بلوچستان کے لاپتہ افراد کے پرامن مظاہرے پر تشدد قابل مذمت ہے-ڈاکٹر حمیرا طارق

لاہور(صباح نیوز) جماعت اسلامی پاکستان کی سیکرٹری جنرل ڈاکٹر حمیرا طارق نے کہا ہے کہ  بلوچستان میں عرصہ دراز سے بھائیوں اور بیٹوں کی گمشدگی تکلیف دہ امر ہے -آزاد ریاست کے باشندوں کو بغیر وجہ بتائے غائب کرنا اور ہنستے بستے گھروں کو کمانے والوں سے محروم کر دہنا جمہوری طریقہ نہیں- پرامن بلوچ ماں بہنوں بیٹیوں پر تشدد اور گرفتاریاں ریاستی اداروں کی بو کھلاہٹ اور کھوکھلے پن کا ثبوت ہیں – انہوں نے عرصہ دراز سے بلوچستان کے لاپتہ بھائیوں کی بازیابی کے لیے پر امن احتجاج کرنے والی ماہ رنگ بلوچ اور دیگر خواتین مظاہرین پر پولیس کی جانب سے لاٹھی چارج اور شیلنگ کے بعد گرفتاریوں کی پرزور الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس قسم کی سرگرمیاں ریاست کے امن و امان کو تباہ کرنے کی کوشش ہے – ایک جمہوری ملک میں پر امن شہریوں سے احتجاج اور قانونی چارہ جوء کا حق چھین لینا افسوس ناک ہے -ایک طرف ناراض بلوچوں کو قومی دھارے میں شامل کرنے کی کوششیں ہیں ، دوسری طرف ماں بہنوں بیٹیوں سے ناروا سلوک سمجھ سے بالا تر ہے -اس طرح کی سرگرمیوں سے باغیانہ روئیے جنم لیں گے اور محب وطن شہریوں میں اشتعال انگیزی پروان چڑھے گی -انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ قوم کی ماں بہنوں بیٹیوں سے مجرمانہ سلوک بند کیا جائے اور ان کے مسائل کے حل اور شنواء کے لیے ہر ممکن امداد فراہم کی جائے -لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے حقیقی اقدامات کیے جائیں -#