پانی کی تقسیم کی جنگ عالمی سطح پر لڑ کر آیا ہوں،دنیا کو بتایا ہے کہ دریائے سندھ کو بچانا ہے،بلاول بھٹو

گڑھی خدا بخش (صباح نیوز) چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پانی کی تقسیم کی جنگ عالمی سطح پر لڑ کر آیا ہوں، دنیا کو بتایا ہے کہ ہمارے دریائے سندھ کو بچانا ہے۔ جو بلوچستان کے حالات کا فائدہ اٹھا کر وفاق کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں، ہم ان کا راستہ روکیں گے۔ ذوالفقار علی بھٹو کی 46ویں برسی پر گڑھی خدا بخش میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ہم سب ذوالفقار علی بھٹو کے علمبردار ہیں اور بھٹو کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے یہاں جمع ہوئے ہیں،

صدر زرداری نے گڑھی خدا بخش کے ساتھ اپنا فرض نبھایا اور صدارتی ریفرنس کے ذریعے شہید بھٹو کو انصاف دلایا عوام کی عدالت نے بھٹو کو بے گناہ قرار دیا اور پچاس سالہ جدوجہد کے بعد بھٹو کو انصاف ملا۔ بلاول نے کہا کہ آصف زرداری نے 18ویں ترمیم کی صورت میں شہید ذوالفقار علی بھٹو کا آئین بحال کیا صوبوں کو حق دلا کر قائد عوام کا حق پورا کیا، شہید بھٹو کو نشان پاکستان ایوارڈ سے نوازا گیا کیونکہ بھٹو نے عوام کے لیے جہدوجہد کی، محنت کشوں کو حقوق دئیے۔  چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ صدر زرداری نے اپنی کامیابیوں سے شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کا وہ فیصلہ کہ پیپلزپارٹی کی قیادت صدر زرداری کو دی  اور انہوں نے وہ ذمہ داری ادا کی۔ ان کا کہنا تھا کہ آصف زرداری بی آئی ایس پی کے ذریعے غربت کے خاتمے کا وعدہ پوراکررہے ہیں۔ بلاول بھٹو کا مزید کہنا تھا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو نے ایک انقلابی فیصلہ کیا، وہ روایت چھوڑ کو اپنی بیٹی کو سیاسی جانشین بنایا، آج ہم فخر سے کہہ سکتے ہیں کہ کل بھی بھٹو زندہ تھا اور آج بھی بھٹو زندہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ بے نظیر بھٹو نے اپنے والد کا نام اور ان کا مشن جاری رکھا، مزید کہنا تھا کہ وہ بھٹو، بھٹو کرکے سب کو بھٹو بنا گئیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم یہاں پر اپنی سیاسی منزل طے کرتے ہیں، ہم شہید ذوالفقار علی بھٹو کی جہدوجہد اور کامیابیوں پر فخر کرتے ہیں۔ انہوں نے آئین، ایٹم بم کا تحفہ دیا، جمہوریت دی، کسانوں کے حقوق دئیے، عوام کو ترقی دلوائی۔   ان کا کہنا تھا کہ چاروں صوبوں سے لوگ سندھ میں آکر اپنا علاج کرواتے ہیں، صوبہ سندھ صحت کے حوالے سے سب سے آگے ہے، مگر سب سے تاریخی پیپلز ہائوسنگ منصوبہ ہے، پہلے قائد عوام نے لوگوں کو زمین کا مالک بنایا اور آج میں 20 لاکھ خاندانوں کو اپنا گھر بھی دے رہا ہوں اور اپنی زمین کا مالک بھی بنا رہا ہوں۔ بلاول بھٹو نے دعوی کیا کہ یہ قائد عوام کے بعد نہ صرف پاکستان کا سب سے بڑا منصوبہ ہے، بلکہ دنیا بھر میں گھر بنانے کا سب سے بڑا منصوبہ ہے، جو پاکستان پیپلز پارٹی کروا رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے سیاست کا مطلب خدمت سمجھا ہے، ہم نے سیاست کا مطلب نفرت پھیلانا، تقسیم اور لوگوں کو آپس میں لڑوانا نہیں سمجھا، انہوں نے کہا کہ دنیا کو اس بات پر قائل کیا کہ موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے یہ جو ہمارا نقصان ہو رہا ہے، اس میں ہمارا نہیں آپ کا قصور ہے۔

