پندرہ دن کی مہلت دیتے ہیں لاپتہ افراد کو بازیاب کروایا جائے،سندھ ہائی کورٹ


کراچی (صباح نیوز)سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس محمد اقبال کلہوڑو نے لاپتہ شہری پٹھان خان زہرانی سمیت دیگر کی بازیابی کے لئے دائر درخواستوں پر سماعت کی۔

عدالت نے قراریا ہے کہ اگر لاپتہ شہری ملک دشمن سرگرمیوں میںملوث ہیں توان کا بھی پتا ہونا چاہیئے، 15دن کی مہلت دیتے ہیں ان کو بازیاب کروائیں، اورتحقیقات کرکے رپورٹ پیش کریں ورنہ تفتیشی افسران کے خلاف کاروائی کا حکم دیں گے۔ عدالت نے پولیس کی جانب سے ناقص تفتیش پر برہمی کااظہارکیا ہے۔

جسٹس اقبال کلہوڑو کی جانب سے استفسار کیا گیا کہ لاپتہ افراد کے حوالہ سے اس طرح تفتیش ہوتی ہے؟بس آتے ہیں تاریخ لے کر چلے جاتے ہیں ، بتایا جائے لاپتہ افراد کے معاملہ پر کیا تحقیقات کی ہیں،تفتیشی کی آدھی تنخواہ لاپتہ شخص کی اہلیہ کو دینے کا حکم دیتے ہیں،ناقص تفتیش کرنے والے افسر کو معطل کرنے کا بھی حکم دیتے ہیں،15دن مہلت دے رہے ہیں ، بندے کا پتا لگا کربتائو کون لے گیا۔

جسٹس اقبال کلہوڑو کا کہنا تھا کہ پولیس کو پتا نہیں ہوتا کہ کیا تفتیش کرنی ہے کس طرح تفتیش کرکے لے آتے ہیں، بس ہر دفعہ آتے ہیں اورتاریخ لے کر چلے جاتے ہیں،ان کا ریڈر ان کو پرنٹ نکال کردیتا ہے کہ اگلے دن کیس کی سماعت ہو گی، پرنٹ پیپرز کے اوپر کیا لکھا ہوتا ہے ان کو کچھ پتا نہیں ہوتا۔

عدالت کا کہنا تھا کہ لاپتہ شہریوںپر کیا گزررہی ہو گی، کوئی احساس ہی نہیں ہے،اب ہم کوشش کرتے ہیں کہ پولیس افسران کی آدھی تنخوائیں لاپتہ افراد کے اہلخانہ کو دینے اور انہیں معطل کرنے کا بھی حکم دیتے ہیں ۔ عدالت نے درخواستوں پر سماعت 10فروری تک ملتوی کردی۔