اسلام آباد(صباح نیوز)وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کی زیرصدارت سی پیک کے تحت جاری ترقیاتی منصوبوں کا جائزہ اجلاس منعقد ہوا ۔ اجلاس میں سیکرٹری وزارت منصوبہ بندی اویس سمرا اور دیگر حکام بھی موجود تھے۔ حکام کی جانب سے گذشتہ سال ہونے والی جے سی سی، ورکنگ گروپس کی سفارشات پر بریفنگ دی گئی جبکہ تیسری بیلٹ اینڈ روڈ سمٹ میں ہونے والے ایم او یوز کا بھی جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں وفاقی وزیر کو جاری سی پیک منصوبوں،ایم ایل ون،قراقرم ہائی وے فیز 2، ڈی آئی خان ژوب ، کراچی سرکلر ریلوے اور دیگر منصوبوں کی پیشرفت پربریفنگ دی گئی جبکہ وفاقی وزیر نے ایم او یوز اور معاہدوں پر عملدرآمد کے لئے فوری لائحہ عمل طے کرنے کی ہدایت جاری کی۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ سی پیک معاہدوں پر عملدرآمد کی راہ میں حائل کوئی رکاوٹ برداشت نہیں کی جائے گی جبکہ انہوں نے متعلقہ وزارتوں کے ساتھ تعاون کو مربوط اور موثر بنانے کہ بھی ہدیت جاری کی۔ وفاقی وزیر منصوبہ بندی نے سی پیک معاہدوں پر عملدرآمد کے لئے متعلقہ وزارتوں کی جانب سے پی سی ون جلد از جلد مکمل کر کے جمع کرنے کی بھی ہدایات جاری کیں۔
سی پیک کے حوالے سے بنے ورکنگ گروپس کے اجلاسوں میں باقاعدگی لائے جانے کی بھی ہدایت جاری کی گئی۔وفاقی وزیر نے متعلقہ حکام کو ہدایت جاری کی کہ پاکستان کی جانب سے ورکنگ گروپس کے اجلاسوں کی ماہانہ بنیادوں پر رپورٹس اور سفارشات جائزہ کے لئے پیش کی جائیں جبکہ انہوں نے سی پیک منصوبوں کی بروقت تکمیل کے ساتھ ساتھ بی ٹو بی تعاون کو بھی فروغ دینے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔انہوں نے کہا کہ چین ہماری برآمدات کے لئے بہترین منزل ثابت ہو سکتا ہیجبکہ وفاقی وزیر منصوبہ بندی نے سی پیک کے منصوبوں پر عملدرآمد کے ساتھ ساتھ چینی منڈیوں میں پاکستانی برآمدات کے فروغ اور اجناس کی رسائی کے لئے بھی ٹھوس اقدامات تجویز کئے جائیں۔اجلاس کی صدارت کرتے ہوے وفاقی وزیر نے چینی مارکیٹس میں پاکستانی برآمدات میں اضافے کے لئے حکمت عملی وضع کرنے کی بھی ہدایت جاری کی جبکہ انہوں نے مزید ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ ماہرین کی مدد سے فوری ریسرچ کی جائے کہ پاکستان کن کن شعبوں میں چین میں اپنی برآمدات کو فروغ دے سکتا ہے۔
گوادر کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوے وفاقی وزیر نے کہا کہ گوادر بہترین سیاحتی مقام ہے جبکہ انہوں نے کہا کہ گوادر میں سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لئے ٹھوس اور مثر حکمت عملی وضع کر کے پیش بھی کی جائے جبکہ چین کے ساتھ ٹیکنالوجی کے شعبے میں تعاون کے حوالے سے جامع تحقیق کر کے پیش کی جائے۔مزید براں وفاقی وزیر نے ماہرین کی مدد سے سی پیک کے دوسرے مرحلے میں پانچ نئے کوریڈور پر کام شروع کرنے کی بھی ہدایت جاری کی ان کوریڈور میں کوریڈور آف گروتھ ، کوریڈور آف جاب کریئشن ، کوریڈور آف انویشن ،کاریڈور آف گرین انرجی اور کوریڈور آف انکلوسیو ریجنل ڈویلپمنٹ شامل ہیں۔