کراچی(صباح نیوز)جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر و ملی یکجہتی کونسل سندھ کے صدر اسد اللہ بھٹو ایڈوکیٹ کی زیر صدارت ادارہ نورحق میں اجلاس منعقد ہوا ، اجلاس میں غزہ و فلسطین کی موجودہ صورتحال ، سپریم کورٹ کے قادیانی مبارک ثانی کیس کے فیصلہ اور رمضان المبارک میں سرگرمیوں کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ۔
اجلاس میں طے کیا گیا کہ غزہ کی صورتحال پر بیروت میں مفتیان عظام کی کانفرنس میں پیش کیے جانے والے اعلامیہ کو ملی یکجہتی کونسل کی جانب سے تمام مسلم حکمرانوں کو نقل بھیجی جائے گی ،علمائے کرام ، مفتیان کرام اور خطباء منبر و محراب سے مسئلہ فلسطین کو اجاگر کریں ،اسرائیل کو معاشی نقصان پہنچانے کے لیے اسرائیلی مصنوعات بائیکاٹ مہم کو بھروپر جوش و خروش سے جاری رکھا جائے گا۔سپریم کورٹ قادیانی مبارک ثانی کے فیصلے سے مذہبی حصہ حذف کر کے صرف ضمانت کی حد تک محدود کیا جائے ،ماہ رمضان المبارک اہل غزہ و مظلوم فلسطینی مسلمانوں کے نام کیا جائے گا اور پورے ملک میں مذہبی ہم آہنگی و باہمی رواداری کو فروغ دیا جائے گا
اجلاس میں نائب امراء جماعت اسلامی کراچی برجیس احمد ، مسلم پرویز ، ڈپٹی سکریٹری جے یوپی سید عقیل انجم قادری ، امیر عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کراچی محمد اعجاز مصطفی ، مرکزی جماعت اہل حدیث کراچی کے صدر مولانا مرتضیٰ خان رحمانی ، جمعیت اتحاد العلماء کراچی کے ناظم اعلیٰ مولانا عبد الوحید، فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے رہنما ڈاکٹر صابر ابومریم ،شیعہ علماء کونسل پاکستان سندھ کے جنرل سکریٹری سید رضی حیدر زیدی ، مجلس وحدت المسلمین کے کراچی کے رہنما ملک غلام عباس ،سکریٹری اطلاعات جماعت اسلامی کراچی زاہد عسکری ودیگر نے خطاب کیا۔ اسد اللہ بھٹو نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ غزہ کی موجودہ صورتحا ل پر امیرجماعت اسلامی پاکستان سراج الحق کی اپیل پر پورے ملک میں یوم احتجاج منایا جائے گا۔انہوں نے کہاکہ امریکہ ، برطانیہ سمیت دیگر مغربی ممالک نے اسرائیلی جارحیت پر اس کی حمایت کا اعلان کیا ہے جب کہ مسلم ممالک کی جانب سے سوائے مالی و امدادی معاونت کے کچھ نہیں کیاگیا ۔مسلم پرویز نے کہاکہ جماعت اسلامی نے اپنی انتخابی مہم میں اہل غزہ و فلسطینی مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کے لیے بڑے بڑے پروگرامات منعقد کیے اور مسئلہ فلسطین کو زندہ رکھا ہے ۔مسئلہ فلسطین کا حل احتجاج اور مظاہروں سے بڑھ کر اقدامات کرنے سے حل ہوگا ۔
برجیس احمد نے کہاکہ پاکستان میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف احتجاج اور مظاہرے توکیے گئے لیکن اس سے حکومت کے طرز عمل میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ،نومنتخب وزیر اعظم نے بھی اپنے پہلے خطاب میں اہل غزہ و فلسطین کا نام تک نہیں لیا۔سید عقیل انجم قادری نے کہاکہ 5ماہ اور 2دن گزرگئے ہیں اوراہل غزہ و فلسطین کے عوام مسلسل حالت جنگ میں ہیں ، بین الاقوامی سطح پر فلسطین کا مسئلہ مدہم ہوچکا ہے ، اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ کو مسلسل مؤثر طور پر جاری رکھنے کی ضرورت ہے اور مظلوم و نہتے فلسطینی مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کے لیے علمائے کرام کو منبر ومحراب کے ذریعے آواز بلند کرنے کی ضرورت ہے ۔محمد اعجاز مصطفی نے کہاکہ فلسطین کے مسئلہ پر مسلم ممالک کے عوام سمیت مغربی ممالک کے عوام بھی سراپا احتجاج ہیں ، عوام علماء کرام کی باتوں کو نہ صرف سنتے ہیں بلکہ مانتے بھی ہیں ، منبر ومحراب کے ذریعے مسئلہ فلسطین کو اجاگر کرنے کی ضرورت ہے ،اسرائیلی مصنوعات کابائیکاٹ کر کے اسرائیل کو معاشی شکست دینے کی ضرور ت ہے ۔مولانا مرتضیٰ خان رحمانی نے کہاکہ مسئلہ فلسطین انتہائی اہم مسئلہ ہے ، مسلم ممالک کے حکمرانوں کو ترجیحی بنیاد پر مسئلے کے حل کے لیے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے ۔
مولانا عبد الوحید نے کہاکہ ملی یکجہتی کونسل کا اجلاس امت مسلمہ کے لیے خیر کا باعث ہے جس میں تنظیم کے افراد اپنے اپنے دائرہ کار پر کام کرتے ہیں ۔ڈاکٹر صابر ابو مریم نے کہاکہ 3دن قبل بیروت میں مفتیان کرام کی مسئلہ فلسطین پر کانفرنس منعقد ہوئی ہے جس میں اعلامیہ پیش کیا ہے کہ تمام مسلم ممالک میں علمائے کرام اور مفتیان عظام اپنے حکمرانوں سے بات کریں ۔زاہد عسکری نے کہاکہ جماعت اسلامی نے انتخابی مہم کے دوران غزہ و فلسطین کے مسئلے کو فراموش نہیں کیا بلکہ انتخابی مہم کو روک کر فلسطین کے حوالے سے بڑے بڑے پروگرامات کیے ،8مارچ عالمی یوم خواتین کے موقع پر کراچی کی خواتین نے عالمی یوم خواتین کو فلسطینی خواتین کے نام کردیا۔#