قاضی حسین احمد کے یوم وفات کے موقع پر دعائیہ تقریبات ہوں گی ۔قیصر شریف

لاہور(صباح نیوز)سیکرٹری اطلاعات جماعت اسلامی قیصر شریف نے کہا ہے کہ سابق امیر جماعت اسلامی قاضی حسین احمد   کے گیارویں یوم وفات کے موقع پر ملک بھر میں دعائیہ تقریبات منعقد ہوں گی۔ قاضی حسین احمد5اور6 جنوری 2013 ء کی درمیانی رات کو اس دارِ فانی سے کوچ کر گئے۔ جماعت اسلامی کے تیسرے امیر نے ملک و ملت کے لیے عظیم خدمات انجام دیں جن کا زمانہ معترف ہے۔

ان کی رحلت پر اندرون و بیرون ملک جس طرح صدمے اور افسوس کا اظہار اور ان کی خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا گیا وہ تاریخ کا حصہ ہے۔قیصر شریف نے کہا ہے کہ قاضی حسین احمد 1938ء میں ضلع نوشہرہ کے گاؤں زیارت کاکا صاحب میں پیدا ہوئے، ان کے والد مولانا قاضی محمد عبدالرب ایک ممتاز عالم دین تھے۔انھوں نے پشاور کے اسلامیہ کالج سے گریجویشن کی اور پشاور یونیورسٹی سے جغرافیہ میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی، بعد از تعلیم وہ سیدو شریف میں جہانزیب کالج میں بحیثیت لیکچرار تعینات ہوئے ۔جماعت اسلامی کی سرگرمیوں اور اپنے فطری رحجان کے باعث وہ ملازمت جاری نہ رکھ سکے اور پشاور میں اپنا کاروبار شروع کر دیا، جلد ہی وہ سرحد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے نائب صدر منتخب ہوئے۔ قاضی حسین 1970 میں جماعت اسلامی کے باقاعدہ رکن بنے۔

جماعت اسلامی پشاور کے امیر رہنے کے بعدانہیں صوبہ خیبر پختونخواہ کی امارت کی ذمہ داری سونپی گئی۔وہ 1978 میں جماعت اسلامی پاکستان کے سیکریٹری جنرل بنے اور 1987 میں امیر منتخب کر لیے گئے، اس کے بعد وہ چار مرتبہ مزید (1999، 1994، 1992، 2004) امیر منتخب ہوئےـقاضی حسین احمد 1985 میں 6 سال کے لیے سینیٹ کے ممبر منتخب ہوئے،1992 میں وہ دوبارہ سینیٹرمنتخب ہوئے، تاہم انہوں نے حکومتی پالیسیوں پر احتجاج کرتے ہوئے بعد ازاں سینیٹ سے استعفٰی دے دیا۔2002 کے عام انتخابات میںقاضی حسین قومی اسمبلی کے 2 حلقوں سے رکن منتخب ہوئے۔قاضی حسین احمد ایک جہد مسلسل کا نام ہے وہ پارے کی طرح ہر وقت حرکت میں رہنے والی شخصیت تھے۔قیصر شریف کے مطابق قاضی حسین احمد ایک روایتی سیاستدان نہیں تھے بلکہ وہ ایک کارکن کے طور پر جماعت اسلامی میں آئے اور نا صرف جماعت اسلامی بلکہ امت کے قائد کے طور پر اس جہان فانی سے رخصت ہوئے۔