ڈڈیال میں عوامی احتجاج، پولیس اور مظاہرین میں جھڑپیں ۔ درجنوں پولیس اور عام شہری زخمی ہوگئے

ڈڈیال(صباح نیوز) آزادکشمیر حکومت نے عوامی ایکشن کمیٹی کے 11 مئی کے ریاست گیر احتجاج کے پیش نظر مختلف شہروں میں گرفتاریاں شروع کر دیں ۔ ڈڈیال  میں پولیس اور  مظاہرین میں جھڑپوں کے دوران12  پولیس اہلکار  زخمی  ڈڈیال آزاد کشمیر میں پولیس نے 50 سے زیادہ افراد کو گرفتار کر لیا ہے ۔پیداواری لاگت پر بجلی کی فراہمی ،، گلگت  بلتستان کے برابر آٹے پر سبسڈی اور اشرافیہ کی مراعات ختم کرنے کے مطالبے کے حق میں عوامی ایکشن کمیٹی  نے  11 مئی کے ریاست گیر احتجاج  کی اپیل کی تھی ۔

مظفرآباد میں ممبر عوامی ایکشن کمیٹی  و صدر انجمن تاجر مظفرآباد شوکت نواز میر نے ڈڈیال واقعے  کے بعد10 مئی سے غیر معینہ مدت کے لیے   ہڑتال شروع کرنے کا اعلان کیا ہے ۔ ڈڈیال  میں عوامی ایکشن کمیٹی اور صدائے حق کے رہنماوں کی گرفتاری کے بعد حالات مسلسل کشیدگی کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ جمعرات کی صبح پولیس نے مقبول بٹ شہید چوک میں عوامی ایکشن کمیٹی کے کمپ پر دھاوا بول دیا تھا شدید شیلنگ کے بعد مظاہرین کو منتشر کر دیا گیا۔ آنسو گیس کے شیل مقامی تعلیمی ادارے میں بھی   گرے۔

آنسو  گیس  سے متاثرہ  20   سے  زائد بچیوں کو ٹی ایچ کیو پہنچایا گیا وہاں طبعی امداد کے بعد ڈسچارج کر دیا گیا ۔ایک گھنٹے بعد منتشر مظاہرین نے دوبارہ سے مقبول بٹ شہید چوک کا محاصرہ کر لیا اور اے سی   ڈڈیال جو مظاہرین سے مذاکرات کے لیے گے تھے مظاہرین نے اے سی  ڈڈیال کو کئی گھنٹے یرغمال بنا رکھا اور اے سی کی گاڑی کو بھی نظر آتش کر دیا۔ڈڈیال بار کی مداخلت پر اے سی ڈڈیال ڈڈیال کو بازیاب کرایا گیا ۔اور بعد ازاں مظاہرین پر دوبارہ سے شیلنگ اور لاٹھی چارج کیا گیا،

پولیس اور مظاہرین میں  جھڑپوں کے نتیجے میں11 پولیس اہلکار زخمی ہوگئے ہیں، ۔ 12 عام شہریوں کے بھی زخمی ہونے کی اطلاع ہے ۔ ایک شہری کو گولی لگی ہے ۔ ۔اب تک ڈڈیال کی صورت حال انتہائی کشیدہ   ہے ۔مظاہرین گرفتار ہونے والوں کی رہائی کا مطالبہ کر ہے ہیں ۔ٹی ایچ کیو میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ۔