عوامی حقوق کے حصول کے نام پر آزاد خطے میں افراتفری پیدا نہیں کرنے دیں گے۔ ڈاکٹر محمد مشتاق خان


مظفرآباد(صباح نیوز) جماعت اسلامی آزاد کشمیر گلگت بلتستان کے امیر ڈاکٹر محمد مشتاق خان نے کہا کہ جماعت اسلامی اول روز سے عوام کے حقوق کی جدوجہد کررہی ہے عوامی حقوق کے حصول کے نام پر آزاد خطے میں افراتفری پیدا نہیں کرنے دیں گے حکومت عوام کے جائز مطالبات پورے کرے ۔بجلی کے بلات میں ٹیکس ختم کرے آٹے میں سبسڈی دے تاکہ غریب عوام کو ریلیف ملے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے نا ئب امیر شیخ عقیل الرحمان،امیر جماعت اسلامی ضلع مظفرآباد راجہ آفتاب احمد خان، سید سلیم حسین شاہ، حافظ عبدالصمد ایڈووکیٹ، چوہدری حفیظ ساغر، بلال ماگرے ایڈووکیٹ، راجہ ذاکر خان ودیگر  کے ہمراہ  مرکزی ایوان صحافت میں پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے  کیا ، انہوں نے کہا کہ  شنید ہے کہ آزاد کشمیر میں ایف سی اورپنجاب پولیس لائی جا رہی ہے جو کہ پراجیکٹس کی حفاظت کیلئے لائی جا رہی ہے اس پر ہمیں کوئی اعتراض نہیں البتہ اس کا استعمال آزاد کشمیر کی عوام پر کیا گیا تو یہ کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔ایف سی کا استعمال آزاد کشمیر کی عوام پر کرنے سے آزاد کشمیر اور پاکستان کے تعلقات کو خراب کرنے کے مترادف ہے۔ اس وقت آزاد کشمیر میں 60سو میگا واٹ کے قریب بجلی پیدا کی جا رہی ہے دنیا کا مسلمہ اصول ہے کہ جہاں بجلی یا دیگر پراجیکٹ لگائے جاتے ہیں وہاں کے مقامی لوگوں کو مستفید کیا جاتا ہے۔کافی عرصہ سے آزاد کشمیر کی عوام بجلی کے انراخ و دیگر معاملات کے بارے میں سراپا احتجاج ہیں اور سڑکوں پر حکومت مذاکرات کے باوجود مسائل حل کرنے کی طرف کوئی توجہ نہیں دے رہی اور غیر سجنیدگی کا مظاہرہ کیا جا رہا ہے جس کی وجہ سے عوام سڑکوں پر ہیں ہم عوام کے ساتھ ہیں۔ آزاد کشمیر اس وقت افراتفری کا عالم ہے۔ راولپنڈی سے بھی کم آبادی پر مشتمل یہ خطہ عرصہ سے اپنے بنیادی حقوق سے محروم ہے اور بنیادی حقوق کی جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہے لیکن اس وقت تک حکومت نے غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے گڈ گورننس کے نام پر عوام کے حقوق سلب کر رکھے ہیں۔ایک سال سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے بلدیاتی نمائندگان کو ایکٹ کے تحت مراعات وحقوق نہیں دیئے جا رہے۔بلدیاتی نظام جمہوریت کی بنیادی جڑ ہے جو نہ صرف یہاں بلکہ پوری دنیا میں موجود ہے۔اس وقت آزاد کشمیر میں بلدیاتی نمائندگان  اپنے حقوق کیلئے سراپا احتجاج ہیں اور حکومت غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔اس وقت آزاد کشمیر میں تمام جماعتوں کی حکومت موجود ہے۔اپوزیشن کو کھڈے لائن لگا کر آزاد کشمیر کی عوام کے حقوق پر ڈاکا ڈالا جا رہا ہے۔ تمام ایم ایل ایز کو وزیر مشیر بنا کر عوام پر بھاری بوجھ ڈال دیا گیا ہے۔ہمارا حکومت سے مطالبہ ہے کہ ایکٹ 19کے مطابق بلدیاتی نمائندگان کو حقوق دیکر جمہوری نظام کو فروغ دیں۔آزاد کشمیر میں ایڈھاک تقرریوں نے میرٹ کی تباہی کر رکھی ہے۔پی ایس سی اور این ٹی ایس موجود ہونے کے باوجود ایڈھاک تقرریوں کا ہونا سمجھ سے بالا تر ہے اس عمل سے نوجوان افرا تفری کا شکار ہیں۔ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ این ٹی ایس اور پی ایس سی کو فعال کرتے ہوئے میرٹ پر تقرریاں کی جائیں۔جماعت اسلامی کا ہر ونگ عوامی حقوق کے تحفظ کیلئے کوشاں ہے۔جہاں عوام کا پسینہ گرے گا جماعت اسلامی وہاں اپنا خون بہانے کیلئے تیار ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اس وقت مقبوضہ کشمیر میں صحافیوں کو نہیں جانے دیا جا رہا جس کی وجہ سے اصل حقائق سامنے نہیں آرہے میرا اقوام متحدہ سے مطالبہ ہے کہ وہ فورا اس پر نوٹس لیتے ہوئے صحافیوں اور دیگر اداروں کو مقبوضہ کشمیر میں کی اجازت دی جائے۔کشمیر کاز کے لیے حریت کانفرنس کا قیام عمل میں لایا گیا جو اس وقت غیر فعال ہے۔اسے فورا فعال کیا جائے۔مودی کے اقدام کی راہ رکاٹ کے لیے اس وقت تمام جماعتوں اور سٹیک ہولڈرز کو ایک پلیٹ فارم میں اکھٹا ہونے کی ضرورت ہے۔14مئی کو جماعت اسلامی کشمیر کانفرنس کا انعقاد کرے گی جس میں مہاجرین لوکل قیادت اور تمام سٹیک ہولڈرز کو بلایا جائے گا۔ 15مئی کویہی کانفرنس اسلام آباد میں منعقد کی جائے گی۔انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی عوامی حقوق کے لیے کوشاں ہے جمہوری انداز سے حق کے لیے جدوجہد کرنا جمہوریت کا حصہ ہے جماعت اسلامی حقوق کی آڑ میں کسی کو افراتفری پیدا نہیں کرنے دے گی۔حکومت عوام کے مطالبات پورے کرے کابینہ کا سائز کم کرے عوام کو ریلف فراہم کرے۔