سری نگر: مقبوضہ جموں وکشمیر میں پنچایتی راج نظام ختم ہوگیا30ہزار پنچایتی نمائندوں کی معیاد ختم ہوگئی ہے تاہم بی جے پی نے شکست کے خوف سے نئے پنچایتی انتخابات کرانے سے گریزاں ہے ۔جموں و کشمیر میں کانگریس نے کہا ہے کہ علاقے میں پنچایتوں کی میعاد ختم ہونے کے باعث آج پنچایتی راج نظام ختم ہوگیا اور بی جے پی نے شکست کے خوف سے جان بوجھ کر پنچایتی انتخابات میں تاخیر کی ہے۔
کانگریس رہنما رویندر شرما نے جموں میں ایک بیان میں کہا کہ انتخابات میں تاخیر جموں و کشمیر کے لوگوں کے ساتھ بہت بڑی ناانصافی ہے جو جون 2018سے منتخب جمہوری حکومت کے بغیر ہیں۔ انہوںنے کہا کہ جموں و کشمیر میں انتخابات 2018میں ہونے والے تھے لیکن اب جنوری 2024 ہے اورکسی کو اسمبلی انتخابات کا وقت معلوم نہیں ۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی آئندہ انتخابات کے لئے چند نوکرشاہوں کو اختیارات دے کر ریموٹ کنٹرول کی طرح مرکز سے انتظامی مشینری کو اپنی حکومت کے پروپیگنڈے اورتشہیر کے لئے استعمال کررہی ہے۔ کانگریس رہنمانے کہا کہ پوری انتظامی اور فیلڈ مشینری عام انتخابات کو مدنظر رکھتے ہوئے بی جے پی حکومت کی تشہیر کے کام پر ہے۔
کانگریس رہنما نے کہاکہ بی جے پی نے پنچایتی راج نظام کو اپنی موت آپ مرنے دیا کیونکہ اسے جیت کا یقین نہیں تھا۔ انہوں نے کہاکہ بی جے پی کو لوگوں کی امنگوں اور حقوق سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ انہوں نے کہا کہ پنچایتیں جموں و کشمیر میں جمہوریت کی آخری علامتیں تھیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو ان انتخابات کو پنچایتوں اور یو ایل بی کی موجودہ مدت پوری ہونے سے ایک ماہ قبل مکمل کرنا تھا۔