جماعت اسلامی کا 28نومبر کو اسلام آباد ڈی چوک کی جانب بے روزگاری مارچ کا اعلان


لاہور(صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومتی کشتی ڈوب رہی ہے، ڈبونے والے ملاح خود ہیں۔ حالات اس نہج پر پہنچ چکے ہیں کہ پی ٹی آئی کو اقتدار میں لانے والے بھی مایوس دکھائی دے رہے ہیں۔ حواس باختہ حکمران صلاحیت سے عاری، سوا تین سال میں محرومیاں اور مایوسیاں بانٹیں۔ پی ٹی آئی کے اپنے سپورٹرز بھی مایوس ہیں اور اس وقت کو کوس رہے ہیں جب حکمران جماعت کا ساتھ دیا۔ کمرتوڑ مہنگائی، طوفان بے روزگاری، شریعت سے متصادم قانون سازی اور سود پر اربوں ڈالر کے تاریخی قرضے اس حکومت کے 22کروڑ عوام کے لیے تحائف ہیں۔ وزیراعظم اگر امریکا اور یورپ سے مہنگائی کا موازنہ کرتے ہیں، تو وہاں کے عوام کو میسر سہولیات کا بھی تذکرہ فرما دیں۔ افغانستان میں اشیائے خوردونوش کی قیمتیں پاکستان سے کم ہیں۔ خطے کے بیشتر ممالک کے مقابلے میں مہنگائی اور بے روزگاری کی شرح پاکستان سے کم ہے۔ وزیراعظم نے اپنی تقریر میں ہمیشہ کی طرح حقائق کی مکمل تصویر کشی نہیں کی۔ جماعت اسلامی عوام کامقدمہ ہر سطح پر لڑے گی۔ 28نومبر کو اسلام آباد ڈی چوک کی جانب بے روزگاری مارچ ہو گا۔ پاکستان میں اسلامی نظام لانا چاہتے ہیں۔ پرامن، جمہوری جدوجہد میں مزید تیزی لائی جائے گی، کارکن تیاری کریں۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے منصورہ میں مرکزی نظم کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس چھ گھنٹے جاری رہا جس میں ملک کی مجموعی سیاسی صورت حال، جماعت اسلامی کے انتظامی امور، الیکشن تیاریاں اور مستقبل کے لائحہ عمل سے متعلق اہم فیصلے کیے گئے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ جماعت اسلامی بلاک کوڈ کی سطح پر تنظیم سازی کا عمل جاری رکھے گی۔ یوتھ اور خواتین کو منظم کرنے کے حوالے سے آنے والے دنوں میں مزید پروگرامز تشکیل دیے جائیں گے۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ جماعت اسلامی کے پی کے بلدیاتی الیکشن میں بھرپور طریقے سے حصہ لے گی۔ امیر جماعت نے مرکزی اور صوبائی پارلیمانی بورڈز کو ہدایات جاری کیں کہ وہ الیکشن امیدواران کے حوالے سے اپنی ورکنگ مکمل کر لیں۔امیر جماعت نے ڈینگی کی تشویش ناک صورت حال اور پنجاب حکومت کی وبا کو کنٹرول کرنے کے لیے بروقت احتیاطی تدابیر نہ اپنانے پر دکھ کا اظہار کیا۔ انھوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت وفاقی اور صوبائی حکومتیں نااہلی اور ناقص کارکردگی کا مجموعہ ہیں۔

انھوں نے کہا کہ لاہور دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں سب سے اوپر ہے۔ بڑے شہر گندگی کا ڈھیر بن چکے ہیں، مگر حکومت ماحولیاتی انقلاب لانے کے دعوے ڈھٹائی سے کر رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ وزیراعظم مسلسل جھوٹے دعوے اور وعدے کر رہے ہیں۔ انھوں نے اپنی ہر تقریر میں قوم کو سنہری خواب دکھائے، ملبہ سابقہ حکومتوں پر ڈالا اور پھر کچھ ہی دنوں میں یوٹرن لے لیا۔ اپنے تازہ خطاب میں وزیراعظم نے دراصل عوام کو بتا دیا کہ پیٹرول کی قیمتیں مزید بڑھیں گی، قوم نے گھبرانا نہیں ہے۔سراج الحق نے کہا کہ پاکستان کی منزل اسلامی نظام ہے۔ جماعت اسلامی قوم کا ساتھ چاہتی ہے۔

قوم سے اپیل ہے کہ وہ آزمائے لوگوں کو مسترد کرے اورجماعت اسلامی کا ساتھ دے۔ ملک مزید تنزلی کا متحمل نہیں ہو سکتا۔جاگیرداروں اور وڈیروں کو پرامن جمہوری طریقے سے گھر بھیجنا ہو گا۔ سراج الحق اور دیگر مرکزی قائدین نے پاکستان کی قومی کرکٹ ٹیم کی ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں پہنچنے پر مبارک باد دی اور اس امید کا اظہار کیا کہ بابر الیون فتوحات کا سلسلہ جاری رکھے گی اور ورلڈ کپ جیتے گی۔