کراچی(صباح نیوز)سندھ ہائیکورٹ نے جونا مارکیٹ میں ترک مسجد کی تعمیرات کے خلاف درخواست پر فریقین سے 15 دن میں تفصیلی جواب طلب کرلیا۔جمعہ کو سندھ ہائیکورٹ میں جونا مارکیٹ میں ترک مسجد کی تعمیرات کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی۔
مسجد کی تصویریں دیکھ کر عدالت مسجد انتظامیہ پر برہم ہوگئی۔ جسٹس حسن اظہر رضوی نے ریمارکس دیئے مسجد اللہ کا گھر ہے مسجد کو اس قدر گندا رکھا ہوا ہے؟ گندا وضو خانہ مسجد کی بے حرمتی ہے۔ مسجد عبادت کے لیے بنائی ہے یا لوگوں کو تنگ کرنے کے لیے؟ مسجد کمیٹی نے کہا کہ ترک مسجد 160 سال پہلے تعمیر ہوئی تھی۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کیا محمد بن قاسم آئے تھے اس وقت مسجد تعمیر کی گئی تھی؟ درخواستگزار کے وکیل نے موقف دیا کہ مسجد کے کچھ حصہ غیر قانونی طور پر تعمیر کرلیے گئے ہیں۔
عدالت نے ریمارکس دیئے کیا مسجد محکمہ اوقاف میں رجسٹرڈ ہے؟ ممبر مسجد کمیٹی نے موقف دیا کہ مسجد محکمہ اوقاف میں رجسٹرڈ ہے۔ عدالت نے ریمارکس دیئے گلی میں تعمیرات کیسے کرلی؟ اگلی سماعت پر تفصیلی جواب جمع کرائیں۔
عدالت نے فریقین سے 15 دن میں تفصیلی جواب طلب کرلیا۔ عدالت نے کمشنر کراچی مسجد انتظامیہ اور دیگر فریقین کو جواب جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے درخواست کی سماعت چار ہفتوں کے لیے ملتوی کردی۔