وزیرقانون نے ٹیکس قوانین میں ترمیم ایوان میں پیش کر دی

اسلا م آباد(صباح نیوز)قومی اسمبلی اجلاس میں ٹیکس قوانین میں ترمیم سے متعلق بل 2024 ایوان میں پیش کیا گیا بل وزیر خزانہ کی جانب سے وزیر قانون اعظم نزیر تارڑ نے پیش کیا۔وزیر قانون کے مطابق کسی بھی ملک کی معیشت کو چلانے کے لیے ٹیکس وصولی بہتر ہونا ضروری ہے۔انہوں نے بل سے متعلق اظہار خیال کرتے ہوئے بتایا کہ ہماری ٹیکس وصولی بین الاقوامی معیار سے بہت کم ہے۔ٹیکس دہندگان کی شکایات کا بھی جائزہ لے رہے ہیں۔

اعظم نزیر تارڑ نے بتایا کہ تقریبا 2700 ارب کے معاملات اس وقت عدالتوں میں زیل التوا ہیں۔ٹیکس وصولی بہتر بنانے کے لیے ٹیکس قوانین میں اصلاحات ضروری ہیں انہوں نے بتایا کہ ہمارے ملک میں ان لینڈ ٹریبونلز میں 72 ہزار کیسز زیرالتوا ہیں ہم ٹریبونلز کی تعداد 20 سے بڑھا کر 35 تک کرنا چاہتے ہیں۔ٹیکس قوانین میں ترمیم بل پر اسپیکر نے کہا کہ بل پر مشاورت کے لئے غیررسمی بات چیت کی جائے گی جبکہ بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ بل متعلقہ قائمہ کمیٹی میں جانا چاہئیے، جس پر وزیرقانون نے کہا کہ یہ سب کام ملکی مفاد اور بہتری کے لئے ہے۔

ملک بھر میں متروکہ وقف املاک بورڈ کی اراضی پر تجاوزات کے خاتمے کیلئے بڑے پیمانے پر آپریشن کی ضرورت ہے، اعظم نذیر تارڑ

وفاقی وزیر قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ ملک بھر میں متروکہ وقف املاک بورڈ کی اراضی پر تجاوزات کے خاتمے کیلئے بڑے پیمانے پر آپریشن کی ضرورت ہے، متروکہ وقف املاک بورڈ اس مقصد کیلئے خصوصی فورس تشکیل دینا چاہتا ہے،وفاقی حکومت اس سلسلے میں ہر ممکنہ مدد فراہم کرے گی۔

قومی اسمبلی میں شذرہ منصب علی خان اور دیگر کے ننکانہ صاحب میں متروکہ وقف املاک پر غیر قانونی تجاوزات یا تعمیرات سے متعلق توجہ دلائو نوٹس کے جواب میں وزیر قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ نے بتایا کہ یہ اہم معاملہ ہے، ننکانہ صاحب میں 16 ہزار 931 ایکڑ کی زرعی اراضی ہے جس پر قبضوں کامعاملہ بھی ہے جو 1965 سے حل طلب ہے، مقامی لوگ بھی اس میں ملوث ہیں، پھر اس پر تعمیرات اور اب مکانات بن چکے ہیں، اس پر 14 ہزا رغیر قانونی تعمیرات ہیں، 2015 میں حکومت نے اس کیخلاف آپریشن کیا، اس میں کامیابی بھی ملی تاہم 2016 میں یہاں متروکہ وقف املاک بورڈ کا دفتر نذر آتش کر دیا گیا، ہنگامے پھوٹ پڑے، پھر لوگوں کو مذاکرات کے میز پر لایا گیا۔سپریم کورٹ نے اس کا نوٹس لے کر کمیشن مقرر کرنے کی ہدایت کی ، ایک سابق سینئر پولیس آفیسر شعیب سڈل کی سربراہی میں کمیشن بنا، یہ کمیشن اپنا کام کر رہا تھا، ایف آئی اے کو بھی ٹاسک دیا گیا۔ 1447 ایکڑ اراضی غیر قانونی طور پر ہائوسنگ سوسائٹیوں اور ٹائونز کے قبضے میں ہے۔ کچھ سرکاری محکموں کے پاس بھی اراضی ہے۔ حکومت تجاوزات کے خاتمے کیلئے پہلے بھی پرعزم تھی اور اب بھی ہے، اس کیلئے بڑی سطح کے آپریشن کی ضرورت ہے۔

حکومت تمام فریقین سے مشاورت کر کے اس پر عملدرآمد کرے گی۔ یہ ایک سنجیدہ اور سنگین مسئلہ ہے، جامع منصوبہ بندی کی ضرورت ہے۔سپریم کورٹ کے احکامات اور شعیب سڈل کمیشن رپورٹ کی سفارشات کو مدنظر رکھ کر حکمت عملی تشکیل دیں گے۔ مقامی ارکان کو بھی اعتماد میں لیا جائے گا، مقامی کمیونٹی کو اعتماد میں لیا جائے گا۔ یہاں بڑے آپریشن کی ضرورت ہے تاہم اس میں ڈائیلاگ کا پہلو بھی ساتھ میں رکھا جائے گا۔ شذرہ منصب علی خان کے سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ یہ ایک حساس معاملہ ہے گرونانک کے مزار کی وجہ سے یہ اہم شہر ہے۔ 20 فیصد اراضی واگزار کرائی گئی تھی۔ تجاوزات کیخلاف مہم کیلئے 50 کے قریب سکیورٹی گارڈ تعینات کئے گئے ہیں۔ وفاقی حکومت تمام ممکنہ مدد کرے گی۔عقیل ملک کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس بارے میں تمام تفصیلات لے کر آئندہ اجلاس میں آگاہ کر دیں گے۔ سردار محمد یوسف کے سوال کے جواب میں وزیر قانون نے بتایا کہ کتنی اراضی پر قبضہ ہوا ہے کہ بتانا مشکل ہے۔ تجاوزات کے خاتمے کیلئے بڑے پیمانے پر آپریشن کی ضرورت ہے۔ بورڈ تجاوزات کے خاتمہ کیلئے فورسز تشکیل دینا چاہتا ہے وفاقی حکومت متروکہ وقف املاک بورڈ کی اراضی پر قبضہ کے خاتمے کیلئے بھرپور مدد فراہم کرے گی