جماعت اسلامی سندھ کی جانب سے سندھ پبلک سروس کمیشن کا پیپر آؤٹ کرنے میں ملوث افسران کیخلاف سخت کاروائی کا مطالبہ

کراچی(صباح نیوز)جماعت اسلامی سندھ کے امیر وسابق ایم این اے محمد حسین محنتی نے سندھ پبلک سروس کمیشن کے زیر انتظام سیکنڈری اسکول ٹیچرز کی بھرتیوں کیلئے ہونے والے ٹیسٹ کا پیپر آئوٹ ہونے والے واقعے کی شفاف تحقیقات کروانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پیپر لیک ہونے میں ملوث کرپٹ افسران کیخلاف کاروائی کرکے عبرت کا نشان بنایا جائے، سندھ پبلک کمیشن کے اہلکاروں کی جانب سے یہ پہلا واقعہ نہیں ہے بلکہ اس طرح کے واقعات تسلسل سے رونما ہوتے رہے ہیں، کرپشن اور کمیشن کے کلچر نے سندھ کے ہر ادارے کو تباہ اور ساکھ پر سوالیہ نشان لگادیا ہے اسلئے سندھ کے نگراں وزیراعلی اور اعلی عدلیہ مختلف میگا اسیکنڈلز کی بنیاد پر سندھ پبلک سروس کمیشن کے اندر انتظامی بے قاعدگیوں سے لیکر امتحانی نتائج میں ردوبدل، نوکریوں کی فروخت اور پیپر لیک ہونے والے واقعات کی شفاف انکوائری کیلئے اچھی ساکھ پر مشتمل افسران کا کمیشن بناکر ملوث ملزمان کو سخت سزائیں اور ملازمت ختم کی جائے جو نوجوان نسل کے مستقبل سے کھیل رہے ہیں۔

محمد حسین محنتی نے ایک بیان میں مزید کہا کہ میٹرک بورڈ سے لیکر سندھ سروس پبلک کمیشن تک ہر ادارہ نااہلی، غیر شفافیت اور اقرباپروری کی بھینٹ چڑھ چکا جس کی وجہ سے نوجوان نسل کا مستقبل تباہ ہورہا ہے جبکہ کرپشن اور اقرباپروری کی وجہ سے ہم ہر فیلڈ میں دوسرے صوبوں سے پیچھے رہ گئے ہیں، جو نوجوان غربت اور سخت مشکلات کی باوجود محنت مزدوری اور کوشش سے کمیشن کے امتحان کی تیاری کرکے آتے ہیں پیپر آئوٹ ہونے اور سفارشی کلچر کی وجہ سے ان کے خواب چکنا چور اور والدین کی آنکھوں میں آنسو ہیں، سندھ پبلک سروس کمیشن کے امتحانی نتائج جاری کرنے کے موقع پر کرپشن اور بڑے پیمانے پر لین دین کی شکایات عام ہیں لیکن افسوس کہ آج تک کسی افسر کیخلاف موثر کاروائی نہیں کی گئی جس کی وجہ سے سندھ کے غریب اور اہل امیدوار میرٹ پر ملنے والی نوکریوں سے محروم ہیں، سیکنڈری اسکول ٹیچر کا پیپر لیک ہونا سندھ کی تعلیم پر خطرناک حملہ ہے اس عمل سے لاکھوں اہل نوجوانوں کا مستقبل تباہ ہونے کا خدشہ پیدا ہوچکا جو کسی صورت قبول نہیں۔

اہلیت کی بنیاد پر روزگار کے مواقع پیدا کرنے والا سندھ پبلک سروس کمیشن اس وقت نوکریاں فروخت کرنے کی مارکیٹ بن چکا ، اداروں کی ساکھ اور سندھ پبلک سروس کمیشن میں شفافیت اور اعتماد کی بحالی کیلئے وفاق اور صوبائی حکومت کو سخت اور شفاف اقدامات کرنے ہونگے۔ جماعت اسلامی سندھ کے امیر نے نگراں وزیراعلی اور سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ سیکنڈری اسکول ٹیچرز کا پیپر آئوٹ کرنے کے معاملے کا نوٹس اور فوری طور پر سندھ پبلک سروس کمیشن کی انتظامیہ کیخلاف شفاف تحقیقات کا حکم دیں تاکہ پیپر آئوٹ کرنے میں ملوث کردار وں کو قانون کے کٹھڑے میں لایا جاسکے، سندھ پبلک سروس کمیشن کے ذریعے ٹیچرز کی بھرتی کا عمل کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا، کمیشن کے نتائج میرٹ اور شفافیت کو برقرار رکھتے ہوئے جاری کیئے جائیں، ٹیسٹ دینے والے نوجوانوں کے ساتھ زیادتیاں بند نہ کی گئیں تو سندھ بھر میں بھرپور احتجاج کیا جائے گا۔