تحریک انصاف نے ججز کے خط کی تحقیقات کیلئے حکومت کے انکوائری کمیشن بنانے کے اعلان کو مسترد کردیا

اسلام آباد (صباح نیو   پاکستان تحریک انصاف نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کے خط کے مندرجات کی تحقیقات کیلئے وفاقی حکومت کی جانب سے انکوائری کمیشن کے قیام اور اس کے ذریعے تحقیقات کو مکمل طور پر مسترد کردیا ۔تحریک انصاف کی کورکمیٹی کاجمعرات کو  ہنگامی اجلاس منعقد ہوا ۔

اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ عدلیہ اور قانونی مفاد سے جڑے  متذکرہ  حساس ترین معاملے ہر چیف جسٹس کی وزیراعظم سے ملاقات پر نہایت تشویش کا اظہار کرتے ہیں ۔ معاملے کو عدالتِ عظمی کے لارجر بنچ کے سامنے رکھنے اور کھلی عدالت میں اس پر کارروائی کا مطالبہ کیا گیا قراردیا گیا ہے کہ ہائیکورٹ کے ججز کا خط  ایک فردِ جرم ہے،  معزز عدالتِ عالیہ کے حاضر سروس ججز کے سنجیدہ ترین مراسلے کی ایک ریٹائرڈ جج کے ذریعے تحقیقات آزادانہ، غیرجانبدارانہ اور شفاف تحقیقات سے ایک بھونڈا مذاق ہے، عدلیہ کے وجود کو لاحق بنیادی چیلنج کو بے نقاب کیا گیا ہے،  عوامی مینڈیٹ پر ڈاکے کے بل بوتے پر وجود میں آنے والی حکومت ہر لحاظ سے ملک میں جاری لاقانونیت اور غیرآئینی مداخلت کی سب سے بڑی بینیفیشری ہے،

چوری کے مینڈیٹ پر بیٹھا غیرمنتخب وزیراعظم یا اس کی حکومت کسی قسم کی تحقیقات کروانے کے قابل ہے نہ ہی اس قسم کی تحیقیقات کی کوئی کریڈیبیلیٹی ہوگی،چیف جسٹس عدلیہ کے مستقبل کو ٹاٹوں پر مشتمل انتظامیہ کے رحم و کرم پر چھوڑنے کی بجائے ساتھی ججوں کو انصاف فراہم کریں،ہائیکورٹ کے ججز کے مطالبے کی روشنی میں جوڈیشل کانفرنس بھی طلب کی جائے اور ہر سطح کے ججز کو اس موضوع پر حقائق قوم کے سامنے رکھنے کا موقع دیا جائے