غزہ لہو لہوہے اتنی سکت بھی نہیں کہ براہ راست امداددے سکیں۔  سلطان احمد علی


 اسلام آباد(صباح نیوز) دیوان آف جونا گڑھ صاحبزادہ سلطان احمد علی نے کہا ہے کہ دنیائے اسلام  آج اندرونی خلفشار کا شکار ہے،غزہ میں  بائیس ہزار شہادتیں ہو چکی ہیں، ہماری حالت یہ ہے کہ ہم ان تک  براہ راست امداد بھی نہیں پہنچا سکتے، اندرونی خلفشار کے باعث اسلامی  ریاستیں کمزور ہوئیں، نوبت یہ آگئی عالم اسلام مسجد اقصی اور غزہ کے مظلومین وشہادتوں کے بارے میں کھل کر  بات نہیں کر سکتا واضح دینا چاہتے ہیں اقصی سے تعلق غیر مشروط ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے دربارِعالیہ حضرت سخی سلطان باھو سے وابستہ اصلاحی جماعت و عالمی تنظیم العارفین کے تحت حضرت سلطان محمد علی کی زیر صدارت  سالانہ “میلاد مصطفے ۖ و حق باھو کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔ انھوں نے واضح کیا کہ کسی پر تہمت  منافرت  قتل کے  مترادف ہے شدت پسندانہ رویے داخلی انتشار کا سبب ہیں  ، کوئئی اگر انتخابی جلسوں میں کسی پر الزام تراشی کرے کسی کی بہن بیٹی کی توہین کرے قطاً اس کی پزیرائی نہ کریں شائستگی کا طرز عمل اختیار کریں۔انتخابات کی سرگرمیوں میں سب کی عزت واحترام کو ملحوظ خاطررکھا جائے ۔ انھوں نے کہا کہ اولیا کی تلقین کے مطابق رسول پاک ۖ کی محبت و تعظیم زندگی کے ہر پہلو میں شامل ہونی چاہیے۔ حضور پاک ۖ کا ادب و تعظیم صحابہ اکرام، اہل بیت، تابعین اور اسلاف کا شعار تھا۔ یہ تعظیم و محبت اس دنیا، برزخ وآخرت میں انسان کی نجات کاذریعہ ہے۔ صاحبزادہ سلطان احمد علی نے مزید  کہا کہ  آقاپاک ۖ نے اپنے سے بعد آنے والے مسلمانوں کے لئے محبت اور خوشخبری کی نوید اس وقت سنائی جب ہمارا ابھی وجود بھی نہیں تھا ، اس محبت کا صلہ تو بحیثیت امتی ہم نہیں دے سکتے لیکن  قرآن پاک اور احادیث رسول ۖ  کی روشنی میں اہل بیت کی مودت و محبت  ہم پرلازم ہے آپۖ کی  شریعت، سنت اور اخلاق کو اختیار کیا جائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ  معاشرے میں تہمت اور لعنت جیسے افعال سے پرہیز کرنا ہو گا کیونکہ آقاپاک ۖ نے کیا اور کیسے کہنا ہے اس کا ایک معیار مقرر کیا ہے ، اس  معیار کو اپنی زندگی پر لاگو کرنا ہوگا۔  اگر ہم تہمت کا لعنت کا ، جبر کا ، بد قولی کا بیج بوئیں گے تو ہماری نسل اسی کے سائے میں پروان چڑھے گی اس کی بجائے ہمیں آقاپاکۖ کی تعلیمات کے مطابق گفتگو کرنی چاہیئے ، کیونکہ کسی کو گالی دینا ، تہمت لگانا گناہ ہے ، الیکشن کا دوردورہ ہے ہمیں اپنے آپ سے عہد کرنا ہے کہ  اس الیکشن کی وجہ سے، کسی سیاسی لیڈر کی وجہ سے  ہم کسی پر تہمت کا ، الزام تراشی   کا ، گناہ نہیں کریں گے ، کسی کی ماں بہن بیٹی کے بارے میں کی گئی بات کا جواب نہیں دیں گے۔ہمیں اپنے معاشرے میں سخت کلامی سے فحش گوئی سے پرہیز کرنا چاہیئے ۔ چادر اور چار دیواری   کے تقدس اور حرمت کا خیال رکھیں اور کوئی بھی ایسی بات نہ کریں جو تہمت و الزام تراشی کے ضمرے میں آئے ۔  صاحبزادہ سلطان احمد علی کا اپنے خطاب میں مزید کہنا تھا کہ قرآن پاک اور  تعلیمات حضرت سلطان باھو کی روشنی میں اسم   اللہ کا زکر کریں یہ زکر ہمارے جسم ، ہمارے  دماغ اور روح کو پاک کرے گا ۔ جب  جسم ، عقل اور روح ایک زکر کرتے ہیں ہیں تو انسان میں یکجائی لاتی ہے یہ اندرونی تفرقہ سے نجات دلاتا ہے ۔  کانفرنس کے اختتام پر سرپرست اصلاحی جماعت و عالمی تنظیم العارفین حضرت سلطان محمد علی نے ملکی و ملی سلامتی اور اتحاد کے لئے خصوصی دعا فرمائی کشمیر وفلسطین کی آزادی کے لئے خصوصی طور پر دعا کی گئی ۔کانفرنس میں فلسطین ، آذربائیجان ، سوڈان  اور انڈونیشیا  سمیت دیگر  غیرملکی سفارت کاروں اور  ہر طبقہ زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی ۔