سینیٹ قائمہ کمیٹی نے ریلویز میں چوری ،خورد برد کرپشن معاملات پر نامکمل رپورٹ مسترد کر دی

اسلام آباد (صباح نیوز)سینیٹ کی قائمہ کمیٹیریلویز نے ریلویز میں چوری ،خورد برد کرپشن اور قبضہ مافیاز سے متعلق معاملات پر نامکمل رپورٹ مستردکرتے ہوئے غیرتسلی بخش بریفنگ پربرہمی کا اظہار کیا۔ کمیٹی نے وزارت ریلویز کو انتباہ کیا ہے کہ آئندہ اجلاس میں تفصیلی بریفنگ دی جائے۔بے قاعدگیوں کے ذمہ داران سے آگاہ کیا جائے،ریلویزپولیس بھی اپنی کوتاہیوں پر قابوپائے۔

سینیٹر جام سیف اللہ خان کی زیر صدارت جمعہ کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ریلویز کا اجلاس پارلیمنٹ لاجز میں منعقد ہوا۔ گزشتہ پانچ سالوں میں ریلویزمیں چوری، فنڈز کے غبن، اسکریپ کیسز اور مالی نقصانات کے حوالے سے اٹھائے گئے معاملات پر بریفنگ دی گئی۔ ریلوے پولیس حکام نے ناکامی کا ملبہ انسانی وسائل اور فنڈز کی کمی پر ڈال دیا ہے۔

کمیٹی کے چیئرمین نے کہا کہ ریلوے پولیس مسافروں کے تحفظ کو یقینی بنانے اور چوری کی روک تھام میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ ریلوے پولیس کو ہدایت کی کہ کوتاہیوں یا پولیس کی بہتری کے لیے کسی بھی تجاویز سے کمیٹی کو آگاہ کریں، تاکہ مناسب سفارشات پیش کی جاسکیں۔کمیٹی نے حکومت کو سفارش کی گئی ہے کہ وہ ریلوے پولیس کی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے ضروری اقدامات کرے۔ سینیٹر کامل علی آغا نے کہا کہ دنیا بھر کے لوگ  سیکیورٹی کی وجہ سے ریل کے ذریعے سفر کرنے کو ترجیح دیتے ہیں حالانکہ ریلوے کے کرایے عام طور پر ہوائی جہازوں کے مقابلے زیادہ ہوتے ہیں۔ریلویز میں چوری اور خورد برد کے معاملات پر نامکمل رپورٹ اور غیرتسلی بخش بریفنگ پربرہمی کا اظہار کیا۔ کمیٹی نے وزارت ریلویز کو انتباہ کیا ہے کہ  آئندہ اجلاس میں  بے قاعدگیوں چوری خردبرد قبضہ مافیاز  پر تفصیلی بریفنگ دی جائے۔

کمیٹی نے تھرپارکر لائن پر غور کیا جو 105 کلومیٹر طویل ہے۔ سیکرٹری برائے ریلوے سید مظہر علی شاہ نے کمیٹی کو بتایا کہ اس منصوبے کا ٹھیکہ دیا گیا ہے جس کی تکمیل کا تخمینہ دسمبر 2025 ہے۔ منصوبے کے اخراجات سندھ اور وفاقی حکومتیں برداشت کریں گی۔ اس منصوبے کی اہمیت کو دیکھتے ہوئے اس کے لیے خصوصی سہولت سے آراستہ گاڑیوں کا انتظام کیا جائے گا۔کمیٹی کے چیئرمین نے ML-1 اور دوسرے ممالک میں استعمال ہونے والے گیجز کے بارے میں اپ ڈیٹ رپورٹ طلب کی ہے۔ سید مظہر علی شاہ نے بتایا کہ بحالی کا کام جلد شروع ہو جائے گا۔ جنوبی ایشیا میں، براڈ گیج استعمال کیا جاتا ہے، جبکہ وسطی ایشیا اور روس میں، روسی گیج معیاری ہے، اور دیگر ممالک میں دیگر معیارکا گیج استعمال کیا جاتا ہے۔