لاس اینجلس میں تباہ کن آگ بے قابو،ہلاکتیں 26تک پہنچ گئیں،30لاپتہ

لاس اینجلس (صباح نیوز)امریکی ریاست کیلیفورنیا کے شہر لاس اینجلس میں تاریخ کی تباہ کن آگ تاحال بے قابو ہے ،ہلاکتیں 26تک پہنچ گئیں،30افراد لاپتہ ہوگئے  ، اب تک  آگ نے 40 ہزارایکڑ سے زائد رقبے کو اپنی لپیٹ میں لے لیا جبکہ 12 ہزار 300 عمارتیں مکمل طور پر تباہ ہوچکی ہیں۔امریکی حکام کے مطابق ہزاروں فائر فائٹرز اور درجنوں طیارے امدادی کاموں میں شریک ہیں، آگ کے نتیجے میں اب تک 26 افراد کی ہلاکتوں کی تصدیق ہوچکی ہے جبکہ 30 افراد لاپتہ ہیں۔امریکی حکام کا کہنا ہے کہ ہٹن کے علاقے میں لگی آگ پر 45 فیصد قابو پالیا گیا ۔

حکام نے  ایک کروڑ 70 لاکھ افراد کو آگ سے پیدا ہونے والی آلودگی سے خبردار کردیا ہے۔ حکام نے بتایا کہ اب تک 60 لاکھ افراد اس وقت شدید خطرے سے دوچار ہیں۔حکام نے نقصان کا ابتدائی تخمینہ 275 ارب ڈالر لگایا ہے۔ ریسکیو ٹیمیں متاثرہ افراد کی مدد کے لیے سرگرم عمل ہیں۔

آگ نے شمال مغربی وینٹورا کائونٹی کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے، جہاں ہزاروں گھرانے بجلی سے محروم ہو چکے ہیں۔صورتحال کے پیش نظر حکام نے مزید 84 ہزارافراد کو علاقہ چھوڑنے کا حکم دیا ہے۔ انخلا کے عمل کو یقینی بنانے کے لیے پولیس اور ریسکیو اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔امریکی میڈیا کے مطابق آگ لگانے کے شبہ میں تین افراد کو گرفتار کر لیا گیا ۔حکام عوام سے اپیل کر رہے ہیں کہ وہ محفوظ مقامات پر منتقل ہوں اور ہنگامی تدابیر اختیار کریں۔ اس بحران نے پورے علاقے کو شدید متاثر کر دیا ہے اور امدادی سرگرمیاں جاری ہیں

۔دوسری جانب سے امریکہ میں آگ کے ساتھ ساتھ برفانی طوفان نے بھی تباہی مچا دی ۔ امریکی ریاست نیویارک سمیت کئی ریاستیں برفانی طوفان کی زد میں ہیں۔ نیویارک میں برفباری سے ہر طرف سفیدی چھا گئی جس کے باعث سردی کی شدت میں مزید اضافہ ہوگیا ۔امریکی میڈیا کے مطابق جھیل ایری اور جھیل اونٹاریو میں اب تک دو فٹ برف پڑ چکی ہے ۔۔ لوگ گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے  ۔ حکام نے مزید برف باری کی وارننگ جاری کردی ہے۔