زبردستی کی حکومت ایک سال سے زیادہ چلتی نظر نہیں آرہی۔ حافظ نعیم الرحمن


کراچی(صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ زبردستی کی حکومت ایک سال سے زیادہ چلتی نظر نہیں آرہی۔ وزارتوں میں بندر بانٹ کی جارہی ہے ،کراچی میں دہشت گردوں ،بھتہ خوروں اور بوری بندلاشوں کی سیاست کرنے والوں کو مسلط کرنے والوں نے اپنے ماتھے پر کلنک کا ٹیکا لگایا ہے۔ جماعت اسلامی شہر کو لیڈ کررہی ہے، عام انتخابات سے قبل بلدیاتی انتخابات میں بھی جماعت اسلامی کی جیتی ہوئی نشستوں پر قبضہ کیا گیا ،ہم عدالت میں موجود ہیں اور چھینی ہوئی تمام نشستیں واپس لیں گے ،کراچی کا مئیر جماعت اسلامی کا ہی بنے گا۔ کراچی کے 80 فیصد ووٹ جماعت اسلامی اور آزاد امیدواروں کو ہی ملے ہیں، جماعت اسلامی اپنے مینڈیٹ کے ساتھ ساتھ پی ٹی آئی ووٹوں کی بھی حفاظت کررہی ہے اور مقدمہ لڑ رہی ہے۔ ہم واضح طور پر کہتے ہیں کہ جو جیتا ہے اسے جیتنے دیا جائے اور جو ہارا ہے اور اسے ہاراہوا تسلیم کیا جائے۔ انٹر میڈیٹ کے نتائج میں گریس مارکس دینے سے مسئلہ حل نہیں ہوگا ، گیارہویں جماعت کے نتائج کو منسوخ کرکے بارہویں جماعت کے نتائج کے مطابق مارکس دیے جائیں۔24 فروری کو نمائش تا ایم اے جناح روڈ ”جعلی نتائج نامنظور ریلی ”منعقد کی جائے گی،کارکنان شہر بھر سے قافلوں اور جلوسوں کی صورت میں نمائش پہنچیں ،جعلی مینڈیٹ کے خلاف الیکشن کمیشن میں مقدمہ لڑرہے ہیں ، سپریم کورٹ بھی جائیں گے اور سڑکوں پر بھی احتجاج کریں گے۔جمعہ23فروری کو اسرائیل کی دہشت گردی و جارحیت کے خلاف اور اہل غزہ و فلسطینی مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کے لیے شہر بھر میں 100سے زائد مقامات پر احتجاجی مظاہرے کیے جائیں گے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی ضلع غربی کے تحت کارکنان کے اعزاز میں دیے گئے استقبالیے سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ استقبالیے سے امیر ضلع غربی مدثر حسین انصاری ، سکریٹری ضلع عبد الحنان ، نائب امیر ضلع خالد زمان ، ناظم انتخاب شہباز خالد نے بھی خطاب کیا جبکہ جمعیت اتحاد العلماء کراچی کے ناظم اعلیٰ مولانا عبد الوحید نے درس قرآن پیش کیا ۔ حافظ نعیم الرحمن نے خطاب کرتے ہوئے مزیدکہاکہ ایم کیو ایم مخبروں کی فوج ہے اور یہ ماضی کی طرح اپنے ہی لوگوں کی مخبریاں کریں گے، کراچی کے تمام شہری ہمارے بھائی ہیں ہم کسی کے خلاف مخبری برداشت نہیں کریں گے۔ کراچی کا ہر مسئلہ ہمارا مسئلہ ہے، شہری و دیہی وڈیروں کے خلاف جدوجہد کو مزید تیزکریں گے۔ کارکنان رابطہ عوام مہم مزید تیز کریں ۔انہوں نے کہاکہ اورنگی ٹاون میں بنوقابل کا پہلے سے بڑا پروگرام کیا جائے گا۔ جماعت اسلامی عوام کوکے الیکٹرک مافیا سے نجات دلانے کے لیے زبردست تحریک چلائے گی۔ انہوں نے کارکنان ضلع غربی کو شاندار انتخابی مہم چلانے ،بڑے پیمانے پر لوگوں سے رابطہ کرنے اور بہت بڑی تعداد کو اپنا ہم نوا بنانے پر خراج تحسین پیش کیا اور کہاکہ اس کے نتیجے میں کراچی میں جماعت اسلامی بہت بڑی قوت کے ساتھ سامنے آئی ہے۔ کارکنان 2015 کے بلدیاتی انتخابات کے بعد مایوس ہوکر گھر پہ نہیں بیٹھے رہے بلکہ دن رات محنت کی ،حق دو کراچی تحریک اور حق دو اورنگی تحریک  چلائی ۔2018میں جماعت اسلامی نے 5لاکھ سے زائد ووٹ حاصل کیے جب کہ 2024 کے جنرل الیکشن میں 8 لاکھ سے زائد ووٹ حاصل کیے۔ مدثر حسین انصاری نے کہاکہ کارکنان جماعت اسلامی ضلع غربی انتخابات میں ان تھک محنت کرنے پر خراج تحسین کے مستحق ہیں، ہم جیتے ہیں اوراپنی نشستیں ہر صورت واپس لیں گے۔ جو جعلی مینڈیٹ لے کر جیتے اور جنہوں نے جتوایا ہے دونوں ہی پریشان ہیں۔ جماعت اسلامی کے کارکنان نے دن رات ایک کر کے انتخابی مہم چلائی اور سرد موسم کی پرواہ کیے بغیر محنت کی۔مرد و خواتین ، بچے ، بوڑھے اور نوجوان سب نے مل کر انتخابی مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا ہے۔جماعت اسلامی ضلع غربی کے کارکنان 2018 کے الیکشن اور 2023 کے بلدیاتی انتخابات کے مقابلے میں 2024 کے جنرل الیکشن میں اس سے کہیں زیادہ آگے کھڑے ہیں۔ اورنگی کے عوام بھی مبارکباد کے مستحق ہیں جنہوں نے پورے کراچی کی طرح اورنگی سے بھی بھتہ خوروں اور ٹارگٹ کلروں کو مسترد کیا۔ کراچی میں جماعت اسلامی کو ووٹ اس کی خدمت کی وجہ سے ملا ۔کارکنان مایوس نہ ہوں ہم جیتے ہیں اور ہم جعلی مینڈیٹ کے خلاف جدوجہد جاری رکھیں گے۔انتخابی نتائج کے بعد سوشل میڈیا میں افواہ پھیلائی کہ جماعت اسلامی ضلع غربی بنوقابل پروگرام ختم کردے گی لیکن الحمدللہ بنوقابل ٹیسٹ کے طلبہ و طالبات کا انٹرویو ہوا اس میں ہزاروں طلبہ و طالبات نے بھرپور شرکت کی اور افواہوں کو مسترد کردیا۔

امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن ، نائب امیر کراچی و انچارج میڈیا سیل ڈاکٹر اسامہ رضی ، سیکریٹری اطلاعات زاہد عسکری نے روزنامہ جنگ کے سینئر سب ایڈیٹر اور کالم نگار اجمل خٹک کثر، سینئر صحافی عبد الوسیع قریشی کے بڑے بھائی عبد السمیع قریشی اور سینئر صحافی کفیل الدین فیضان کے والد کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے ، مرحومین کے اہل خانہ سے دلی تعزیت کرتے ہوئے ان کی مغفرت اور لواحقین و پسماندگان کے لیے صبر ِ جمیل کی دعا کی ہے ۔#