ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ کرپشن کیخلاف جنگ کے دعویدارحکمرانوں کے لیے لمحہ فکریہ ہے، محمد حسین محنتی


کراچی(صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی سندھ و سابق ایم این اے محمد حسین محنتی نے ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی حالیہ رپورٹ کوکرپشن کیخلاف جنگ کے دعویدارحکمرانوں کے لیے لمحہ فکریہ قراردیتے ہوئے کہاہے کہ وزیراعظم عمران خان اور ان کی پوری ٹیم 22سال سے دوسری سیاسی پارٹیوں اور سابقہ حکومتوں پر کرپشن، چور چور کے الزامات لگاتی رہی لیکن بدقسمتی سے ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل جیسے عالمی اداروں نے ان کی اپنی قلعی کھول کر رکھ دی ہے، ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے دوسری بار گواہی دی کہ موجودہ حکومت کرپٹ اورچور ہے، موجودہ حکمران اس رپورٹ کی اشاعت کے بعد فی الفور استعفیٰ دیکر عوام کی جان چھوڑدیں تاکہ لوگ سکھ کا سانس لے سکیں، اس وقت ملک کا ہر شعبہ تنزلی کا شکار لیکن کرپشن نے تمام تر ترقی کے رکارڈ توڑدیئے ہیں۔تبدیلی کی دعویدارحکومت کے دوران عالمی سطح پر ملک کی بدنامی ہوئی۔

انہوں نے آج ایک بیان میں مزید کہا کہ گڈ گورننس، شفافیت اور اصلاحات ، بیرون ملک لوٹی ہوئی قومی خزانے کی دولت کی واپسی سمیت پی ٹی آئی کے تمام تر دعوے جھوٹ کا پلندہ ثابت ہوچکے ہیں، موجودہ حکومت نے نااہل ،نالائق ہونے کے بعد کرپشن کا ایوارڈ بھی اپنے نام کرلیا ہے۔ کرپشن کرپشن کا شور مچانے والوں کی ہر روز چوریاں پکڑی جا رہی ہیں، دوسروں پر بے بنیاد الزامات لگانے والوں کو عالمی ادارے چور اور کرپٹ قرار دے رہے ہیں، 2019 سے 2022 تک ہر سال پی ٹی آئی کے دور میں پاکستان میں کرپشن بڑھی ہے اور عام آدمی کا جینا دوبھر ہوچکا ہے۔

ان کا کہنا تھاکہ احتساب اور انصاف کا دعویٰ کرنے والی موجودہ حکومت کیلئے شرمندگی کا باعث اور پاکستان کیلئے لمحہ فکریہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت گذشتہ تین سالہ اقتدار کے دور میں کرپشن، چوری اور کمیشن کیخلاف جہاد کا اعلان کرتی رہی لیکن اس کے ناک کے نیچے سرکاری اداروں میں کرپشن عروج پر پہنچ چکی ہے۔کبھی آٹا مافیا، کبھی پیٹرول تو کبھی چینی مافیا کہ شکل میں آج ملک پر مافیاز کی حکمرانی رائج ہے۔

انہوں نے آج ایک بیان میں مزید کہا کہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی موجودہ رپورٹ میں پاکستان کی درجہ بندی 120 سے140تک آنا حکومت کیلئے لمحہ فکریہ ہے۔