چیئرمین پیپلزپارٹی نے مزید کہا کہ میں عالمی دنیا، وفاقی حکومت کا شکرگزار ہوں کہ اس منصوبے کی حد تک وہ ہمارا ساتھ دے رہے ہیں، اور کامیابی کے ساتھ یہ منصوبہ آگے بڑھ رہا ہے۔ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ موسمیاتی تبدیلی کی جنگ جس میں پانی کی منصفانہ تقسیم کی جنگ  ہے، پاکستان کی یہ جنگ تو میں عالمی سطح پر لڑ کر آیا ہوں، جب وزیر خارجہ تھا، تو عالمی دنیا کو اس بات پر منایا ہے کہ ہمارے دریائے سندھ کو بچانا ہے، ان کو کہا کہ آئیں پاکستان کا ساتھ دیں۔ چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ ایک زمانے میں مائٹی انڈس (عظیم دریائے سندھ)کہا جاتا تھا، اس کو ہم نے بچانا ہے، میں دنیا کا شکر گزار ہوں کہ یہ ہماری بات مان چکے ہیں کہ ہمیں مالی طور پر انڈس بیسن کو فعال کرنے میں مدد کریں گے، اسی طرح وہ دریائے سندھ کو بچانے میں تکنیکی طور پر ساتھ دیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ جو یکطرفہ فیصلے بھارت کر رہا تھا، بھارت پانی پر ڈاکہ مارتا آرہا ہے، میں بھارت کا مقابلہ کر کے آیا ہوں، جو ساحلی علاقوں کے حق ہیں، جو آپ کا کیس ہے، وہ تو ہم عالمی دنیا میں لڑتے آ رہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ آئین میں ترامیم کروا کر آیا ہوں، ماحولیات کا موضوع ہمارے آئین میں موجود نہیں تھا، وہ ابھی پاکستان پیپلزپارٹی نے دلوایا۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ ہمارا مطالبہ رہا ہے کہ آئینی عدالت ہوگی اور اس میں تمام صوبوں کی برابری کی نمائندگی ہوگی، یہ پیپلزپارٹی کی کامیابی ہے کہ چاروں صوبوں کے برابری کی نمائندگی ہوگی۔ چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ ہم پر یہ فرض بھی ہے کہ ہم آج کے مسائل کا مقابلہ کریں، حقائق یہ ہیں کہ پاکستان تاریخی مسئلے سے گزر رہا ہے، ہم مثبت سیاست پر یقین رکھتے ہیں اور اس سے ہی ہم نے اپنے عوام کی نمائندگی کرنی ہے۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ آج پاکستان ہر طرف سے مسائل کا شکار ہے، معاشی بحران ہے، دہشتگردی عروج پر ہے، بین الاقوامی سطح پر سازشیں جاری ہیں کہ کس طریقے سے پاکستان کو نقصان ہو، اندرونی سیاست اس نہج پر پہنچ چکی ہے کہ پورے معاشرے کو نقصان ہو رہا ہے، نفرت اور تقسیم کی سیاست ہماری آنے والی نسل کو نقصان پہنچا رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کیا ہم نے بھی یہی نفرت اور تقسیم کی سیاست کرنی ہے، کیا ہم نے امید اور یکجہتی کی سیاست کرنی ہے، ہم مثبت سیاست کریں گے۔

