اسلام آباد(صبا ح نیوز) پاک ایران کشیدگی کے تناظر میں قومی سلامتی کمیٹی اور وفاقی کابینہ کے اجلاس کل جمعہ کو طلب کرلیے گئے۔نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی اور وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پاک ایران تازہ ترین صورت حال پر بریفنگ دی جائے گی۔ نگراں وزیراعظم کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں تمام سروسز چیفس اور وفاقی وزرا شریک ہوں گے، جس میں پاک ایران کشیدہ صورت حال کو زیر غور لایا جائے گا۔
علاوہ ازیں جمعہ کے روز طلب کیے گئے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ملک کی موجودہ سلامتی کی صورت حال پر غور کیا جائے گا۔ اجلاس نگراں وزیراعظم کی زیر صدارت دن دو بجے ہوگا۔واضح رہے کہ پاکستان نے ایران میزائل حملے کا بھرپور جواب دیتے ہوئے ایران میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے۔ جس کے بعد ترجمان دفترخارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے ایران کے صوبہ سیستان و بلوچستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ۔ترجمان کے مطابق انٹیلی جنس پر مبنی آپریشن مرگ بر سرمچار کے دوران متعدد دہشت گرد مارے گئے۔پاکستان نے جوابی کارروائی میں کسی شہری یا ایرانی تنصیبات کو نشانہ نہیں بنایا۔
پاکستان نے بلوچ علیحدگی پسندوں کی موجودگی اور سرگرمیوں کے ٹھوس شواہد کے ساتھ متعدد ڈوزیئرز بھی ایران کے ساتھ شیئرکیے۔دفتر خارجہ کی ترجمان کا کہنا ہے کہ ہمارے سنجیدہ تحفظات پر عمل نہ ہونے کی وجہ سے نام نہاد سرمچار بے گناہ پاکستانیوں کا خون بہاتے رہے۔ آج صبح دہشت گردوں کے خلاف کارروائی مصدقہ انٹیلی جنس کی روشنی میں کی گئی