کراچی(صباح نیوز)امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن کے 8فروری کو ہونے والے عام انتخابات کے سلسلے میں این اے 250اورپی ایس 129ڈسٹرکٹ سینٹرل،این اے 246 ڈسٹرکٹ ویسٹ سے جمع کروائے گئے کاغذات نامزدگی منظور ہوگئے۔
کاغذات کی اسکروٹنی مکمل ہونے کے بعد حافظ نعیم الرحمن نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ جماعت اسلامی کے نامزد امیدواروں نے کراچی میں 47صوبائی اور 22قومی اسمبلی کی نشستوں پر کاغذات نامزدگی جمع کرادیے ہیں ،جماعت اسلامی شہر میں ایک بھرپور انتخابی مہم چلائے گی ،ہم پہلے ہی عوام سے مسلسل رابطے میں ہیں ، اب رابطوں کو مزید تیز کریں گے ، اس سلسلے میں نوجوانوں کے لیے بڑے پیمانے پر یوتھ ممبر شپ مہم بھی جاری ہے اور نوجوان مہم میں بھرپور شرکت کررہے ہیں ہم شہر کراچی سے بلدیاتی انتخابات کی طرح عام انتخابات میں بھی بھاری اکثریت حاصل کریں گے اور اب جماعت اسلامی کے بغیر سندھ حکومت نہیں بن سکے گی اور وفاق میں بھی جماعت اسلامی کا اہم ترین کردار ہوگا ۔
انہوں نے مزیدکہاکہ جماعت اسلامی عام انتخابات میں اپنے نام اور انتخابی نشان ترازو کے ساتھ انتخابی عمل میں حصہ لے گی ،شہر کراچی میں جماعت اسلامی کا ایک تابناک ماضی ہے کراچی تقریباََ 35سال سے اجڑا ہوا تھا یہاں پر بڑے پیمانے پر جرائم ،کرپشن،بھتہ خوری ،دہشت گردی ہوتی رہی ہے اور جو جماعتیں یہاں سے مینڈیٹ لیتی رہی ہیں انہوں کراچی کو ترقی دینے کے بجائے اپنی جائیدادیں بنائیں، اسی طرح سے پورا صوبہ سندھ برباد ہوا ہے ،کل پیپلزپارٹی کی پوری لیڈرشپ لاڑکانہ میں موجود تھی ان کو چاہیے تھا کہ وہ سندھ کی شہری آبادیوں اور دیہاتوں میں بھی جاتے تو ان کو پتہ چلتا کہ ان کی اب کوئی حیثیت نہیں رہی ہے ،
سندھ کے عوام کے پاس پہلے کوئی آپشن نہیں تھا لیکن اب جماعت اسلامی کی صورت میں سندھ کے عوام کے پاس بہترین آپشن موجود ہے ۔جماعت اسلامی کی خاص طور پر تعلیم پہلی ترجیح ہوگی ہمارا بہت واضح موقف ہے کہ ہم فری آئی ٹی پروگرام شروع کریں گے ،حکومت سندھ کے تحت ہونے والی آئی ٹی کی ایکسپورٹ جو 2.5ملین ڈالر ہے اس کو ہم 25ملین ڈالر تک جا سکتے ہیں ۔انہوں نے مزیدکہاکہ جماعت اسلامی کے سوا کسی بھی جماعت نے اب تک اپنا منشور پیش نہیں کیا جماعت اسلامی ملک کی واحد جمہوری پارٹی ہے ہم نے بہترین امیدواران نامزد کیے ہیں اس میں انتہائی تعلیم یافتہ لوگ شامل ہیں ۔