کراچی ( صباح نیوز) سپریم کورٹ نے ملک بھر کے ائیر پورٹس کی زمینوں پر شادی ہالز ختم کرنے کا حکم دے دیا ،سپریم کورٹ رجسٹری میں سندھ حکومت کی جانب سے ائیرپورٹ کی اراضی الاٹ کرنے کا کیس کی سماعت،جسٹس قاضی محمد امین نے کہا ایف آئی اے کی رپورٹ ہے غیر قانونی الاٹمنٹ ہے ،دنیا میں کہیں ائیر پورٹ سے باہر آئیں کہیں شادی ہال نظر آتا ہے ؟چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا آپ لوگ شادی ہالز چلا رہے ہیں ؟ ،،تو چھوڑ دیں ائیر پورٹس کو شادی ہالز ہی چلائیں ،،،اپنا کام ہو نہیں رہا اور شادی ہالز چلا رہے ہیں ، سپریم کورٹ نے ملک بھر کے ائیر پورٹس کی زمینوں پر شادی ہالز ختم کرنے کا حکم دے دیا ،وکیل سی اے اے کے مطابق سول ایوی ایشن کی 209 ایکڑ زمین کی غیر قانونی الاٹمنٹ ہورہی ہے ، سندھ حکومت ان زمینوں پر نئے پلاٹ بنارہی ہے ، وکیل الاٹی نے موقف دیا کہ ہمیں زمین قانونی طور پر الاٹ کی گئی ہے ، ڈی جی سول ایوی ایشن کے مطابق ماسٹر پلان پر عمل درآمد کررہے ہیں ،چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا آپ لوگ شادی ہالز چلا رہے ہیں ؟ ،،تو چھوڑ دیں ائیر پورٹس کو شادی ہالز ہی چلائیں ،اپنا کام ہو نہیں رہا اور شادی ہالز چلا رہے ہیں ، اپنی بنیادی ذمہ داری چھوڑیں اور کارروبار کریں ، ائیر پورٹ کا حال دیکھیں کھنڈر بنا ہوا ہے ،آپ رات کو بھی اجازت دیتے ہیں فلائٹ کی ،اپنے لوگوں کو بھیڑ بکری سمجھا ہوا ہے انہیں انسان نہیں سمجھتے آپ ؟ رات کو آرام کرنا سونا ان کا حق نہیں ہے ؟ عدالت نے سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو سے سوال کیا کہ آپ لوگوں نے کس قانون کے تحت زمینیں الاٹ کیں ؟ دوسرا سروے ہوا ہے ، سی اے اے اس پر دستخط نہیں کررہا ،پہلے زمین مارکیٹ ویلیو پر نہیں دی جاتی تھی،جسٹس قاضی محمد امین نے کہا ایف آئی اے کی رپورٹ ہے غیر قانونی الاٹمنٹ ہے ،،سندھ حکومت آپ کو وفاق کی زمین کیسے دے سکتی ہے ؟دنیا میں کہیں ائیر پورٹ سے باہر آئیں کہیں شادی ہال نظر آتا ہے ؟کیا ہوتا تھا کراچی اور دبئی اور قطر کیا تھے اور آج کراچی اور دبئی اور قطر کیا بن گئے چیف جسٹس نے کہا مارکیٹ ویلیو پر تو آغا خان اسپتال کو بھی نہیں دی گئی تھی ، ائیر پورٹ کی زمین صرف ائیر پورٹ کے مقاصد کیلئے استعمال ہو گی ،سپریم کورٹ نے ملک بھر کے ائیر پورٹس کی زمینوں پر شادی ہالز ختم کرنے کا حکم دے دیات