دشمن کی زبان ۔۔۔اکیسویں صدی کی کہانیاں۔۔۔۔۔(اکرم سہیل)


یہ شہر کی میٹروپولیٹن کارپوریشن ہے۔اس میں ہزاروں ملازمین بھرتی ہیں ۔لیکن شہر میں ہر طرف گندگی پھیلی ہوئی ہے۔ایک عرصے سے شہر کی صفائی نہیں کی گئی۔شہر کی گلیوں سے گذرنا محال ہے۔گلیوں کا تعفن گھروں تک پہنچ آیا ہے۔تنگ آ کر شہریوں نے کارپوریشن کے خلاف جلوس نکالنے شروع کر دیئے۔مظاہرین کہہ رہے تھے کہ کارپوریشن جس مقصد کیلئے قائم کی گئی تھی وہ مقاصد پورے کرنے میں ناکام ہو گئی ہے۔ملازمین عوام سے تنخواہیں لیتے ہیں لیکن کام صرف سیاستدانوں کے گھروں میں کرتے ہیں۔اس احتجاج کے خلاف کاپوریشن کے ایڈمنسٹیٹر نے یہ بیان جاری کیا۔۔ ’’ احتجاج کرنے والے بھارت کی زبان بول رہے ہیں۔یہ لوگ دشمن کے ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں۔جس کا مقصد ہمارے ادارے کو بدنام کرنا ہے۔ان کے دشمن ملک کے ساتھ رابطے ہیں۔‘‘ اس بیان کے بعد شہر میں پھر کارپوریشن کے خلاف کوئی جلوس نہ نکال سکا۔