لاہور(صباح نیوز) پنجاب میں بجلی چوری ، سمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی کے خلاف صوبائی حکومت نے صوبے بھر میں گرینڈ آپریشن کا فیصلہ کرلیا۔ وزیراعلی پنجاب نے بجلی چوری کے خاتمے کے لئے وزیراعظم کے گزشتہ روز کے اجلاس کی روشنی میں پالیسی پر عمل درآمد کا حکم دے دیا۔ وزیراعلی پنجاب مریم نواز کی زیرصدارت اجلاس میں فیصلہ کے مطابق بجلی چوری کے خاتمے کے لئے اہداف کا تعین،ایک ماہ کی ڈیڈ لائن مقررصنعتوں، کارخانوں، دکانوں، گھروں ، شاپنگ مالز سمیت ہر کنکشن چیک ہوگا، ناکامی پر متعلقہ حکام ذمہ دار ہوں گے۔
وزیراعلی نے ہدایت کی کہ بجلی چوری ،سمگلنگ، ذخیرہ اندوزی کے خلاف زیرٹالرنس پالیسی اپنائی جائے، بجلی چور، سمگلنگ، ذخیرہ اندوزی میں جو جو ملوث ہو، کوئی رعایت نہ کی جائے،بجلی چوری کے خاتمے، سخت سزاؤں اور بھاری جرمانوں کے لئے قانون سازی کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے ۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ بجلی چوری پہلے ہی قابل دست اندازی جرم ہے، گرفتاریاں اور فوری سزائیں دی جائیں ۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ بجلی چوری میں ملوث سرکاری حکام کے خلاف بھی کارروائی ہوگی،سسٹم کے اندر موجود کالی بھیڑوں کی نشاندہی کرکے قانونی گرفت میں لایاجائے، انرجی منسٹری ، صوبے کی بجلی کی تقسیم کار تمام کمپنیوں کی بھی مانیٹرنگ ہوگی۔ اجلاس میں ٹاسک فورس بھی بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے ، ماہرین اور حکومتی نمائندے شامل ہوں گے۔ ٹاسک فورس وزارت توانائی، ڈسکوزکی کارکردگی اور بجلی چوری کے خلاف آپریشن کی نگرانی کرے گی۔ مریم نواز شریف نے کہا کہ پنجاب میں بجلی چوری پہ کوئی رعایت نہیں، زیرو ٹالرنس ہوگی،بجلی چوری میں ضائع ہونے والے اربوں روپے عوام کی صحت، تعلیم، ترقی پر خرچ کریں گے، اجلاس کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ صوبہ پنجاب میں 100 ارب روپے کی بجلی چوری ہورہی ہے۔ سینیٹر پرویز رشید، پنجاب کی سینئر وزیر مریم اورنگزیب ، چیف سیکریٹری پنجاب اور سیکریٹری انرجی سمیت اعلی حکام کی اجلاس میں شرکت