور نمائندگی ہو سہ فریقی مذاکرات کے ذریعے ہی یہ مسئلہ حل ہو سکتا ہے کشمیری قوم کو مسئلہ کشمیر کا حل وہی قبول ہوگا جو ان کی خواہشات اور امنگوں کی روشنی اور اقوام متحدہ کے قراردادوں کے مطابق ہو الطاف بٹ نے عالمی برادری کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر کے بارے میں انکی مجرمانہ خاموشی افسوسناک اور خطرناک ہے،جموں کشمیر کا اگر حل نہ نکلا تو دونوں ملکوں میں ایٹمی جنگ شروع ہو سکتی ہے جو پوری دنیا کیلئے خطرناک ہے، اس لیے تنازعہ کشمیر کو بغیر کسی تاخیر کے پرامن طریقے سے حل کرنا سب کے مفاد میں ہے ۔ اس موقع پر تقریب کے میزبان شفیق احمد بٹ نے کہا کہ ہم جلد ہی تنازعہ جموں کشمیر پر ایک بڑی تقریب منعقد کریں گے جس میں ملک کے دیگر اہم اسٹیک ہولڈرز کو بھی مدعو کیا جائے گا ۔

کوئی ادارہ بند گلی میں نہیں گیا عرفان صدیقی
صرف تحریک انصاف بند گلی میں چلی گئی ہے

اسلام آباد۔سینٹ میں پاکستان مسلم لیگ ن کے پارلیمانی پارٹی لیڈر سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ کوئی ادارہ بند گلی میں نہیں گیا، صرف تحریک انصاف بند گلی میں چلی گئی ہے جو سیاست دانوں سے بات کرنا نہیں چاہتی اور جن سے کرنا چاہتی ہے انہوں نے دوٹوک جواب دے دیاہے۔ ایکس پر بیان میں انہوں نے کہا کہ اب سارے دروازے ہی نہیں، کھڑکیاں اور روشندان بھی بند ہو چکے ہیں۔ علوی صاحب کے پاس صرف ایک ہی آپشن بچا ہے کہ وہ اڈیالہ جاکر اپنے لیڈر سے مذاکرات کریں اور انہیں سمجھائیں کہ دنیا بدل چکی ہے اور انہیں بھی اب نئی حقیقتوں کو تسلیم کر لینا چاہیے۔

مسلم لیگ ن آزاد جموں وکشمیر کے وفد کی وفاقی وزیر امورِ کشمیر انجینئرامیرمقام سے ملاقات
وفاقی وزیر امورِ کشمیر انجینئر امیر مقام کے زیر صدارت اجلاس میں آذاد کشمیر کی صورتحال پر تفصیلی غور
مسائل مذاکرات کے ذریعے حل کرنے میں بھر پور کردار کرینگے۔ اجلا س میں فیصلہ

اسلام آباد۔ وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان و سیفران انجینئر امیر مقام سے پاکستان مسلم لیگ آزاد جموں کشمیر کی سینئر قیادت نے ملاقات کی۔اجلاس میں آزاد جموں وکشمیر بھر کی تازہ صورتحال کا جائزہ لیا گیا-ملاقات میں صدر پاکستان مسلم لیگ ن آزاد جموں و کشمیر شاہ غلام قادر ،سابق وزیر اعظم راجہ محمد فاروق حیدر خان، سیکرٹری جنرل چودھدری طارق فاروق ، نائب صدور چوہدری محمد عزیز ، ڈاکٹر نجیب نقی ، مرکزی ڈپٹی جنرل سیکرٹری عبد الخالق وصی، سیکرٹری اطلاعات بیرسٹر افتخار گیلانی نے شرکت کی-اجلاس میں متفقہ طور اتفاق کیا گیا کہ مسائل مذاکرات کے ذریعے حل کرنے میں بھر پور کردار کرینگے اور ایکشن کمیٹی والوں سے بات چیت کی جائے گی ۔وفاقی وزیر انجینئرامیرمقام کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن اور دیگر جماعتوں کو مسئلہ کے پرامن حل کیلئے کردار ادا کرنا چاہئیے۔وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ کشمیریوں کے مسائل کو اپنا سمجھتے ہیں اور ہم سے جو بھی ہوسکتا ہے مثبت کردار ادا کرینگے۔ اجلاس میں آزاد جموں کشمیر حکومت پر زور دیا کہ وہ اس مسئلے کے حل کے لیے اپنا مثبت کردار ادا کرے۔بعد ازاں اجلاس میں شہید ہونے والے پولیس آفیسر اے ایس آئی عدنان قریشی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا، اجلاس میں شہید ہونے والے اے ایس آئی کیلئے فاتحہ خوانی اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کیلئے دعا کی گئی۔