 ان کا مزید کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی نے ہمیشہ دہشتگردی کے خلاف آواز اٹھائی ہے، شہید بے نظیر بھٹو دہشتگردی کے خلاف سب سے بڑی آواز تھیں، کیا ہم بھول چکے ہیں کہ ہم نے سب سے بڑی قربانی دی ہے، کیا ہم اس بات سے انکار کرسکتے ہیں کہ بین الاقوامی سازشوں اور ہمارے اپنے ملک کی غلطیوں کی وجہ سے دہشتگردی کی دوسری لہر بلوچستان سے لے کر خیبرپختونخوا تک عروج پر ہے۔ چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ احساس محرومی دور کرنا، پسماندگی کو دور کرنا، صوبائی خودمختاری پر صحیح معنوں میں عملدرآمد کرنا، جمہوریت کو مضبوط کرکے ہی ہم یہ نظریاتی جنگ جیت سکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے فوری طور پر ان درندوں کا مقابلہ کرنا ہے، جو پاکستانی عوام کے ساتھ خون کی ہولی کھیل رہے ہیں، اپنی سیاسی منزل حاصل کرنے کے لیے بین الاقوامی سازش کو کامیاب کرنے کے لیے پاکستان کے عوام کو شہید کیا جارہا ہے، کبھی خیبرپختونخوا میں رمضان کے مہینے میں کسی مسجد میں خودکش دھماکے سے لوگوں کو شہید کیا جاتا ہے، کبھی بلوچستان میں گولی چلا کر مزدور کو شہید کیا جاتا ہے۔

 انہوں نے کہا کہ دہشتگرد کا نہ کوئی مذہب اور نہ قوم ہوتی ہے، دہشتگرد اپنے مذہب کو عالمی طاقتوں کو بیچتے ہیں، ہم مل کر دہشتگردوں کو شکست دیں گے۔ چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ دہشتگردی کی جنگ میں پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں، اپوزیشن سے اپیل کرتے ہیں کہ اپنا کردار ادا کرے، قیدی نمبر 804جو بھی ہو، سیاست آپ کا حق ہے، بین الاقوامی سازشوں کے خلاف اپوزیشن کو کردار ادا کرنا چاہئے۔ ایک ہو گئے تو دہشتگردوں کو عبرتناک شکست ہوگی۔ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ مہنگائی میں کمی پر حکومت کی کامیابی کو سراہتے ہیں، تھرپارکر ماڈل جیسی ترقی ہونی چاہئے، حکومت نے طے کیا تھا کہ چاروں صوبے کی پی ایس ڈی پی مل کر بنائیں گے، جو آپ سننا چاہتے ہیں، وہ بات آخر میں کروں گا، بینظیر چاروں صوبوں کی زنجیر تھی، ہم پاکستان کھپے کہنے والے ہیں،  دہشتگرد پاکستان کو توڑنا چاہتے ہیں، ہم شہیدوں کو دفناتے ہوئے پاکستان کھپے کا نعرہ لگاتے ہیں۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے خطاب میں کہا کہ ملک توڑنے کی کوشش کرنے والوں کو پاکستان کھپے کے نعرے سے جواب دیں گے، پاکستان مخالف قوتوں کو خبردار کرتا ہوں، جو بلوچستان کے حالات کا فائدہ اٹھا کروفاق کو نقصان پہنچانا چاہ رہے ہیں، ہم ان لوگوں کا راستہ روکیں گے، پختونخوا کے حالات بگاڑنے والوں کو جواب دیں گے۔ سندھ میں نفرت کی سیاست کرنے والوں کو بھی جواب دیں گے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اصل میں دہشتگرد کا کوئی مذہب ہوتا ہے اور نہ کوئی قوم، یہ کھلونے ہوتے ہیں، یہ پیشہ ور قاتل ہوتے ہیں، یہ اپنی قوم، اپنے مذہب کو عالمی طاقتوں کو بیچتے ہیں، پھر ان کے کہنے پر وہ اپنے ہی مذہب کے لوگوں کو شہید کردیتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے پہلے بھی دہشتگردوں کو مقابلہ کرکے شکست دی ہے، آج بھی میں اور آپ مل کر ان کو شکست دلوائیں گے، ہم ان کو سیاسی طور پر، بین الاقوامی سطح پر ان کا مقابلہ کریں گے، یہ اب پاکستان کی جنگ چھیڑ چکے ہیں۔