جیکب آباد،کشمور کی حلقہ بندیوں کے خلاف دائر مقدمہ میں الیکشن کمیشن کے ماہرین سپریم کورٹ طلب


اسلام آبا د(صباح نیوز) سپریم کورٹ نے صوبہ سندھ کے دو اضلاع جیکب آباد اور کشمور کی حلقہ بندیوں کے خلاف دائر مقدمہ میں آئندہ سماعت پر الیکشن کمیشن کے حلقہ بندیوں کے ماہرین کو طلب کرلیا  عدالت نے ہدایت کی ہے کہ کیس کو آئندہ جلد سماعت کیلئے مقرر کیا جائے۔

کیس کی سماعت جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی، درخواست گزاران، سردار سلیم جان مزاری ،ایم این اے احسان احمد مزاری ، اور ایم پی اے عبدالرؤف کھوسو کی جانب سے دائر درخواستوں کی سماعت کی ۔ درخواست گزاروں کے وکیل رفیق کلوڑ کا دلائل میں کہنا تھا کہ آبادی کے تناسب سے پورے سندھ کو قومی اسمبلی کی 61 سیٹیں دی گئی ہیں ،

درخواست گزار احسان مزاری موجودہ  رکن اسمبلی ہیں ،دو اضلاع  جیکب آباداور کشمور کو مجموعی طور پر 3 قومی اسمبلی کی سیٹیں دی گئی ہیں، ہر سیٹ میں ووٹرز کی تعداد مختلف ہے،آئین و قانون کے مطابق آبادی کے حساب سے حلقہ بندیاں ہونی چاہیئں ، آبادی کے تناسب سے حلقہ بندیاں کرتے ہوئے ضلعوں کو مدنظر نہیں رکھنا چاہیے ،

وکیل  کا کہنا تھا کہ موجودہ حلقہ بندیوں میں ضلعوں کے اندر ہی آبادی کو تقسیم کیا جاتا ہے، تپہ دار، پٹواری کے ریکارڈ سے حلقہ بندیاں ہونی چاہیئں،اس پر جسٹس عمر عطابندیال نے کہاکہ ڈی آر اوز بھی تو  ضلعوں کی بنیاد پر بنائے جاتے ہیں، اس پر وکیل نے کہاکہ بنوں کے ایک حلقے میں بارہ لاکھ اور دوسرے حلقے میں چار لاکھ ووٹرز ہیں،ضلعوں کی بنیاد پر ہونے والے حلقہ بندیوں میں آبادی کی درست تقسیم نہیں ہو پاتی،اس لئے حلقہ بندیاں کرتے وقت مختلف نقاط کو سامنے رکھا جاتا ہے وکیل نے کہاکہ الیکشن کمیشن ضلع ،پٹہ دار اور مختلف وجوہات حلقہ بندیوں کی بنیاد بنتی ہیں ،

جسٹس عمر عطابندیال نے کہاکہ الیکشن کمیشن  سے متعلق اس معاملے پرماہرین کو سننا چاہتے ہیں ، سپریم کورٹ نے آئندہ سماعت پر الیکشن کمیشن کے حلقہ بندیوں کے ماہرین کو طلب کرتے ہوئے قراردیا کہ کیس کو آئیندہ جلد سماعت کیلئے مقرر کیا جائے۔