قائد اعظم یونیورسٹی انتظامیہ کی نا اہلی کھل کر سامنے آگئی، ترجمان اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان


اسلام آباد (صباح نیوز)اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان کے مرکزی ترجمان عادل فیاض نے قائد اعظم یونیورسٹی انتظامیہ کی طرف سے 5 طلبہ کے اغواء کے معاملے کو دو طلبہ تنظیموں کے درمیان جھگڑا قرار دینے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ انتظامیہ تصادم کہہ کر اپنی نااہلی کو چھپا رہی ہے.

اپنے تازہ بیان میں عادل فیاض نے کہا ہے کہ پولیس، ضلعی انتظامیہ، یونیورسٹی انتظامیہ اور یونیورسٹی کے طلبہ سب جانتے ہیں کہ یہ اغواء کا واقعہ ہے. اسکے باوجود میڈیا پر اسکو تصادم قرار دینا جانا انتظامیہ اپنی نااہلی چھپا رہی ہے. وہیں دوسری طرف اغواء کاروں کو سہولت دی جا رہی ہے. پولیس نے ایف آئی اآر میں بھی اغواء کا کیس درج کیا ہے لیکن پولیس تاحال گرفتار نہ کر سکے. پولیس کا موقف ہے کہ یونیورسٹی انتظامیہ ہمیں گرفتار کرنے کی اجازت نہیں دے رہی۔

انہوں نے مزید کہا ہے کہ اس سے زیادہ قابل افسوس بات یہ ہے کہ رجسٹرار کا موقف دو معروف صحافیوں کے لکھنے کے بعد آیا. اغواء ہونے بچوں اور انکے والدین سے یونیورسٹی انتظامیہ کی کارروائی کے لیے کوئی یقین دہانی نہیں کرائی گئی. یونیورسٹی میں آئے روز ایسے واقعات ہوتے ہیں جس کا ذکر معروف صحافی نے اپنے کالم میں ذکر کیا کہ قائداعظم یونیورسٹی میں چند کونسل کے علاوہ کسی کو آزادی نہیں. یہ لسانی کو کس نے اختیار دیا ہے کہ وہ اپنا قانون نفاذ کر رہی ہیں لیکن ان سوالات کا جواب رجسٹرار صاحب نے اپنے ٹویٹ میں نہیں دیا۔