جماعت اسلامی اور سندھ حکومت میں بلدیاتی قانون پر مذاکرات کامیاب،دھرنا ختم


کراچی(صباح نیوز)جماعت اسلامی اور سندھ حکومت میں بلدیاتی قانون پر مذاکرات کامیاب ہوگئے،جماعت اسلامی نے 29 روز سے جاری دھرنا ختم کر دیا۔رات پونے دو بجے وزیر بلدیات سندھ ناصرحسین شاہ کی قیادت میں حکومتی وفد دھرنے آیا۔جماعت اسلامی اور سندھ حکومت کے درمیان تحریری معاہدہ طے پاگیا۔وزیر بلدیات سندھ ناصر حسین شاہ نے میڈیا اور دھرنے کے شرکا کے سامنے تحریری معاہدہ پڑھ کر سنایا،

معاہدے کے مطابق طے پایا کہ حکومت قبضہ کئے گئے ہسپتال اور ڈسپنسریاں بلدیہ کو واپس کرے گی ،قبضہ کئے گئے تعلیمی ادارے بھی بلدیہ کو واپس کئے جائیں گے۔ میئر کراچی واٹر اینڈ سیو ریج بورڈ اور سندھ سولڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کراچی ریجن کا چیئرمین ہوگا۔ کے ڈی اے، ایم ڈی اے اور ایل ڈی اے بلدیہ کے تحت ہونگے۔ کے ایم ڈی سی کو یو نیورسٹی کا درجہ دیا جائیگا ،سندھ حکومت تعلیمی ادروں میں طلبہ یونین بحال کریگی ،یونین کونسلوں کو فنڈ آبادی کی بنیاد پر ملیں گے۔

سندھ حکومت حب کینال کی اپ گریڈیشن کریگی اور کے 4 منصوبے کے تحت کراچی کے لئے مزید پانی کا انتظام کریگی۔معاہدے کا اعلان عوام اور میڈیا کے سامنے کیا گیاجو معاملات ابھی طے نہیں ہو سکے ان پر مزید مذاکرات ہو نگے۔

امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الر حمن نے کا رکنوں سے دھرنا ختم کرنے کی منظوری لی۔31 دسمبر سے جاری مرکزی دھرنا 28 جنوری کو مطالبات کی منظوری کے بعد ختم ہوگیا،حافظ نعیم الرحمان نے مختلف شاہراہوں پر جمعہ کو ہونیوالے دھرنوں کی کال بھی واپس لے لی۔

وزیربلدیات سندھ ناصرحسین شاہ نے مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ ہمارے درمیان کئی میٹنگز ہوئی ہیں،سندھ لوکل گورنمٹ ایکٹ 2021میں بہتری اور بلدیاتی اختیارات کی غرض سے جماعت اسلامی اور حکومت سندھ کی کمیٹی بنائی گئی جس میں بلدیاتی ایکٹ میں جو حقوق بلدیاتی ایکٹ میں غصب کئے گئے تھے وہ بلدیہ کو واپس کردیے جائیں گے،میئر کراچی واٹر وسیوریج بورڈ کے چیئرمین ہوں گے۔بلدیاتی اداروں کے انتخابات کے 30دنوں کے اندر PFCکی تشکیل اور ایوارڈ کا اعلان کیا جائے گا۔PFCکے تحت آکٹرائے ٹیکس کا حصہ 1999کے قانون کے تحت کیا جائے گا۔

وزیر بلدیات نے بتایا کہ یوسیز کے تناسب سے فنڈز دیے جائیں گے،سندھ میں بلدیاتی اداروں کی مدت ختم ہونے کے بعد90دن میں انتخاب کا اعلان کردیاجائے گا،جماعت اسلامی کی طرف سے وزیر اعلیٰ سندھ کو بھیجے جانے والی تجاویز جن پر اتفاق ہوا ہے اس پر اور جن پر اتفاق نہیں ہوا اس کے لیے مذاکراتی کمیٹی اپنا کام جاری رکھے گی۔

امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے پریس کانفرنس میں کہا کہ سندھ حکومت نے ہمارے اہم مطالبات مان لئے ہیں، ہم نے پر امن جہدوجہد کی،پوائنٹ سکورننگ نہیں کی، کراچی کی عوام نے لسانیت کو مردہ باد کہا ہے، استقامت کے ساتھ کراچی کے شہریوں کے لیے 29 دن دھرنے میں بیٹھے رہے۔اب کراچی کا میئر با اختیار ہو گا، 2021ء کا ترمیمی بلدیاتی بل اب ختم ہو جائے گا۔ ہم اس معاہدے پر عمل بھی کرائیں گے، کہا تھا جو بھی کریں گے دھرنے کے شرکا اور میڈیا کے سامنے کریں گے۔