فارم 47 سے اقتدار میں آنے والے ملک سے مخلص نہیں پروفیسر محمد ابراہیم خان
امیر جماعت اسلامی خیبرپختونخوا پروفیسر محمد ابراہیم خان ڈیرہ اسماعیل خان میں خطاب

پشاور( ) امیر جماعت اسلامی خیبرپختونخوا پروفیسر محمد ابراہیم خان نے کہا ہے کہ سیاسی جماعتوں نے خود اسٹیبلشمنٹ کو سیاست کا راستہ دکھایا ہے۔ جمہوریت کے چیمپئن بننے والے اسٹیبلشمنٹ کے گملوں میں پلے ہیں۔ ان جماعتوں کو اسٹیبلشمنٹ حکومت دلائے تو زندہ باد اور اقتدار چھین لے تو اسٹیبلشمنٹ مردہ باد کے نعرے لگاتے ہیں۔ فارم 47 سے اقتدار میں آنے والے ملک سے مخلص نہیں۔ توشہ خانہ سے چوریاں کرنے والے سب لوگوں کو سزا ملنی چاہیے۔ توشہ خانہ گاڑیوں کے ریفرنس میں آصف علی زرداری صاحب پر صدارتی استثنی کی وجہ سے کیس نہیں چلایا جا سکتا، مطلب کریمنل تو ہے لیکن استثنی کی وجہ سے کچھ نہیں کیا جا سکتا۔ انصاف کا تقاضا یہ ہے کہ آصف علی زرداری صدارت کے منصب سے علیحدہ ہو کر احتساب عدالت سے خود کو بے گناہ ثابت کریں اس کے بعد صدارت کے منصب پر آئیں۔ غزہ میں اسرائیلی ظلم و جبر جاری ہے، غزہ کے بعد اب رفح میں آپریشن شروع کردیا گیا ہے۔ اسرائیل غزہ کے مظلوم لوگوں کی بدترین نسل کشی کا مرتکب ہو رہا ہے۔ 19 مئی کو پشاور میں غزہ کے مظلوم مسلمانوں سے اظہارِ یکجہتی کے لیے “غزہ ملین مارچ” ہوگا۔ مارچ کی قیادت جماعت اسلامی پاکستان کے امیر انجینئر حافظ نعیم الرحمن کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے ہفتہ کے روز ڈیرہ اسماعیل خان میں دو روزہ تربیتی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر جماعت اسلامی ڈیرہ اسماعیل خان کے امیر منظر مسعود خٹک اور دیگر ذمہ داران بھی موجود تھے۔ پروفیسر محمد ابراہیم خان نے کہا کہ قوم پر وہ لوگ مسلط کردیے گئے جنہوں نے کسی حلقہ میں بھی 30 فیصد ووٹ نہیں لیے۔ فارم 47 پر بننے والی جعلی وفاقی و صوبائی حکومتوں کو نہیں مانتے۔ ن لیگ، پیپلز پارٹی فیملی انٹر پرائزز ہیں۔ اسٹیبلشمنٹ سے مدد لینے کا سلسلہ ختم ہونا چاہیے،جو پارٹیاں آج احتجاج کررہی ہیں وہ ماضی میں اپنے کیے پر قوم سے معافی مانگیں، اسٹیبلشمنٹ کے گملوں میں پلنے والے جمہوریت نہیں لاسکتے۔ انھوں نے کہا کہ اہل غزہ نے حق اور باطل کے درمیان لکیر کھینچ دی ہے، حق کا ساتھ دینے والے یونیورسٹیوں، سڑکوں، چوکوں، چوراہوں میں احتجاج کررہے ہیں جبکہ باطل کے پیروکار یا تو خاموش ہیں یا ان عوامی احتجاجوں کا راستہ روکنے میں مصروف ہیں۔ یورپ، امریکہ، آسٹریلیا کی عوام ایک طرف، حکومتیں دوسری طرف ہیں۔ انھوں نے کہا کہ سب سے تکلیف دہ امر مسلمان حکمرانوں کا ہے جو امت کے جذبات کی ترجمانی کرنے کی بجائے لمبی چادر تان کر سو رہے ہیں۔ پاکستان کے حکمران اور سیاستدان اپنے مسائل میں الجھے نظر آتے ہیں، انھیں فلسطین میں ظلم اور بے گور و کفن لاشیں نظر نہیں آتیں۔ انھوں نے کہا کہ ان حالات میں جماعت اسلامی اہل فلسطین کے لیے بھرپور آواز بلند کررہی ہے، اب فیصلہ اب عوام نے کرنا ہے کہ وہ امت اور پاکستان کا حقیقی درد رکھنے والی جماعت کے دست وبازو بنیں۔