انتخابات کے التوا کی کوئی بھی کوشش آئین اور جمہوریت کو سبوتاژ کرنے کے مترادف ہے، لیاقت بلوچ


لاہور(صباح نیوز)نائب امیر جماعت اسلامی، مرکزی الیکشن سیل کے چیئرمین لیاقت بلوچ نے کہا کہ سپریم کورٹ کے آئین اور عوام کے جمہوری حقوق کی حفاظت کے لیے مضبوط دوٹوک فیصلے نے یکدم ملک میں انتخابات کے انعقاد کو یقینی بنانے کا ماحول پیدا کردیا ہے۔

مختلف انتخابی ورکرز کنونشنز اور منصورہ لاہور میں مرکزی انتخابی سیل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے لیاقت بلوچ نے کہا کہ ا نتخابات کے التوا کی کوئی بھی کوشش آئین اور جمہوریت کو سبوتاژ کرنے کے مترادف ہے۔ غیر معمولی سیاسی حالات میں بھی انتخابات کا انعقاد جمہوری قوتوں کے لیے ہی فائدہ مند ہوگا۔غیرجانبدارانہ، صاف شفاف انتخابات کے لیے قومی سیاسی جمہوری قیادت اسٹیبلشمنٹ سے بھیک مانگنے، الگ الگ احتجاج کی بجائے قومی ترجیحات پر یک آواز اور یک عمل ہوں۔عدلیہ، وکلا، سیاسی، دینی و سماجی محاذ کی تقسیم اور زہریلی پولرائزیشن نے اسلامی جمہوریہ پاکستان کو تماشا بنادیا ہے8فروری 2024انتخابات کے انعقاد، غیرجانبدارانہ اور اسٹیبلشمنٹ کی مداخلت سے آزاد انتخابات، آئین و جمہوریت کی حفاظت کے لیے جماعت اسلامی جدوجہد جاری رکھے گی۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ عوام کو اب یقین ہو چکا ہے کہ پی پی پی، مسلم لیگ، پی ٹی آئی اور نام نہاد الیکٹیبلز بار بار آزمائے جاچکے، اب ووٹرز کو اصول، اخلاقیات اور مستحکم جمہوریت کے لیے دھڑوں، مفادپرستی کے خوفناک گروہوں کو مسترد کرنا ہوگا۔اسٹیبلشمنٹ اور اقتدار کے لالچی گروہوں کا قوم کو تقسیم کرنا اور اقتدار چلانا فرسودہ فارمولہ ہے۔

جماعت اسلامی ہی ملک کو بحرانوں سے نکالنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔جماعت اسلامی کے مرکزی پارلیمانی بورڈ نے ضلعی، صوبائی بورڈز کی سفارشات پر امیدواران کے حتمی فیصلے کردئیے ہیں۔کارکنان ملک گیر انتخابی مہم چلاکر 2024انتخابات کے لیے ووٹرز کو اسلامی، خوشحال، مستحکم اور کرپشن فری پاکستان کے لیے ترازو نشان پر مہر لگانے کے لیے آمادہ کریں گے۔