سدھن گلی (صباح نیوز) حکومت آزاد کشمیرکے زیر اہتمام ونٹر سپورٹس فیسٹیول گنگا چوٹی میں اختتام پذیر ہو گیا۔سپورٹس فیسٹیول میں آزادکشمیر کے علاوہ پاکستان کے چاروں صوبوں اور بین الاقوامی سیاحوں نے شرکت کی۔آزاد کشمیر کے ضلع باغ میں واقع بلند پہاڑی سیاحتی مقام گنگا چوٹی پر موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے اس بار پہلی مرتبہ کم برف باری ہوئی جس کے باعث سالانہ سنو فیسٹیول میں آئس ہاکی نہیں کھیلی جا سکی۔
گنگا چوٹی پر محکمہ سیاحت و کھیل کی جانب سالانہ سنو فیسٹیول منعقد ہوا جو سطح سمندر سے نو ہزار 990 فٹ بلند ہے۔ اسلام آباد سے گنگا چوٹی تک پہنچنے کے دو راستے ہیں جس میں پہلا راستہ اسلام سے کوہالہ، مظفرآباد، سری نگر چکوٹھی شاہراہ پر دھنی سراں، سدھن گلی، چکار سے ہوتا ہوا گنگا چوٹی پہنچتا ہے۔اس راستے سے زمینی فاصلہ 186 کلومیٹر بنتا ہے جو کہ پانچ گھنٹے کی مسافت پر محیط ہے۔گنگا چوٹی پہنچنے کا دوسرا راستہ اسلام آباد سے کوہالہ اور وہاں سے شاہراہ باغ پر چلتے ہوئے مناسہ، چمیاٹی،
دھیر کوٹ، غازی آباد، پھر ارجا سے باغ شہر سے گزرتے ہوئے براستہ سدھن گلی گنگا چوٹی پہنچتا ہے۔یہ سفر چار گھنٹے کی مسافت اور 160 کلومیٹر پر محیط ہے۔گنگا چوٹی پر ہونے والے اس سالانہ سنو فیسٹیول میں شرکت کے لیے پاکستان اور دنیا بھر سے سیاح فروری میں اس علاقے کا رخ کرتے ہیں۔گنگا چوٹی سنو فیسٹیول کے سالانہ کھیلوں کے مقابلوں میں سکینگ، آئیس والی بال، سنو بورڈنگ، سنو ڈرفٹنگ، سنو سلائیڈنگ، آئس مارشل آرٹس کے کھیل کھیلے جاتے ہیں۔
ثقافتی کھیلوں میں گتگا، رسہ کشی، بوری دوڑ شامل ہیں۔آزاد کشمیر کی حکومت کی جانب سے تاریخ میں پہلی بار گنگا چوٹی سنو فیسٹیول میں آئس ہاکی کا ٹورنامنٹ کروانے کا اعلان کیا گیا تھا لیکن موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے اس بار پہلی مرتبہ گنگا چوٹی پر برفباری معمول سے انتہائی کم ہوئی ہے اور درجہ حرارت میں فوری اضافے سے پڑی برف بھی تیزی سے پگھلی ہے جس کے باعث یہاں آئس ہاکی نہیں کھیلی جا سکی۔سنو فیسٹول کے مختلف مقابلوں میں 35 سے زائد ایتھلیٹس نے حصہ لیا۔گنگا چوٹی پر ہونے والے سب سے مشہور کھیل آئس سکیئنگ کے مقابلوں میں نیلم سکیئنگ کلب کی ٹیم فاتح قرار پائی۔کھیل میں نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والے کھلاڑیوں کو حکومت کی جانب سے کیش پرائزز اور ٹرافیز سے بھی نوازا گیا۔چار روزہ گنگا سنو فیسٹیول کے اختتامی روز ایک کلچرل شو کا بھی انعقاد کا گیا جس میں مقامی فنکاروں نے اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔مقامی گلوکاروں کی طرف سے تقافتی نغمے پیش کیے گئے جن پر وہاں موجود سیاحوں نے روایتی رقص بھی کیا۔