کراچی (صباح نیوز)جماعت اسلامی سندھ کے ایک اعلیٰ سطحی وفد نے سندھ کے امیر کاشف سعید شیخ کی قیادت میں سندھ یونائیٹڈ پارٹی کے صدر اور دریا بچاؤ کمیٹی کے کنوینر سید زین العابدین شاہ سے جامشورو میں ملاقات کی، دونوں رہنماؤں نے سندھ کی صورتحال اور سندھ میں بدامنی کی آگ، ڈاکو راج، پانی پر ڈاکے سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔ وفد نے سید زین شاہ کو 26 جنوری کو حیدر آباد میں جماعت اسلامی کی جانب سے منعقد کی جانے والی پانی کانفرنس میں شرکت کی دعوت بھی دی۔
سید زین شاہ نے پانی سمیت سندھ کے اشوز پرجماعت اسلامی کی کاوشوں کوسراہا اور دعوت نامہ قبول کرتے ہوئے کانفرنس میں اپنی شرکت کا یقین دلایا۔ ملاقات کے بعد پریس بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے سید زین شاہ نے کہا کہ پیپلز پارٹی کو سندھ میں چوتھی بار اقتدار محض اسلئے دیا گیا کہ اسکے بدلے مقتدرقوتوں کو سندھ کے پانی، زمین اور قومی وسائل پر قبضہ دیا جائے،جعلی انتخابات کے ذرریعے کاروباری اور خوشامدی لوگوں کے حوالے پورا ملک کیا گیا ہے جو اسیبلشمینٹ کے مفادات کے محافظ بن چکے ہیں۔ ”دریا بچاؤ تحریک” کا اجلاس 25 جنوری کو کراچی میں طلب کر لیا گیا ہے، جس میں آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ نہریں بنانے اور سندھ کی قیمتیں زمینیں کمپنی کے حوالے کرنے کا منصوبہ ختم کیا جائے۔ دریا بچاؤ تحریک میں جماعت اسلامی پہلے دن سے ہمارے ساتھ کام کر رہی ہے۔جماعت اسلامی سندھ کے امیر کاشف سعید شیخ نے کہا کہ دریائے سندھ پر چھ نئی نہروں کی تعمیر کے بعد بدین، ٹنڈو محمد خان، ٹھٹھہ اور کراچی میں پانی کا بڑا بحران پیدا ہو جائے گا، جب کہ سندھ کی زراعت مکمل طور پر تباہ ہو جائے گی۔ کراچی کے شہری اس وقت بھی پانی کی شدید کمی کے باعث ٹینکرز مافیا سے پانی خریدنے پر مجبور ہیں جبکہ بدین اور ٹھٹھہ کے کے ٹیل کے آبادگاروں کو علاقوں کو زراعت کے لیے پانی نہیں ملتا۔
سندھ کے مفادات اور وسائل کے حوالے سے ہمیں تمام اختلافات بھلا کر ایک جگہ اکٹھا ہونا ہو گا۔ ہم سندھ کابینہ کی جانب سے ساحلی پٹی کی کمپنی کو 10 لاکھ ایکڑ اراضی دینے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔صوبائی حکومت نے گورکھ ہل کے سیاحتی مقام ، عمر کوٹ سمیت کمپنی کو لاکھوں ایکڑ اراضی دی ہے پیپلز پارٹی نے پورے سندھ کے وسائل اپنے اقتدار کو محفوظ بنانے کیلئے بیچ دیئے ہیں۔ ”پاکستان کھپے” کا نعرہ لگانے والے صدر زرداری نے دراصل پورے سندھ کے وسائل کو بیچ دیا ہے۔ 26 جنوری کو جماعت اسلامی حیدرآباد میں پانی کے پر ڈاکے اور 06 نئی نہروں کی تعمیر کے خلاف ”پانی کانفرنس” کر رہی ہے جس میں سید زین شاہ سمیت تمام سیاسی، مذہبی،سماجی تنظیموں اور آبی ماہرین کو مدعو کیا گیا ہے۔
جماعت اسلامی، سندھ کے عوام کی زندگی سندھو دریا پر نہروں کی تعمیر اوروسائل پر قبضے شدید مخالفت کرتی رہی ہے اور کرتی رہے گی۔ ہم حکومت سندھ اور وفاقی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ کمپنی سرکار کو خوش کرنے کیلئے سندھ کی زمینوں کی نیلامی اور پانی چوری کرنے کی کوششیں بند کی جائیں بصورت دیگر وفاق اور سندھ میں فارم47 کی بنیاد پر وجود میں آنے والی جعلی حکومت کیلئے خود کو بچانا مشکل ہو جائے گا۔ . اس موقع پر ایس یو پی کے وائس چیئرمین روشن علی برڑو، جماعت اسلامی سندھ کے رہنما امداد اللہ بجارانی، علامہ حزب اللہ جکھرو، مولانا عبدالوحید قریشی، حافظ طاہر مجید، سہیل شارق، حنیف شیخ اور دیگر مقامی رہنما بھی موجود تھے۔